باغیوں سے رہائی پانے والے مارننگ گلوری کے 5 پاکستانی وطن واپس پہنچ گئے

مارننگ گلوری کے دیگر4 پاکستانی ساتھی بھی آج ہی کراچی پہنچ رہے ہیں، کیپٹن نعمان


ویب ڈیسک April 05, 2014
قزاقوں کے حملے کے دوران 4 بار موت کو انتہائی قریب سے دیکھا، سیکنڈ افسر مہدی شمسی فوٹو: آن لائن

لیبیا کے باغیوں سے رہائی پانے والے مارننگ گلوری کے 5 پاکستانی ارکان بخیریت وطن واپس پہنچ گئے۔

لیبیا سے وطن واپس پہنچنے پر لاہور کے علامہ اقبال انٹر نیشنل ایئر پورٹ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نعمان بیگ کا کہنا تھا کہ خیریت سے وطن واپس پہنچنے پر سب سے پہلے اللہ کا شکر گزار ہوں اس کے بعد پاکستانی قوم اور گھر والوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنھوں نے واپسی کے لئے دن رات دعائیں کیں، پاکستانی میڈیا نے بھی رہائی میں اہم کردار ادا کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ مارننگ گلوری کے دیگر4 پاکستانی ساتھی بھی آج ہی کراچی پہنچ رہے ہیں۔

نعمان بیگ کا کہنا تھا کہ جہاز کے اغوا ہونے سے وطن واپسی تک بہت سی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، لیبیا میں پاکستانی سفارت خانے نے وطن واپسی میں اہم کردار ادا کیا۔ کیپٹن نعمان کا کہنا تھا کہ جہاز کے کپتان کی حیثیت سے عملے کے تمام 21 افراد کی حفاظت کی ذمہ داری میری ہے، جب تک تمام عملہ خیریت سے اپنے گھروں کو نہیں پہنچ جاتا اس وقت تک سکون نہیں ملے گا، لیبیا میں دیگر ساتھیوں کی رہائی کے لئے بھی کوششیں جاری ہیں۔ مارننگ گلوری میں لاکھوں بیرل تیل کی موجودگی کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر کیپٹن نعمان بیگ کا کہنا تھا کہ وہ اس وقت ان سوالوں کا جواب دے کر دیگر ساتھیوں کی زندگیوں کو خطرے میں نہیں ڈال سکتے، وقت آنے پر ان تمام باتوں کا جواب دوں گا۔

بعد ازاں مارننگ گلوری کے دیگر 4 ارکان سیکنڈ افسر مہدی شمسی، نائیک زادہ، محمد ارشد اور آصف حسین کراچی ایئرپورٹ پہنچے جہاں ان کا والہانہ استقبال کیا گیا، اس موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے عملے کے ارکان کہا کہ وہ وطن واپس پہنچنے پر بہت خوش ہیں اور صدر مملکت، لیبیا میں پاکستانی سفارتخانے اور میڈیا کے بہت شکر گزار ہیں جنہوں ان کی رہائی میں اہم کردار ادا کیا۔

سیکنڈ افسر مہدی شمسی کا کہنا تھا کہ قزاقوں کے حملے کے دوران 4 بار موت کو انتہائی قریب سے دیکھا اس لئے اب وطن واپس پہنچنے پر ایسا لگ رہا ہے جیسے نئی زندگی ملی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی کوششوں اور قوم کی دعاؤں سے وطن واپسی ہوئی جس کے لئے ہم ان کے بے حد شکر گزار ہیں۔

واضح رہے کہ لیبیا کے باغیوں کے ہاتھوں ہائی جیک ہونے والے مارننگ گلوری کو امریکی بحریہ نے کارروائی کرکے گزشتہ ماہ آزاد کروا لیا تھا لیکن حکومت اور باغیوں کے درمیان کشیدگی کے باعث جہاز کے عملے کو کئی روز تک لیبیائی حکام نے اپنی تحویل میں رکھا اور یکم اپریل کو 5 پاکستانیوں کو پاکستانی سفارت خانے کے حوالے کیا گیا تھا جب کہ جہاز کے پاکستانی چیف آفیسر غفران مرغوب کو لیبیا میں ہی روکا گیا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |