ویمن ٹی 20 ورلڈ کپ کی شکست خوردہ قومی ٹیم کی وطن واپسی

ہم اس سے بہتر کارکردگی دکھا سکتے تھے لیکن ابتدائی بلے باز اچھی کارکردگی دکھانے میں ناکام رہے، ثناء میر


ویب ڈیسک April 05, 2014
وقت آ گیا ہے کہ پاکستان ویمن کی ایک روزہ اور ٹی ٹوئنٹی کی ٹیم علیحدہ بنائی جائے، ثناء میر۔ فوٹو؛ ایکسپریس نیوز

بنگلہ دیش میں ہونے والے ویمن ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں 7ویں پوزیشن حاصل کرنے والی قومی ٹیم وطن واپس پہنچ گئی۔

لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے قومی ویمن ٹیم کی کپتان ثناء میر کا کہنا تھا کہ ویمن ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں 7 ویں پوزیشن حاصل کرنے پر ٹیم کی کارکردگی سے مطمئن نہیں ہوں، ہم اس سے بہتر کارکردگی دکھا سکتے تھے لیکن ابتدائی بلے باز اچھی کارکردگی دکھانے میں ناکام رہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ ویمن کی ایک روزہ اور ٹی ٹوئنٹی کی ٹیم علیحدہ بنائی جائے کیونکہ ہماری لڑکیوں میں ایسی صلاحیتیں نہیں ہیں کہ کھلاڑی اپنے آپ کو دونوں طرز کی کرکٹ میں ایڈ جسٹ کر سکیں۔

ثناء میر کا کہنا تھا کہ لڑکوں اور لڑکیوں کی کرکٹ کو ملانا درست بات نہیں ہے، پاکستان میں لڑکیوں میں کھیل کا رجحان نہیں ہے، چاہے اسکول لیول ہو، گلی کرکٹ ہو یا کالج لیول کرکٹ ہو کسی بھی جگہ پر وومن کرکٹ کا انفرا اسٹرکچر موجود نہیں ہے، اس کے باوجود یہ لڑکیاں ان ٹیموں کے ساتھ مقابلہ کرتی ہیں جن کی اے ٹیمز بھی ہیں، انڈر 19 ٹیمیں بھی ہیں اور انھیں اپنے گراؤنڈرز میں کرکٹ بھی بہت زیادہ کھیلنے کو ملتی ہے تو ان تمام چیزوں کو مد نظر رکھ کر تنقید کرنی چاہیئے۔

قومی ویمن ٹیم کی کپتان کا کہنا تھا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کو انفرا اسٹرکچر پر بہتر زیادہ فوکس کرنا پڑے گا کیونکہ ہمارے پاس پلیئرز کی ناکامی کی صورت میں ان کا کوئی متبادل موجود نہیں ہوتا، ٹیم میں مزید بہتری کی ضرورت ہے۔ ثناء میر کا کہنا تھا کہ اگر مجھے استعفی دینا ہوا تو سب سے پہلے ٹیم کے دیگر کھلاڑیوں اور پی سی بی ویمن کرکٹ کی چیرپرسن بشری اعتزاز اور کرکٹ بورڈ سے مشاورت کے بعد ہی کوئی فیصلہ کروں گی، قوم اور میڈیا کو بہت زیادہ جذباتی نہیں ہونا چاہیئے، ٹیم کو سپورٹ کرنا چاہیئے اور مثبت چیزوں کو آگے لے کر آنا چاہیئے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں