بڑھتے اثاثے پرویز الٰہی کی مبینہ اہلیہ کے بعد بہو بھی ایف آئی اے طلب
مونس الٰہی کی اہلیہ کے اثاثوں میں بے پناہ اضافے کے معاملے پر فنانشل مانیٹرنگ یونٹ حرکت میں آ گیا
وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی کی مبینہ تیسری اہلیہ کے بعد بہو کو بھی اثاثوں میں اضافے کی وجہ سے ایف آئی اے میں طلب کرلیا گیا۔
ذرائع کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب کی بہو کے اثاثوں میں بے پناہ اضافے کے معاملے پر ایف آئی اے کا فنانشل مانیٹرنگ یونٹ حرکت میں آگیا، جس کے بعد اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی ڈائریکشن پر ایف آئی اے نےپرویز الٰہی کی بہو(مونس الٰہی کی اہلیہ) کو طلب کرلیا۔
مونس الٰہی کی اہلیہ کے بینک اکاؤنٹس اور ان کے نام پرپراپرٹیز میں حالیہ دور میں اربوں روپے کا اضافہ ہوا ہے، جس پر ایف آئی اے نے مونس الٰہ کی اہلیہ کوٹمپل روڈ آفس میں طلب کیا جب کہ پیش نہ ہونے کی صورت میں یکطرفہ کارروائی کا عندیہ بھی دیا گیا ہے۔
یہ خبر بھی پڑھیں: پرویز الٰہی کی مبینہ تیسری اہلیہ کو ایف آئی اے میں دوبارہ طلب کرنے کا فیصلہ
واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی کی مبینہ تیسری اہلیہ سائرہ انور کو بھی ایف آئی اے میں پیش نہ ہونے پر دوبارہ طلب کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔آمدن سے زائد اثاثہ جات اور بینک اکاؤنٹس میں کروڑوں روپے کی رقم جمع ہونے کی رپورٹ ملنے کے بعد وفاقی تحقیقاتی ادارے نے سائرہ انور کے خلاف تحقیقات شروع کرتے ہوئے انہیں 3 جنوری کو طلب کیا تھا۔
ذرائع کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب کی بہو کے اثاثوں میں بے پناہ اضافے کے معاملے پر ایف آئی اے کا فنانشل مانیٹرنگ یونٹ حرکت میں آگیا، جس کے بعد اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی ڈائریکشن پر ایف آئی اے نےپرویز الٰہی کی بہو(مونس الٰہی کی اہلیہ) کو طلب کرلیا۔
مونس الٰہی کی اہلیہ کے بینک اکاؤنٹس اور ان کے نام پرپراپرٹیز میں حالیہ دور میں اربوں روپے کا اضافہ ہوا ہے، جس پر ایف آئی اے نے مونس الٰہ کی اہلیہ کوٹمپل روڈ آفس میں طلب کیا جب کہ پیش نہ ہونے کی صورت میں یکطرفہ کارروائی کا عندیہ بھی دیا گیا ہے۔
یہ خبر بھی پڑھیں: پرویز الٰہی کی مبینہ تیسری اہلیہ کو ایف آئی اے میں دوبارہ طلب کرنے کا فیصلہ
واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی کی مبینہ تیسری اہلیہ سائرہ انور کو بھی ایف آئی اے میں پیش نہ ہونے پر دوبارہ طلب کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔آمدن سے زائد اثاثہ جات اور بینک اکاؤنٹس میں کروڑوں روپے کی رقم جمع ہونے کی رپورٹ ملنے کے بعد وفاقی تحقیقاتی ادارے نے سائرہ انور کے خلاف تحقیقات شروع کرتے ہوئے انہیں 3 جنوری کو طلب کیا تھا۔