شادی کرنے سے دل کی بیماری لاحق ہونے کے خطرات کم ہوجاتے ہیں تحقیق

شریک حیات کے مرنے سے دل کی بیماریاں، بلند فشار خون اور ذیابیطس کےامکانات زیادہ ہوجاتے ہیں، ماہرین

شریک حیات کے مرنے سے دل کی بیماریاں، بلند فشار خون اور ذیابیطس کےامکانات زیادہ ہوجاتے ہیں، ماہرین فوٹو: فائل

ہمارے معاشرے میں شادی کا بندھن کئی طرح کی ذمہ داریوں اور سمجھوتوں کا نام سمجھا جاتا ہے لیکن ماہرین نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ شادہ کے بندھن میں بندھے افراد کو غیر شادہ شدہ لوگوں کے مقابلے میں دل کے امراض لاحق ہونے کا خطرہ کم ہوتا ہے۔


امریکی شہر نیو یارک کے''لینگن میڈیکل سینٹر'' سے وابستہ امریکی ماہرین نے 21 سے 102 برس کے 35لاکھ مرد اور خواتین کی طرز زندگی اور صحت پر مبنی وسیع تر معلوماتی ڈیٹا کے ذریعے شادی اور دل کی صحت کے باہمی ربط کا تجزیہ کیا، جس میں شادی اور دل کی بیماریوں کے خطرے کا باہمی تعلق خاص طور پر نوجوان شادی شدہ جوڑوں میں بہت مضبوط نظر آیا، اس کے علاوہ تحقیق سے اس بات کا بھی پتا چلا کہ شریک حیات کے مرنے سے دل کی بیماریاں، بلند فشار خون اور ذیابیطس کےامکانات زیادہ ہوجاتے ہیں۔

تحقیق سے معلوم ہوا کہ شادی شدہ جوڑوں میں خاص طور پر پیروں میں خون کی فراہمی پر اثرانداز ہونے والی بیماری 'پیری فیرال آرٹیریل' کا خطرہ 19 فیصد، دماغ میں خون کے کمزور بہاؤ کی بیماری 'سری بروویسکیولر'کا خطرہ غیر شادی شدہ افراد کے مقابلے میں 9 فیصد کم ہوتا ہے، اسی طرح انسانی جسم کی اہم ترین شریان 'اےاورٹک' میں ٹوٹ پھوٹ پیدا کرنےوالی بیماری کا خطرہ بھی8 فیصد کم پایا گیا۔
Load Next Story