پاکستان شدید معاشی بحران کا شکار مہنگائی 53 سال کی بلند ترین سطح پر آگئی عالمی بینک
جون سے دسمبر تک ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر 14 فیصد گر گئی، رپورٹ
عالمی بینک کا کہنا ہے کہ شدید معاشی مشکلات کا شکار پاکستان میں مہنگائی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔
عالمی بینک کی عالمی معاشی اثرات سے متعلق رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں مہنگائی 70 کی دہائی کے بعد بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔ رواں سال پاکستان کی شرح نمو میں 2 فیصد کمی کا امکان ہے۔ اس سے قبل پاکستان کی شرح نمو میں 4 فیصد اضافے کی پیش گوئی کی گئی تھی۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ پاکستان کو شدید معاشی مشکلات کا سامنا ہے۔ بدترین سیلاب اور سیاسی بے یقینی پاکستان کی معاشی مشکلات کی بڑی وجوہات ہیں۔ بیرونی قرض کی ادائیگیاں بھی پاکستان کے لیے بڑا مسئلہ ہیں۔
عالمی بینک کا کہنا ہے کہ دسمبر میں مہنگائی کی شرح 24.5 فیصد رہی جو 1970 کی دہائی کے بعد بلند ترین ہے۔ ملک میں حالیہ سیلاب کے باعث جی ڈی پی کو 4.8 فیصد کے برابر نقصان پہنچا۔
جون سے دسمبر تک ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر 14 فیصد گر گئی ہے۔ اس مدت کے دوران کنٹری رسک پریمیئم 15 فیصد بڑھ چکا ہے۔ شدید موسم خوراک اور ضروری اشیاء کی سپلائی کو متاثر کرسکتا ہے۔ انفرا اسٹرکچر اور زرعی پیداوار کو نقصان پہنچنے کا بھی امکان ہے۔
عالمی بینک کی عالمی معاشی اثرات سے متعلق رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں مہنگائی 70 کی دہائی کے بعد بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔ رواں سال پاکستان کی شرح نمو میں 2 فیصد کمی کا امکان ہے۔ اس سے قبل پاکستان کی شرح نمو میں 4 فیصد اضافے کی پیش گوئی کی گئی تھی۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ پاکستان کو شدید معاشی مشکلات کا سامنا ہے۔ بدترین سیلاب اور سیاسی بے یقینی پاکستان کی معاشی مشکلات کی بڑی وجوہات ہیں۔ بیرونی قرض کی ادائیگیاں بھی پاکستان کے لیے بڑا مسئلہ ہیں۔
عالمی بینک کا کہنا ہے کہ دسمبر میں مہنگائی کی شرح 24.5 فیصد رہی جو 1970 کی دہائی کے بعد بلند ترین ہے۔ ملک میں حالیہ سیلاب کے باعث جی ڈی پی کو 4.8 فیصد کے برابر نقصان پہنچا۔
جون سے دسمبر تک ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر 14 فیصد گر گئی ہے۔ اس مدت کے دوران کنٹری رسک پریمیئم 15 فیصد بڑھ چکا ہے۔ شدید موسم خوراک اور ضروری اشیاء کی سپلائی کو متاثر کرسکتا ہے۔ انفرا اسٹرکچر اور زرعی پیداوار کو نقصان پہنچنے کا بھی امکان ہے۔