حلقہ بندیوں کے خلاف احتجاج ایم کیو ایم پاکستان پی ایس پی اور فاروق ستار کا پاور شو

شہباز شریف کو وارننگ دے رہے ہیں، وزیراعظم بتا دیں کہ کراچی حیدرآباد انکی ذمہ داری ہیں یا نہیں؟ ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی

—فوٹو

متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے کنونیئرڈاکٹر خالد مقبول صدیقی، پاک سرزمین پارٹی (پی ایس پی) کے سربراہ مصطفیٰ کمال، فاروق ستار کی جانب سے حلقہ بندیوں کے خلاف الیکشن کمیشن کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا جس میں تینوں رہنماؤں کے کارکنوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

یہ پہلی مرتبہ ہے کہ متحدہ قومی موومنٹ میں نظریاتی بنیادوں پر تقسیم کے بعد پارٹی کے تین بڑے دھڑوں کے رہنماؤں نے حلقہ بندیوں میں تبدیلی کے بغیر کراچی میں بلدیاتی انتخابات کے خلاف مشترکہ احتجاج کیا۔ احتجاج میں پی ایس پی بحالی کمیٹی اور دیگر سیاسی جماعتوں کے کارکنان بھی شامل تھے۔ ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے اسٹیج پر تمام دیگر رہنماؤں کا استقبال کیا۔

خالد مقبول صدیقی کی وزیراعظم کو وارننگ

اس موقع پر ایم کیو ایم (پاکستان) کے کنونیئرڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے دیگر ناراض رہنماؤں کو پارٹی میں واپس آنے کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ ملکر ساتھ چلنا ہی وقت کی اہم ضرورت ہے۔

علاوہ ازیں انہوں نے وزیراعظم کو مخاطب کرکے کہا کہ ہم آپ کو وارننگ دے رہے ہیں، وزیراعظم بتا دیں کہ کراچی حیدرآباد انکی ذمہ داری ہیں یا نہیں؟ آپ نے جو ضمانت لی تھی کیا وہ ضبط ہوچکی ہے، یہ بلیک میلنگ نہیں حقوق کی جدوجہد ہے، آپ اپنا فیصلہ بتا دیں ہم اپنا فیصلہ کر لیں گے۔

مزیدپڑھیں: الیکشن کمیشن نے کراچی میں بلدیاتی انتخابات سے متعلق کیس سماعت کیلیے مقررکرلیا

خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ کراچی سڑکوں پر آگیا تو آپ کے لئے مشکل ہو جائے گی، جب ہم سڑکوں پر آتے ہیں تو منظر نامے بدل جاتے ہیں، ہم نے قانون اور عدالتوں کا راستہ اختیار کیا مگر شہر کو ہر بار سڑکوں پر آنا پڑتا ہے، بار بات بتاتے ہیں کہ لڑنا نہیں چائتے مگر آپ جانتے ہو کہ ہم لڑنا جانتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ تاریخ گواہ ہے کہ یہاں کی سڑکوں کی اپنے خون سے آبیاری کی ہے، الیکشن کمیشن کے سامنے اس لیے آئے ہیں کہ آپ کی ذمہ داری صاف شفاف انتخابات کرانا ہے، سندھ کے سارے شہری علاقوں میں دھاندلی ہوچکی ہے، ہماری آبادی کو مردم شماری میں آدھا گنا گیا، جو قوم مردم شماری نہیں کرسکتی وہ مردم شناسی کیسے کریگی۔

پیپلزپارٹی کے وڈیرے کراچی کو اپنی کالونی بنانا چاہتے ہیں، فاروق ستار


ڈاکٹر فاروق ستار نے احتجاجی شرکا سے خطاب کے دوران کہا کہ یہ احتجاجی مظاہرہ تحریک ایم کیو ایم، متحد اور متحرک ایم کیو ایم کا مظاہرہ ہے، ظلم کے خلاف سیسہ پلائی دیوار میری ماوں بہنوں کا مظاہرہ ہے، الیکشن کمیشن کے جانب سے غیر منصفانہ حلقہ بندیوں کے خلاف مظاہرہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سندھ بلدیاتی الیکشن؛ جی ایچ کیو کی فوج و رینجرز کی تعیناتی سے معذرت

انہوں نے کہا کہ کراچی میں سب قومیت کو انتخابی عمل سے باہر کیا گیا ہے، آج کا مظاہرہ ماضی کی بے بسی کی لاورثی کو پیچھے چھوڑ دے گا، امید کے سفر کا آغاز کردیا گیا ہے، ہمیں ووٹ کے آئنی حق سے محروم گیا۔

ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ یہ الیکشن جھرلو ہے دھاندلی زدہ ہے، پیپلزپارٹی اور جماعت اسلامی کا کٹھ جوڑ ہے، پیپلزپارٹی کے وڈیرے کراچی کو اپنی کالونی بنانا چاہتے ہے۔

بلاول کو وزیراعظم بنوانے کیلیے زرداری کو کراچی والوں کو ساتھ ملانا ہوگا، مصطفیٰ کمال

پی ایس پی کے سربراہ مصطفی کمال نے شریک چیئرمین پی پی پی آصف علی زرداری کو مخاطب کرکے کہا کہ آپ دوراندیش ہیں بلاول کو ابھی سے وزیر اعظم بنانے کی تیاری شروع کردی ہے، وزیر اعظم بنانے کے لیے کراچی والوں کو اپنے ساتھ ملانا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ کراچی خلاف ہوگیا تو بلاول وزیر اعظم نہیں بن سکتا، ضلع وسطی میں کوئی سیٹ نہیں بڑھائی گئی جبکہ ضلع وسطی کی سیٹ خالی زمینوں ویسٹ میں کردیا گیا، آپ سمجھ رہے تھے کہ شہر کے اختلافات کے باعث میئر بن جائیں گے۔

مزیدپڑھیں: قصہ بلدیاتی انتخابات کا ...

مصطفی کمال نے کہا کہ اپنی ذات سے بڑھ کر کراچی کے لوگو ں کے مفاد کے لیے ایم کیوایم کے ساتھ کھڑے ہیں، مہاجروں کو پٹھانوں ، پنجابیوں اور بلوچوں سے لڑوایا گیا، حکمرانوں شہریوں میں اختتلافات ختم ہوگئے ہیں، ہم پاکستان بچانے نکلے ہیں، آج کا حکمران پاکستان کو نقصان پہنچانا چاہتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کوٹہ سسٹم کے تحت بھی حقوق نہیں دیے جارہے ہیں، ہم نے بڑی مشکل سے امن قائم کیا، کراچی کو حق نہ ملا تو خدانخواستہ ملک کو نقصان ہوگا، ابھی ٹریلر ہے فلم ابھی باقی ہے، الیکشن کمیشن ہوش کے ناخن لے اچھے فیصلے کرے، ہم چار گھنٹوں کے نوٹس پر بھی شہر میں نکل سکتے ہیں۔
Load Next Story