کوچنگ سینٹر میں فائرنگ کرکے طالبعلم کو قتل کرنے والا ملزم تاحال آزاد
کراچی میں 5 شہریوں کو ڈکیتی مزاحمت پر قتل کرنے والے ڈاکو آزاد گھوم رہے ہیں
ڈسٹرکٹ ایسٹ گلشن اقبال کے کوچنگ سینٹر میں طالبعلم کو کلاشنکوف سے قتل کرنے والا ملزم تاحال قانون کی گرفت میں نہ آسکا جب کہ دیگر علاقوں میں بھی 5 شہریوں کو ڈکیتی مزاحمت پر قتل کرنے والے ڈاکو آزاد گھوم رہے ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق کراچی کے ضلع ایسٹ کے علاقے گلشن اقبال میں کوچنگ سینٹر کے اندر گھس کر کلاشنکوف سے فائرنگ کر کے نوجوان طالبعلم کو قتل کرنے والے ملزم کا پولیس تاحال سراغ نہ لگا سکی۔
خیال رہے کہ اپنی نوعیت کا انوکھا واقعہ گزشتہ جعمے 6 جنوری کو گلشن اقبال بلاک 13ڈی میں قائم کوچنگ سینٹر میں پیش آیا تھا جس میں جھگڑے کے بعد لقمان نامی طالبعلم نے تھیلے میں چھپا کر لائی گئی کلاشنکوف سے کوچنگ سینٹر کے کلاس روم میں دوسرے طالبعلم کو فائرنگ کرکے قت کردیا تھا۔
ملزم موقع سے ایسا فرار ہوا کہ ایک ہفتہ گزرنے کے باوجود پولیس اس کا سراغ لگانے میں ناکام ہے جب کہ واقعہ کے خلاف مقتول کے ورثاء اور دیگر افراد نے پریس کلب کے سامنے نوجوان طالبعلم کی میت رکھ کر احتجاجی مظاہرہ بھی کیا تھا جس میں پولیس حکام کی جانب سے انھیں قاتل کی گرفتاری کی یقین دہانی کرائی تھی تاہم آپریشن اور انویسٹی گیش پولیس اب تک ملزم کو قانون کی گرفت میں نہ لا سکی۔
دوسری جانب ڈسٹرکٹ ایسٹ ہی کے علاقے جوہر چورنگی کے قریب رواں ماہ 5 جنوری کو کار میں سوار خاتون 35 سالہ ثنا کو ڈکیتی کے دوران مزاحمت پر قتل کرنے والے ڈاکوؤں کا بھی پولیس تاحال سراغ نہ لگا سکی، اس کے علاوہ 3 جنوری کو کورنگی کے علاقے عوامی کالونی میں بھی ٹی ایل پی کارکن شاہد اور سچل سمیت دیگر علاقوں میں ڈکیتی کی وارداتوں میں دیگر 3 افراد کو مزاحمت پر قتل کرنے والے سفاک ڈاکو بھی تاحال قانون کی گرفت سے آزاد ہیں جبکہ مقتولین کے لواحقین انصاف کے منتظر ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق کراچی کے ضلع ایسٹ کے علاقے گلشن اقبال میں کوچنگ سینٹر کے اندر گھس کر کلاشنکوف سے فائرنگ کر کے نوجوان طالبعلم کو قتل کرنے والے ملزم کا پولیس تاحال سراغ نہ لگا سکی۔
خیال رہے کہ اپنی نوعیت کا انوکھا واقعہ گزشتہ جعمے 6 جنوری کو گلشن اقبال بلاک 13ڈی میں قائم کوچنگ سینٹر میں پیش آیا تھا جس میں جھگڑے کے بعد لقمان نامی طالبعلم نے تھیلے میں چھپا کر لائی گئی کلاشنکوف سے کوچنگ سینٹر کے کلاس روم میں دوسرے طالبعلم کو فائرنگ کرکے قت کردیا تھا۔
ملزم موقع سے ایسا فرار ہوا کہ ایک ہفتہ گزرنے کے باوجود پولیس اس کا سراغ لگانے میں ناکام ہے جب کہ واقعہ کے خلاف مقتول کے ورثاء اور دیگر افراد نے پریس کلب کے سامنے نوجوان طالبعلم کی میت رکھ کر احتجاجی مظاہرہ بھی کیا تھا جس میں پولیس حکام کی جانب سے انھیں قاتل کی گرفتاری کی یقین دہانی کرائی تھی تاہم آپریشن اور انویسٹی گیش پولیس اب تک ملزم کو قانون کی گرفت میں نہ لا سکی۔
دوسری جانب ڈسٹرکٹ ایسٹ ہی کے علاقے جوہر چورنگی کے قریب رواں ماہ 5 جنوری کو کار میں سوار خاتون 35 سالہ ثنا کو ڈکیتی کے دوران مزاحمت پر قتل کرنے والے ڈاکوؤں کا بھی پولیس تاحال سراغ نہ لگا سکی، اس کے علاوہ 3 جنوری کو کورنگی کے علاقے عوامی کالونی میں بھی ٹی ایل پی کارکن شاہد اور سچل سمیت دیگر علاقوں میں ڈکیتی کی وارداتوں میں دیگر 3 افراد کو مزاحمت پر قتل کرنے والے سفاک ڈاکو بھی تاحال قانون کی گرفت سے آزاد ہیں جبکہ مقتولین کے لواحقین انصاف کے منتظر ہیں۔