پنجاب اسمبلی کی تحلیل کے بعد ہی گورنر کو اسمبلی تحلیل کی سفارش بھیجوں گا وزیراعلیٰ کے پی
پنجاب اسمبلی کی تحلیل کے بعد سمری بھیجی جائے گی، وزیراعلیٰ اپنا حق استعمال کرسکتے ہیں، گورنر کے پی کا ردعمل
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے کہا ہے کہ کے پی اسمبلی پنجاب اسمبلی کے بعد تحلیل ہوگی۔
محمود خان نے اپنے بیان میں بتایا کہ خیبرپختونخوا اسمبلی اُسوقت تحلیل ہوگی جب پنجاب اسمبلی کی تحلیل کا نوٹی فکیشن جاری ہوگا، اُس کے بعد گورنر کے پی کو اسمبلی تحلیل کے لیے سفارش بھیج دوں گا۔
قبل ازیں خیبرپختونخوا حکومت کے ترجمان اور معاون خصوصی برائے اطلاعات بیرسٹر سیف نے بتایا کہ خیبرپختونخوا اسمبلی کوتحلیل کرنے کے لیے ایڈوائس دودن بعد گورنرکوارسال کی جائے گی۔ پنجاب کی اسمبلی 48 گھنٹوں میں ٹوٹے گی جس کے بعد وزیراعلی خیبرپختونخوا محمود خان گورنرکو اسمبلی تحلیل کے لیے ایڈوائس ارسال کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں کوئی مسئلہ نہیں، ہم پنجاب اسمبلی کی تحلیل کا انتظارکریں گے، کے پی اسمبلی تحلیل ہونے پر اپوزیشن لیڈراکرم خان درانی کو نگران وزیراعلی کے تقررکے لیے خط بھی لکھا جائے گا۔
بیرسٹر سیف نے مزید کہا کہ اب امپورٹڈ حکومت کے پاس نئے انتخابات کرانے کے سواکوئی چارہ نہیں ہے۔
مزید پڑھیں: پرویز الہیٰ نے پنجاب اسمبلی تحلیل کرنے کی سمری پر دستخط کردیے
دوسری جانب گورنر خیبرپختونخوا حاجی غلام علی نے کہا کہ 'میں آج بھی اپنے مؤقف پر قائم ہوں کہ اسمبلیاں نہیں ٹوٹنی چاہیں، پنجاب اسمبلی کو تحلیل کرنے بارے خبروں کی اطلاع ملی، یہ عوام اور ملک دونوں کے ساتھ زیادتی ہوگی، ہمیں ملک کے حالات کو دیکھتے ہوئے صبر و تحمل اور بردباری کا مظاہرہ کرنا چاہیے، یہ انا پرستی کسی طور بھی عوامی مفاد میں نہیں ہے'۔
اُن کا کہنا تھا کہ وزیراعلی پنجاب نے اسمبلی تحلیل کے لیے آئینی عمل پورا کرنے کے لیے سفارش بھجوائی، عوامی اور ملکی مفاد کو عزیز رکھنے والے کبھی ایسے فیصلے نہیں کرتے۔
یہ بھی پڑھیں: آصف زرداری کی پنجاب اسمبلی کی تحلیل روکنے کیلیے عدالت سے رجوع کرنے کی تجویز
حاجی غلام علی نے مزید کہا کہ ' میرا ذاتی مشورہ تو اسمبلیاں تحلیل نہ کرنے کا ہے، لیکن اگر خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ بھی یہ حق استعمال کرتے ہیں تو جو ہوگا وہ آئینی طور پر ہوگا'۔