پاکستان کے بغیر ہاکی ورلڈکپ قومی کھیل کیلئے سیاہ دن ہے سابق اولمپینز

میگا ایونٹ آج سے بھارت کے شہر بھونیشور میں شروع ہو رہا ہے

میگا ایونٹ آج سے بھارت کے شہر بھونیشور میں شروع ہو رہا ہے (فوٹو: ٹوئٹر)

پاکستان ہاکی اولمپئنز نے آج کے دن کو قومی کھیل کے لیے سیاہ دن قرار دے دیا۔

سابق کپتان ڈاکٹر طارق عزیز، منظور الحسن، کرنل ریٹائرڈ مدثر اصغر اور خواجہ جیند کا کہنا ہے کہ پاکستان کے بغیر ہاکی ورلڈکپ کا ہونا اس ملک کیلئے بدقسمتی ہے جو 4 بار ہاکی کا عالمی چیمپئن رہا ہو۔

ایکسپریس نیوز سے بات کرتے ہوئے ڈاکٹر طارق عزیز کا کہنا تھا کہ ہاکی ورلڈکپ میں پاکستان کے نہ ہونے کا دکھ الفاظ میں بیان نہیں کیا جاسکتا، صرف آنسو ہی بہائے جاسکتے ہیں یہ وقت ہم سب کے لیے شرمندگی کا ہے۔

پاکستان ہاکی کے معاملات چلانے والے کھیل سے مخلص نہیں، ہمارے مقابلے میں ہمسایہ ملک ٹاپ رینک ہے اور وہ لگاتار دوسری بار عالمی کپ کروا رہے ہیں۔

اولمپئن منظور الحسن کےمطابق دکھ والی بات بہت چھوٹا لفظ ہے، ہاکی سے محبت کرنے والا ہر پاکستانی اس وقت غم میں مبتلا ہے، ہم نے چار بار ورلڈکپ جیتا، آج یہ حالات ہیں کہ ہمارا نام و نشان بھی اس میں باقی نہیں بچا۔

فیڈریشنزحکام کو بہت وقت ملا لیکن ٹیم کو کوالیفائی بھی نہیں کرواسکے، یہ ہمارے لیے بہت بڑا سانحہ ہے۔ جو بچے یہ ورلڈکپ کھیلنا چاہتے تھے، وہ اب 4 سال مزید انتظار کریں گے۔


کرنل ریٹائرڈ مدثر اصغر کے مطابق نمبرون سے اس وقت ہم 17 ویں پوزیشن پر پہنچ چکے ہیں، یہ کھیل کی تباہی نہیں تو پھر اور کیا ہے۔ہاکی فیملی کے لیے یہ سخت کرب کے لمحات ہیں کہ ورلڈکپ میچز میں پاکستانی ٹیم نہیں کھیل رہی ہوگی۔ اس کی تمام تر ذمہ داری فیڈریشنز حکام ہیں جو اپنا کام ٹھیک طریقے سے نہیں کرپارہے۔

کھیل میں ٹیمیں ہارتی ہیں لیکن وہ دو تین سال پھر ٹاپ پر آجاتی ہیں لیکن ہماری ٹیم کو 10سال ہوگئے ہیں، ہارتی ہی جاری ہے، پاکستان کو ہاکی کےمیدان سے پہچان ملی، اگر قومی کھیل کی ترقی پر توجہ نہ دی گئی تو نوچند کھیلنے والے جو لڑکے بچے ہیں وہ بھی ہاکی سے کنارہ کشی اختیار کرلیں گے۔

اولمپپئن اور سابق کوچ خواجہ جینید کا موقف تھا کہ ورلڈکپ میں پاکستانی ٹیم کا نہ ہونا بہت بڑا المیہ ہے، ماضی میں جو ہوا، اس کو بھول کراب ہمیں اپنے مستقبل کی فکر اور تیاری کرنی چاہیے۔

اگلے ورلڈکپ کو ٹارگٹ بناکر ابھی سے کام کرنے کی ضرورت ہے، چار سال میں ہم نیک نیتی اور مخلص ہوکر کام کریں تو کوئی وجہ نہیں کہ ہم اگلی بار ورلڈکپ نہ کھیل سکیں۔

لڑکوں کومیں ٹیلنٹ ہے اور دنیا پر راج کرنے کی اہلیت رکھتے ہیں، فیڈریشن میں ایسے لوگوں کو لانے کی ضرورت ہے جو ملک اور کھیل سے محبت کرنے والے ہوں۔

دوسری جانب پاکستان کے بغیر ہاکی ورلڈکپ آج سے بھارت کے شہر بھونیشور میں شروع ہو رہا ہے، جس میں 16 ٹیمیں شریک ہیں۔ ایونٹ کے 20 میچز روکیلا اور فائنل سمیت 24 میچز بھونیشور میں ہوں گے، افتتاحی روز چار میچز کھیلے جائیں گے۔
Load Next Story