منشیات کی اسمگلنگ پاکستانی برآمدات کے لیے بڑا خطرہ

ڈرگ انسپیکشن نہ کریں تو سیکڑوں ایکسپورٹرز بلیک لسٹ ہوجائیں، بریگیڈیئر ابوذر


Business Reporter April 06, 2014
رواں سال ون کسٹمز کلیئرنس نظام ختم، 2016تک اسکینرز لگ جائینگے، عبدالماجد، جاوید بلوانی ودیگر۔ فوٹو: فائل

مس ڈیکلریشن اور جعلی فارم ''ای'' کے ذریعے برآمدی کنسائنمنٹس میں منشیات کی اسمگلنگ بڑھ گئی ہے جس کا تدارک وقت کی اہم ضرورت ہے۔

برآمدی کارگو کی ڈرگ انسپیکشن میں اینٹی نارکوٹکس فورس کا کردار نہ صرف ملک وقوم بلکہ برآمدکنندگان کے لیے بھی ناگزیرہے، اگر اے این ایف ڈرگ انسپیکشن روک دے تو یورپ وامریکا سمیت دنیا کے دیگر تمام ممالک میں سیکڑوں برآمدکنندگان بلیک لسٹ ہوجائیں گے۔ یہ بات ڈائریکٹر جنرل ریجنل ڈائریکٹریٹ اینٹی نارکوٹکس فورس بریگیڈیئر ابوزر نے ہفتہ کو پاکستان ہوزری مینوفیکچررز اینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن (پی ایچ ایم اے) میں ویلیوایڈڈ ٹیکسٹائل ایسوسی ایشنز کے نمائندوں اور برآمدکنندگان کے اجلاس سے خطاب کے دوران کہی، اجلاس میں پی ایچ ایم اے اور اے این ایف کی جانب سے اے این ایف انسپیکشن سے متعلق پریزنٹیشنز دی گئیں۔

بریگیڈئرابوزر نے کہا کہ اے این ایف مجموعی سالانہ برآمدات میں سے محض 2.2 فیصدکا اطلاع ملنے پر معائنہ کرتی ہے، سال2013 میں اے این ایف نے منشیات اسمگلنگ کے 10 کیس پکڑے جن میںہیروئن اور چرس سمیت بھاری مقدار میں منشیات پکڑی گئی تھی، رواں سال اب تک اے این ایف نے منشیات کی اسمگلنگ کے 2 کیس پکڑے ہیں۔انہوں نے برآمدکنندگان سے کہا کہ وہ اس ضمن میں محتاط رہیں کیونکہ اسمگلرز ان کے پورے نچلے عملے کو خریدکر برآمدی کارگو کے ذریعے منشیات اسمگل کرنے کی کوشش کر سکتے ہیں، برآمدکنندگان کو اپنا اصلی فارم ''ای'' فروخت نہیں کرنا چاہیے جبکہ پورٹ آپریٹرز کی جانب سے ون ونڈو سروس بھی مہیا نہیں کی جانی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ برآمدکنندگان کو اے این ایف انسپیکشن کے دوران اپنے کلیئرنگ ایجنٹ کو لازمی طور پر بھیجنا چاہیے۔ محکمہ کسٹمز کے ڈائریکٹرریفارمزاینڈ آٹومیشن عبدالماجد یوسفانی نے بتایا کہ محکمہ کسٹمز میں رواں سال کے اختتام تک ون کسٹمز کلیئرنس سسٹم ختم کردیا جائیگا جبکہ جاپان نے انسدادمنشیات کے3 اسکینرز فراہم کرنے کا عندیہ دیا ہے جو 2016 میں پورٹ قاسم، کراچی ایسٹ وہارف اور ویسٹ وہارف پر لگائے جائیں گے۔پی ایچ ایم اے کے چیف کوآرڈینیٹر جاوید بلوانی نے انسپیکشن سے برآمدکنندگان کو نقصانات کی تفصیل بتاتے ہوئے تجویز پیش کی کہ کارگو کی انسپیکشن کیلیے خصوصی اسکینرز لگوائے جائیں۔قاسم انٹرنیشنل کنٹینرٹرمینل کے نمائندے محمد رضوان نے بھی خطاب کیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں