عمران خان حملہ کیس جے آئی ٹی سربراہ کی دو ممبران کے خلاف کارروائی کی سفارش
دونوں ممبران نے خفیہ معلومات سوشل اور الیکٹرونک میڈیا کو دے کر کیس خراب کیا، سربراہ جے آئی ٹی غلام محمود ڈوگر
عمران خان حملہ کیس میں جے آئی ٹی کے سربراہ نے اپنی ٹیم کے دو ممبران پر کیس خراب کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے ان کے خلاف کارروائی کی سفارش کردی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق جے آئی ٹی کے سربراہ سی سی پی او غلام محمود ڈوگر نے ممبران پر کیس خراب کرنے کا الزام عائد کردیا اور جے آئی ٹی ممبران کے خلاف ایڈیشنل چیف سیکریٹری ہوم کو رپورٹ پیش کردی۔
رپورٹ میں سربراہ جے آئی ٹی نے کہا ہے کہ ممبران کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی سفارش کرتا ہوں، ممبران نے کبھی بھی زبانی یا لکھائی میں اعتراضات پر مجھے نہیں بتایا، پہلے اجلاس میں دو ممبران ایس پی ملک طارق ایس ایس پی نصیب اللہ شریک ہوئے، 17 نومبر کو ملزم کی پیشی پر عدالت نے بھی دونوں افسران کو انکوائری کا حکم دیا۔
رپورٹ میں سی سی پی او نے کہا کہ ایس پی ملک طارق نے اس جگہ کی وڈیو اپنی آواز میں خود بنائی، سرچ کے دوران ٹیم کو قربی عمارت کی چھت 30 بور کے 9 خول ملے، یہ اہم ہے کہ ایس ملک طارق کو فرانزک ماہرین کے ساتھ 17 دسمبر کو جائے وقوع پر بھیجا گیا، ممبران ڈی پی او گجرات ایس ایس پی سی ٹی ڈی کو ملزمان کی وڈیو پر طلب نہ کیا، خود ثبوت اکٹھے کرنے کے باوجود ایس پی نے کہا کہ صرف ایک ہی شوٹر تھا اور خفیہ معلومات سوشل اور الیکٹرونک میڈیا کو دے کر کیس خراب کیا گیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق جے آئی ٹی کے سربراہ سی سی پی او غلام محمود ڈوگر نے ممبران پر کیس خراب کرنے کا الزام عائد کردیا اور جے آئی ٹی ممبران کے خلاف ایڈیشنل چیف سیکریٹری ہوم کو رپورٹ پیش کردی۔
رپورٹ میں سربراہ جے آئی ٹی نے کہا ہے کہ ممبران کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی سفارش کرتا ہوں، ممبران نے کبھی بھی زبانی یا لکھائی میں اعتراضات پر مجھے نہیں بتایا، پہلے اجلاس میں دو ممبران ایس پی ملک طارق ایس ایس پی نصیب اللہ شریک ہوئے، 17 نومبر کو ملزم کی پیشی پر عدالت نے بھی دونوں افسران کو انکوائری کا حکم دیا۔
رپورٹ میں سی سی پی او نے کہا کہ ایس پی ملک طارق نے اس جگہ کی وڈیو اپنی آواز میں خود بنائی، سرچ کے دوران ٹیم کو قربی عمارت کی چھت 30 بور کے 9 خول ملے، یہ اہم ہے کہ ایس ملک طارق کو فرانزک ماہرین کے ساتھ 17 دسمبر کو جائے وقوع پر بھیجا گیا، ممبران ڈی پی او گجرات ایس ایس پی سی ٹی ڈی کو ملزمان کی وڈیو پر طلب نہ کیا، خود ثبوت اکٹھے کرنے کے باوجود ایس پی نے کہا کہ صرف ایک ہی شوٹر تھا اور خفیہ معلومات سوشل اور الیکٹرونک میڈیا کو دے کر کیس خراب کیا گیا۔