رواں ہفتے آٹا چاول اور دودھ سمیت 23 اشیائے ضروریہ مہنگی
آلو، ٹماٹر، چکن، چینی، ویجی ٹیبل گھی پر مشتمل 7 اشیاء سستی ہوئی ہیں اور 21 اشیائے ضروریہ کی قیمتیں مستحکم رہی
نئے سال کے دوسرے ہفتے بھی ملک میں مہنگائی کی شرح میں اضافہ کا رجحان جاری رہا حالیہ ایک ہفتے کے دوران مہنگائی کی شرح میں 0.44 فیصد اضافہ ہوا ہے جبکہ سالانہ بنیادوں پر مہنگائی کی شرح میں اضافہ 31.75 فیصد تک پہنچ گیا ہے۔
وفاقی ادارہ شماریات کی جانب سے جاری کردہ مہنگائی کی ہفتہ وار رپورٹ کے مطابق 12 جنوری 2023 کو ختم ہونے والے حالیہ ہفتے کے دوران بھی ملک میں مہنگائی کی شرح میں 0.44 فیصد اضافہ ہوا ہے جب کہ سالانہ بنیادوں پر مہنگائی کی شرح 31.75 فیصد ہوگئی ہے۔
حالیہ ہفتے ملک میں 23 اشیائے ضروریہ مہنگی اور 7 سستی ہوئیں جب کہ 21 اشیاء کی قیمتیں مستحکم رہی ہیں۔
وفاقی ادارہ شماریات کی جانب سے جاری کردہ مہنگائی بارے ہفتہ وار رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بارہ جنوری 2023 کو ختم ہونے والے ہفتے میں بھی مہنگائی کی شرح میں 1.09 0.44 فیصد اضافہ ہوا ہے جب کہ اس ایک ہفتے کے دوران آگ جلانے والی لکڑی، ایل پی جی، پاوڈر دودھ ،،لہسن،مٹن،بیف، سادہ روٹی،انڈے،پیاز،آٹا،دال مونگ ،دال ماش،دال چنا،ایری سکس چاول،دہی اورکھلا تازہ دودھ،چائے کی پتی، سرسوں کا تیل اور گڑ سمیت مجموعی طور پر 23 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا اور آلو،ٹماٹر، چکن،چینی،ویجی ٹیبل گھی پر مشتمل 7 اشیاء سستی ہوئی ہیں، 21 اشیائے ضروریہ کی قیمتیں مستحکم رہی ہیں۔
مہنگائی کے حوالے سے ادارہ شماریات نے ہفتہ وار رپورٹ جاری کردی گئی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ ہفتہ وار بنیادوں پر گذشتہ ہفتے کے دوران آٹا 6.75 فیصد، سادہ روٹی 4.85 فیصد، لہسن 4.51فیصد ،انڈے4.17فیصد، دال مونگ 4.11فیصد ،دال چنا2.39 فیصد،دال ماش1.69 فیصد،دال مسور1.65 فیصد،باسمتی ٹوٹا چاول3.337فیصد،سرسوں کا تیل 1.56فیصد اورایل پی جی5.24فیصد مہنگی ہوئی ہے جب کہ آلو7.75 فیصد، ٹماٹر12.30 فیصد، ویجی ٹیبل گھی0.29فیصد، چکن4.46فیصد اور چینی0.08 فیصد سستی ہوئی۔
وفاقی ادارہ برائے شماریات کی جانب سے جاری کردہ اعدادوشمار میں بتایا گیا ہے کہ 12 جنوری 2023 کو ختم ہونیوالے ہفتے کے دوران حساس قیمتوں کے اعشاریہ (ایس پی آئی) کے لحاظ سے گذشتہ سال کے اسی عرصہ کے مقابلہ میں ملک میں مہنگائی کی شرح31.75 فیصد رہی ہے۔
اعداد و شمار میں بتایا گیا ہے کہ گذشتہ ہفتے کے دوران حساس قیمتوں کے اعشاریہ کے لحاظ سے سالانہ بنیادوں پر 17 ہزار 732 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح میں 30.85 فیصد، 17 ہزار 733 روپے سے 22 ہزار 888 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح میں 31.33 فیصد، 22 ہزار 889 روپے سے 29 ہزار 517 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح میں 33.14 فیصد، 29 ہزار 518 روپے سے 44 ہزار 175 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح 34.13 فیصد رہی جب کہ 44 ہزار 176 روپے ماہانہ سے زائد آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح 31.67فیصد رہی ہے۔
اعداد و شمار میں بتایا گیا ہے کہ گذشتہ ہفتے کے دوران جن 7 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی واقع ہوئی ہے ان میں آلو،ٹماٹر، چکن،چینی،ویجی ٹیبل گھی پر مشتمل اشیاء شامل ہیں البتہ 19اشیائے ضرویہ کی قیمتیں مستحکم رہی ہیں۔