کراچی اور حیدرآباد میں بلدیاتی انتخابات کے دوران دہشت گردی کا خدشہ
تھریٹ الرٹ آتے ہیں لیکن گھبرانے کی ضرورت نہیں، انتخابات کے دوراں فول پروف سکیورٹی ہوگی، سیکرٹری الیکشن کمیشن
کراچی اور حیدر آباد کے بلدیاتی انتخابات کے دوران دہشت گردی کا خدشہ ہے، اس حوالے سے پولیس حکام نے الیکشن کمیشن کو آگاہ کر دیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق کراچی اور حیدرآباد میں بلدیاتی انتخابات سے متعلق اہم اجلاس چیف سیکرٹری سندھ سہیل راجپوت کے زیر صدارت ہوا، اجلاس میں سیکرٹری الیکشن کمیشن عمر حمید سمیت آئی جی سندھ اور دیگر حکام نے شرکت کی جہاں بلدیاتی انتخابات کے انتظامات کے متعلق بریفنگ دی گئی۔
پولیس حکام نے اجلاس میں بتایا کہ صوبے میں امن و امان کے مسائل ہیں، انتظامات کرنے کو تیار ہیں لیکن سکیورٹی رسک موجود ہیں اور کالعدم تنظیموں سے تھریٹ ہیں، کراچی اور حیدرآباد ڈویژن میں 63 ہزار پولیس اہلکار درکار ہیں، تمام نفری کی پولنگ اسٹیشنز پر تعیناتی سے شہروں کے امن و امان کا خدشہ ہے ۔
اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سیکرٹری الیکشن کمیشن عمر حمید کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کا واضح فیصلہ آچکا ہے، اب کوئی وجہ نہیں کہ بلدیاتی الیکشن التوا کا شکار ہوں۔
عمر حمید کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت سے سکیورٹی پر بریفنگ لی ہے، سکیورٹی کے بہتر انتظامات کئے گئے ہیں، تھریٹ الرٹ ہوتے ہیں لیکن گھبرانے کی ضرورت نہیں، انتخابات کے دوران فول پروف سکیورٹی ہوگی۔
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ حکومت کو اپنی ذمہ داریوں کا اندازہ ہے، الیکشن کرانا قومی فریضہ ہے، کراچی و حیدرآباد کےعوام الیکشن کی تیاری کریں، سب کچھ ٹھیک ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ پولیس اور رینجرز کی خاطر خواہ نفری ہوگی، کوئی گھبرانے کی بات نہیں ہے، تھریٹ الرٹ کا بتایا جاتا ہے لیکن یہ کوئی سیریئس چیز نہیں ہے۔