اسٹیٹ بینک نے اپنے زرمبادلہ کے ضوابط میں ترمیم کردی
ہدایات کا جائزہ اضافی برآمدی کارکردگی اور اس مدت کے دوران موصول ہونے والی برآمدی آمدنی کی روشنی میں لیا جائے گا
اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے اپنے زرمبادلہ کے ضوابط میں ترمیم کی ہے۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے سافٹ ویئر، آئی ٹی اور آئی ٹی کی حامل خدمات میں برآمد کنندگان کو سہولت دینے کے لیے اپنے زرمبادلہ کے ضوابط میں ترمیم کی ہے جس کے تحت بینکوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ 31 مارچ 2023 خصوصی زرمبادلہ اکاؤنٹس میں ان کی برآمدی آمدنی کے 35 فیصد تک retention کی لازمی طور پر اجازت دیں۔
تاہم ایسے برآمدکنندگان کے لیے ضروری ہے کہ وہ یا تو پاکستان سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ یا پاکستان سافٹ ویئر ہاوسز ایسوسی ایشن کے پاس رجسٹرڈ ہوں۔ ان ہدایات کا جائزہ آئی ٹی شعبے کی جانب سے اضافی برآمدی کارکردگی اور اس مدت کے دوران موصول ہونے والی برآمدی آمدنی کی روشنی میں لیا جائے گا۔
برآمد کنندگان کو اجازت ہو گی کہ وہ اپنی قانونی کاروباری ادائیگیاں یا بیرون ملک اخراجات کے لیے اپنے زیر تحویل فنڈز استعمال کریں۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے سافٹ ویئر، آئی ٹی اور آئی ٹی کی حامل خدمات میں برآمد کنندگان کو سہولت دینے کے لیے اپنے زرمبادلہ کے ضوابط میں ترمیم کی ہے جس کے تحت بینکوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ 31 مارچ 2023 خصوصی زرمبادلہ اکاؤنٹس میں ان کی برآمدی آمدنی کے 35 فیصد تک retention کی لازمی طور پر اجازت دیں۔
تاہم ایسے برآمدکنندگان کے لیے ضروری ہے کہ وہ یا تو پاکستان سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ یا پاکستان سافٹ ویئر ہاوسز ایسوسی ایشن کے پاس رجسٹرڈ ہوں۔ ان ہدایات کا جائزہ آئی ٹی شعبے کی جانب سے اضافی برآمدی کارکردگی اور اس مدت کے دوران موصول ہونے والی برآمدی آمدنی کی روشنی میں لیا جائے گا۔
برآمد کنندگان کو اجازت ہو گی کہ وہ اپنی قانونی کاروباری ادائیگیاں یا بیرون ملک اخراجات کے لیے اپنے زیر تحویل فنڈز استعمال کریں۔