کراچی اور حیدرآباد میں بلدیاتی انتخابات کے معاملے پرتصادم کا خدشہ ہے وزیرداخلہ
الیکشن کمیشن اور عدلیہ حالات کی سنگینی کا نوٹس لیں، رانا ثنا اللہ
وزیرداخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ کراچی اور حیدرآباد میں بلدیاتی انتخابات کے معاملے پر تصادم کا خدشہ ہے۔
وزیرداخلہ رانا ثنا اللہ نے کراچی اورحیدرآباد میں بلدیاتی انتخابات کے معاملے پرکشیدگی پرگہری تشویش کااظہارکرتے ہوئے کہا کہ بلدیاتی انتخابات کے 15 جنوری کوانعقاد پرسیاسی جماعتوں کےدرمیان اختلافات نےتشویشناک صورتحال اختیارکرلی ہے۔موجودہ صورتحال میں کراچی اورحیدرآباد میں بلدیاتی انتخابات کےمعاملے پرتصادم کا خدشہ ہے۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ بعض شرپسندعناصر صورتحال سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں، تصادم اورامن وامان کی صورتحال پیدا ہوسکتی ہے۔کوئی ایک چھوٹا سا واقعہ کراچی اورحیدرآباد میں کسی بڑے حادثے کا سبب بھی بن سکتاہے۔سیاسی جماعتوں اورالیکشن سےمتعلقہ دیگر فریقین کومعاملہ فہمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کشیدگی کی فضاکو ڈی فیوزکرنےکی ضرورت ہے۔الیکشن کمیشن اور عدلیہ حالات کی سنگینی کا نوٹس لیں، آئین اور قانون کی روشنی میں مناسب حل نکالا جائے۔
دوسری جانب وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا کہ عوام کے جان ومال کی حفاظت اور صوبے میں امن وامان وزیراعلی خیبر پختونخواہ کی ترجیح نہیں ہے۔ وزیراعلی خیبرپختونخوا کی ساری توانائیاں صوبائی اسمبلیاں توڑنے پر مرکوز ہیں۔حالیہ واقعے سے لگتا ہے کہ خیبر پختونخواہ حکومت نے بنوں سی ٹی ڈی ہیڈکوارٹرزپر حملے سے بھی کوئی سبق نہیں سیکھا۔
انہوں نے کہا کہ وفاق کو صوبہ خیبرپختونخواہ میں مسلسل بگڑتی ہوئی امن امان کی صورتحال پرسخت تشویش ہے۔دہشتگردوں کے حملوں میں کے پی پولیس بھی محفوظ نہیں تو عوام کے تحفظ کا کیا ہوگا۔ وزیر داخلہ نے پشاور میں تھانہ سربند پر دہشت گردوں کے حملے کی مذمت کرتے ہوئے شہدا کے اہلخانہ سے تعزیت کا اظہار کیا۔
وزیرداخلہ رانا ثنا اللہ نے کراچی اورحیدرآباد میں بلدیاتی انتخابات کے معاملے پرکشیدگی پرگہری تشویش کااظہارکرتے ہوئے کہا کہ بلدیاتی انتخابات کے 15 جنوری کوانعقاد پرسیاسی جماعتوں کےدرمیان اختلافات نےتشویشناک صورتحال اختیارکرلی ہے۔موجودہ صورتحال میں کراچی اورحیدرآباد میں بلدیاتی انتخابات کےمعاملے پرتصادم کا خدشہ ہے۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ بعض شرپسندعناصر صورتحال سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں، تصادم اورامن وامان کی صورتحال پیدا ہوسکتی ہے۔کوئی ایک چھوٹا سا واقعہ کراچی اورحیدرآباد میں کسی بڑے حادثے کا سبب بھی بن سکتاہے۔سیاسی جماعتوں اورالیکشن سےمتعلقہ دیگر فریقین کومعاملہ فہمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کشیدگی کی فضاکو ڈی فیوزکرنےکی ضرورت ہے۔الیکشن کمیشن اور عدلیہ حالات کی سنگینی کا نوٹس لیں، آئین اور قانون کی روشنی میں مناسب حل نکالا جائے۔
دوسری جانب وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا کہ عوام کے جان ومال کی حفاظت اور صوبے میں امن وامان وزیراعلی خیبر پختونخواہ کی ترجیح نہیں ہے۔ وزیراعلی خیبرپختونخوا کی ساری توانائیاں صوبائی اسمبلیاں توڑنے پر مرکوز ہیں۔حالیہ واقعے سے لگتا ہے کہ خیبر پختونخواہ حکومت نے بنوں سی ٹی ڈی ہیڈکوارٹرزپر حملے سے بھی کوئی سبق نہیں سیکھا۔
انہوں نے کہا کہ وفاق کو صوبہ خیبرپختونخواہ میں مسلسل بگڑتی ہوئی امن امان کی صورتحال پرسخت تشویش ہے۔دہشتگردوں کے حملوں میں کے پی پولیس بھی محفوظ نہیں تو عوام کے تحفظ کا کیا ہوگا۔ وزیر داخلہ نے پشاور میں تھانہ سربند پر دہشت گردوں کے حملے کی مذمت کرتے ہوئے شہدا کے اہلخانہ سے تعزیت کا اظہار کیا۔