بلے کو بھاگنے نہیں دینگے طالبان اور خارجہ پالیسی پر نواز شریف کے ساتھ ہیں آصف زرداری

دہشتگردی کیخلاف جنگ،مذاکرات ساتھ ساتھ چلتےرہیں گے،کسی سازش کاحصہ نہیں بنیںگے، نوازشریف کوپورا موقع ملنا چاہیے،سابق صدر

گیلانی ملتان، پرویز اشرف پوٹھوہار کے وزیراعظم بنے رہے،پیچھے بیٹھ کرسیاست کروں گا، میمو گیٹ کاخالق اب معافی مانگ رہاہے۔ فوٹو: فائل

سابق صدرآصف زرداری نے کہاہے کہ وہ پاکستان اورجمہوریت کی مضبوطی کی خاطر موجودہ منتخب حکومت کے خلاف کسی بھی قسم کی سازش کاحصہ نہیں بنیں گے۔


نوڈیرو میں لاہورکے صحافیوں کے وفدسے ملاقات میں غیررسمی گفتگوکرتے ہوئے میمو گیٹ کے حوالے سے سوال پرسابق صدر نے کہا کہ سچ سامنے آگیا، میمو گیٹ کاحکومت سے زیادہ ریاست کونقصان ہوا، میمو گیٹ کے آرکیٹیکٹ نے پیغام بھیجاہے کہ مجھے معاف کردیں، غلطی ہوگئی، اس نے جو کچھ کیااپنے باس کے کہنے پرکیا۔انھوں نے کہا کہ ملک کے حل کیلیے نوازشریف کوپورا موقع ملے، اگرنوازشریف کو موقع نہ دیا گیا تو وہ دہشت گردی کا مسئلہ حل نہیں کرسکیں گے،ہم طالبان اور خارجہ پالیسی پر نواز شریف کے ساتھ ہیں، یہ درست ہے کہ دھاندلی نہ ہوتی تو ہم پنجاب میں 30نشستیں جیت سکتے تھے۔ انھوں نے کہا کہ بلے کو بھاگنے نہیں دیں گے، چند روز پہلے میری غداری کیس پرنواز شریف سے گفتگو ہوئی، میں نے انھیں یقین دلایا کہ ہم اس معاملے میں آپ کے ساتھ ہیں جس پر نواز شریف نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ وہ اس کیس کومنطقی انجام تک پہنچائیں گے۔

سابق صدر نے کہاکہ کراچی میں طالبانائزیشن ہورہی ہے مجھے کراچی میں دہشتگردی کیخلاف نوازشریف کی ضرورت ہے، دہشتگردی کیخلاف جنگ اور مذاکرات ساتھ ساتھ چلتے رہیں گے۔ان سے پوچھا گیا کہ کیاآپ ایم کیوایم سے مفاہمت کیلیے مذاکرات کررہے ہیں اس پر سابق صدر نے کہا کہ مفاہمت کیوں نہ کریں۔ سابق صدر نے کہا کہ سندھ میں بہترگورننس کی کوشش کررہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ہم نے یوسف رضا گیلانی کو وزیراعظم بنایا، وہ ملتان اور جنوبی پنجاب کے وزیراعظم بن گئے اورراجاپرویز اشرف کو وزیراعظم بنایا تو وہ پوٹھو ہار کے وزیراعظم ہوکررہ گئے۔ ان سے سوال کیا گیا کہ بلاول بھٹو کی شادی کب ہورہی ہے جس پرانھوں نے کہاکہ وہ مرضی کا مالک ہے اور پاکستان یا بیرون ملک شادی کرنے میں آزاد اورخودمختار ہے۔ انھوں نے کہا کہ اب نئی نسل سیاست کریگی میں ان کے ساتھ ہوں،یہ تو نہیں کرسکتاکہ ایم این اے بن کرفاروق لغاری کی طرح اسمبلی میں بیٹھ جاؤں، پیچھے بیٹھ کرسیاست کروں گا،سوچ رہا ہوں کہ کیوں نہ اخبارات کیلیے کالم لکھنے شروع کردوں۔
Load Next Story