پنجاب اسمبلی کی تحلیل وزیراعظم سے گورنر اور وفاقی وزرا کی اہم ملاقاتیں
آج اسمبلی تحلیل ہوجائیگی، پرویز الہیٰ مزید تین دن تک کام کرتے رہیں گے، حمزہ اور پرویز نگراں وزیراعلیٰ کا اعلان کرینگے
پنجاب اسمبلی کی تحلیل کے معاملے پر گورنر پنجاب، وفاقی وزرا اور دیگر رہنماؤں نے وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقاتیں کیں جس میں اہم مشاورت ہوئی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پنجاب اسمبلی کی تحلیل کے معاملے پر گورنر پنجاب بلیغ الرحمان نے وزیراعظم شہاز شریف سے ان کی رہائش گاہ ماڈل ٹاؤن لاہور میں ملاقات کی۔
ملاقات میں وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ سمیت دیگر اعلی حکام بھی موجود تھے۔ ملاقات میں پنجاب اسمبلی کی تحلیل سے متعلق مشاورتی عمل ہوا کہ اسمبلی ابھی توڑی جائے یا آج وقت مکمل ہونے پر رات دس بجے توڑی جائے۔
ذرائع نے بتایا کہ اسمبلی توڑتے ہی گورنر کی طرف سے اسمبلی تحلیل ہونے کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا جائے گا، آئین کے آرٹیکل 224 کے تحت وزیراعلی کے عہدے پر پرویز الہی تین دن تک کام کرتے رہیں گے۔
ذرائع نے بتایا کہ اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد وزیراعلی پرویز الہی تین دن کے اندر اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز کی مشاورت سے متفقہ طور پر نگران وزیراعلی کا نام طے کریں گے، متفقہ نام سامنے آنے کے بعد نگران وزیراعلی کا حلف لیا جائے گا، نگران وزیراعلی کے نام پر وزیراعلی اور اپوزیشن لیڈر کی جانب سے اتفاق نہ ہونے پر معاملہ اسپیکر پنجاب اسمبلی کے پاس چلاجائے گا۔
ذرائع نے بتایا کہ نگران وزیراعلی کے لیے اسپیکر پنجاب اسمبلی خود پارلیمانی کمیٹی کا اعلان کریں گے، اگر پارلیمانی کمیٹی بھی معاملے کو حل نہیں کرتی تو نگران وزیراعلی کا معاملہ الیکشن کمیشن میں چلا جائے گا اور الیکشن کمیشن تجویز کردہ چھ ناموں میں کوئی ایک نام فائنل کرے گا۔
دریں اثنا وزیراعظم شہباز شریف سے مختلف وفاقی وزرا و سینئر لیگی رہنماوں نے ملاقاتیں کیں جن میں اسحاق ڈار، رانا ثناء ، عطاء اللہ تارڑ، نامزد اٹارنی جنرل منصور اعوان ایڈووکیٹ اور دیگر شامل تھے۔
ملاقاتوں میں پنجاب اسمبلی کی تحلیل اور صوبے میں ممکنہ انتخابات کے بارے میں مشاورت ہوئی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پنجاب اسمبلی کی تحلیل کے معاملے پر گورنر پنجاب بلیغ الرحمان نے وزیراعظم شہاز شریف سے ان کی رہائش گاہ ماڈل ٹاؤن لاہور میں ملاقات کی۔
ملاقات میں وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ سمیت دیگر اعلی حکام بھی موجود تھے۔ ملاقات میں پنجاب اسمبلی کی تحلیل سے متعلق مشاورتی عمل ہوا کہ اسمبلی ابھی توڑی جائے یا آج وقت مکمل ہونے پر رات دس بجے توڑی جائے۔
ذرائع نے بتایا کہ اسمبلی توڑتے ہی گورنر کی طرف سے اسمبلی تحلیل ہونے کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا جائے گا، آئین کے آرٹیکل 224 کے تحت وزیراعلی کے عہدے پر پرویز الہی تین دن تک کام کرتے رہیں گے۔
ذرائع نے بتایا کہ اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد وزیراعلی پرویز الہی تین دن کے اندر اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز کی مشاورت سے متفقہ طور پر نگران وزیراعلی کا نام طے کریں گے، متفقہ نام سامنے آنے کے بعد نگران وزیراعلی کا حلف لیا جائے گا، نگران وزیراعلی کے نام پر وزیراعلی اور اپوزیشن لیڈر کی جانب سے اتفاق نہ ہونے پر معاملہ اسپیکر پنجاب اسمبلی کے پاس چلاجائے گا۔
ذرائع نے بتایا کہ نگران وزیراعلی کے لیے اسپیکر پنجاب اسمبلی خود پارلیمانی کمیٹی کا اعلان کریں گے، اگر پارلیمانی کمیٹی بھی معاملے کو حل نہیں کرتی تو نگران وزیراعلی کا معاملہ الیکشن کمیشن میں چلا جائے گا اور الیکشن کمیشن تجویز کردہ چھ ناموں میں کوئی ایک نام فائنل کرے گا۔
دریں اثنا وزیراعظم شہباز شریف سے مختلف وفاقی وزرا و سینئر لیگی رہنماوں نے ملاقاتیں کیں جن میں اسحاق ڈار، رانا ثناء ، عطاء اللہ تارڑ، نامزد اٹارنی جنرل منصور اعوان ایڈووکیٹ اور دیگر شامل تھے۔
ملاقاتوں میں پنجاب اسمبلی کی تحلیل اور صوبے میں ممکنہ انتخابات کے بارے میں مشاورت ہوئی۔