ملکی معاشی حالات کے پیش نظر ججز کی مراعات اور پنشنش میں کٹوتی کی درخواست دائر

درخواست پر رجسٹرار آفس سپریم کورٹ نے اعتراضات عائد کیے تھے، جس کے خلاف اپیل دائر کردی گئی

(فوٹو فائل)

اعلیٰ عدلیہ کے ججز کی پینشن و مراعات میں کٹوتی کے معاملے پر رجسٹرار آفس سپریم کورٹ کے اعترضات کے خلاف اپیل دائر کردی گئی۔

رجسٹرار آفس کے اعتراضات کے خلاف اپیل ایڈووکیٹ ذوالفقار بھٹہ کی جانب سے دائر کی گئی، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ ججز کی مراعات کا تعین کرنے کا اختیار صرف صدر مملکت کو حاصل ہے اس لیے صدر کو بھی فریق بنایا۔


درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ سپریم کورٹ نے 2013 میں ایک فیصلے میں کہا کہ ججز کی مراعات کے بارے صدر پاکستان کو ہدایات جاری کرنا غیر آئینی نہیں، ججز کو بھاری پینشن اور مراعات مفاد عامہ کا معاملہ ہے اور آرٹیکل 184(3) کے زمرے میں آتا ہے، رجسٹرار آفس کے اعترضات اختیارات سے تجاوز کے مترادف ہیں۔

درخواست گزار نے استدعا کی کہ رجسٹرار آفس کے اعترضات کالعدم قرار دیتے ہوئے کیس عدالت میں سماعت کے لیے مقرر کیا جائے۔

واضح رہے کہ ایڈووکیٹ ذوالفقار بھٹہ نے ملکی معاشی حالات کے پیش نظر اعلیٰ عدلیہ کے ججز کی مراعات میں کٹوتی کی استدعا کی تھی، رجسٹرار آفس نے درخواست پر اعتراضات عائد کرتے ہوئے واپس کر دیا تھا۔
Load Next Story