پاکستانی اسٹارٹ اپس کا مثبت رجحان ایگزٹس میں 3 گنا اضافہ
سب سے نمایاں سودے میں’’ڈیجیٹل اوشین‘‘نے ’’کلاؤڈ ویز‘‘کو35کروڑ ڈالر میں خرید لیا
پاکستانی اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم کے لیے ایک اہم سنگِ میل کے طور پر ملک نے 2022ء میں ایگزٹ کی تعداد میں نمایاں اضافہ دیکھا، اس سال ایگزٹس کی تعداد تین گنا بڑھ گئی۔
MAGNiTT کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں 2022ء میں رپورٹ ہونے والے ایگزٹس کی تعداد تین گنا بڑھ گئی، جو گزشتہ پانچ سال کے مجموعی ایگزٹس سے زیادہ ہے۔
ٹاپ لائن سیکیورٹیز میں انفارمیشن کمیونیکیشن ٹیکنالوجی (ICT) کے تجزیہ کار نشید ملک کا کہنا ہے کہ یہ پاکستان کے لیے ایک بڑی کامیابی ہے کیونکہ یہ ایک مضبوط اور فروغ پذیر اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم کی نشاندہی کرتا ہے۔
تاہم پاکستانی اسٹارٹ اپ ابھی اس مقام تک نہیں پہنچے، جہاں وہ اسٹاک ایکسچینج میں ابتدائی پبلک آفرنگس (IPOs) کے ذریعےExit کرسکیں، چنانچہ پاکستان میں جتنے بھیExits ہوئے، ان میں کمپنیوں کا باہم انضمام ہوا ہے یا پھر کسی کمپنی نے دوسرے اسٹارٹ اپ کو خرید لیا۔ امید ہے کہ اس قسم کی استحکام لانے والی سرگرمی 2023ء میں بھی جاری رہے گی، جو کہ مجموعی طور پر ایکو سسٹم کے لیے ایک مثبت اشارہ ہے۔
''ڈیٹا دربار'' کے شریک بانی مطاہر خان کے مطابق 2022ء میں سب سے نمایاں ایگزٹس میں سے ایک ''ڈیجیٹل اوشین'' کی جانب سے ''کلاؤڈ ویز'' کی 350 ملین ڈالر میں خریداری تھی۔ اگرچہ یہ حصول ایک ایسے وقت میں سامنے آیا جب پاکستانی اسٹارٹ اپ انڈسٹری میں ایگزٹس کا مستقبل غیریقینی تھا لیکن یہ مجموعی طور پر مارکیٹ کی مضبوطی اور تنوع کا ایک طاقتور اشارہ ہے، جہاں مختلف اسٹارٹ اپس اپنی ضروریات کے مطابق مختلف فیصلے کر رہے ہیں۔
ایمرجنگ وینچر مارکیٹس کے معاملے میںMENA (مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقا) خطہ نمایاں مقام حاصل کر رہا ہے، اس نے 2021ء کی فنڈنگ کی سطح کو پیچھے چھوڑ دیا اور 2022ء میں 3 ارب ڈالر کا ہندسہ عبور کرلیا۔
یہ اضافہ بڑی حد تک سعودی عرب کے اسٹارٹ اپس کے لیے فنڈنگ میں 72 فیصد اضافے سے ممکن ہوا، جب کہ مصر 160 ٹرانزیکشنز کے ساتھ MENA میں ٹرانزیکشنز کی تعداد کے لحاظ سے سب سے آگے رہا۔
واضح رہے کہ ایگزٹ کا مطلب کسی اسٹارٹ اپ کمپنی کے بانی یا مالک کا اپنی کمپنی کی اونرشپ کسی دوسری کمپنی یا سرمایہ کار کو فروخت کردینا ہے۔ عام طور پر اچھے رزلٹس والے اسٹارٹ اپس کو کوئی دوسری کمپنی خرید کر اپنے ساتھ ضم کرلیتی ہے اور یوں دو کمپنیوں کے ملاپ سے ایک زیادہ بڑی کمپنی تشکیل پاتی ہے۔
MAGNiTT کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں 2022ء میں رپورٹ ہونے والے ایگزٹس کی تعداد تین گنا بڑھ گئی، جو گزشتہ پانچ سال کے مجموعی ایگزٹس سے زیادہ ہے۔
ٹاپ لائن سیکیورٹیز میں انفارمیشن کمیونیکیشن ٹیکنالوجی (ICT) کے تجزیہ کار نشید ملک کا کہنا ہے کہ یہ پاکستان کے لیے ایک بڑی کامیابی ہے کیونکہ یہ ایک مضبوط اور فروغ پذیر اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم کی نشاندہی کرتا ہے۔
تاہم پاکستانی اسٹارٹ اپ ابھی اس مقام تک نہیں پہنچے، جہاں وہ اسٹاک ایکسچینج میں ابتدائی پبلک آفرنگس (IPOs) کے ذریعےExit کرسکیں، چنانچہ پاکستان میں جتنے بھیExits ہوئے، ان میں کمپنیوں کا باہم انضمام ہوا ہے یا پھر کسی کمپنی نے دوسرے اسٹارٹ اپ کو خرید لیا۔ امید ہے کہ اس قسم کی استحکام لانے والی سرگرمی 2023ء میں بھی جاری رہے گی، جو کہ مجموعی طور پر ایکو سسٹم کے لیے ایک مثبت اشارہ ہے۔
''ڈیٹا دربار'' کے شریک بانی مطاہر خان کے مطابق 2022ء میں سب سے نمایاں ایگزٹس میں سے ایک ''ڈیجیٹل اوشین'' کی جانب سے ''کلاؤڈ ویز'' کی 350 ملین ڈالر میں خریداری تھی۔ اگرچہ یہ حصول ایک ایسے وقت میں سامنے آیا جب پاکستانی اسٹارٹ اپ انڈسٹری میں ایگزٹس کا مستقبل غیریقینی تھا لیکن یہ مجموعی طور پر مارکیٹ کی مضبوطی اور تنوع کا ایک طاقتور اشارہ ہے، جہاں مختلف اسٹارٹ اپس اپنی ضروریات کے مطابق مختلف فیصلے کر رہے ہیں۔
ایمرجنگ وینچر مارکیٹس کے معاملے میںMENA (مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقا) خطہ نمایاں مقام حاصل کر رہا ہے، اس نے 2021ء کی فنڈنگ کی سطح کو پیچھے چھوڑ دیا اور 2022ء میں 3 ارب ڈالر کا ہندسہ عبور کرلیا۔
یہ اضافہ بڑی حد تک سعودی عرب کے اسٹارٹ اپس کے لیے فنڈنگ میں 72 فیصد اضافے سے ممکن ہوا، جب کہ مصر 160 ٹرانزیکشنز کے ساتھ MENA میں ٹرانزیکشنز کی تعداد کے لحاظ سے سب سے آگے رہا۔
واضح رہے کہ ایگزٹ کا مطلب کسی اسٹارٹ اپ کمپنی کے بانی یا مالک کا اپنی کمپنی کی اونرشپ کسی دوسری کمپنی یا سرمایہ کار کو فروخت کردینا ہے۔ عام طور پر اچھے رزلٹس والے اسٹارٹ اپس کو کوئی دوسری کمپنی خرید کر اپنے ساتھ ضم کرلیتی ہے اور یوں دو کمپنیوں کے ملاپ سے ایک زیادہ بڑی کمپنی تشکیل پاتی ہے۔