عمران خان کا پرویز الہٰی سے ق لیگ کو تحریک انصاف میں ضم کرنے کی خواہش کا اظہار
پرویز الہٰی نے اس حوالے سے مشاورت کے لیے (ق) لیگ کا اعلی سطح اجلاس اپنی رہائش گاہ پر طلب کرلیا ہے، ذرائع
عمران خان نے چوہدری پرویز الہٰی سے اس خواہش کا اظہار کیا ہے کہ مسلم لیگ(ق) کو تحریک انصاف میں ضم کردیا جائے اور (ق) لیگ کے تمام امیدوار بلے کے نشان پر الیکشن لڑیں۔
چوہدری پرویز الہٰی نے اس حوالے سے مشاورت کے لیے (ق) لیگ کا اعلی سطح اجلاس اپنی رہائش گاہ پر طلب کرلیا ہے۔
تحریک انصاف کے ذمہ دار ذرائع کے مطابق عمران خان نے اس خواہش کا اظہار کیا کہ (ق) لیگ کو تحریک انصاف میں ضم کیا جائے اس کے ساتھ ساتھ عمران خان مونس الہٰی کے سیاسی تدبر اور وفاداری سے کافی خوش تھے۔
انہوں نے تحریک انصاف میں مونس الہٰی کو اہم عہدہ دینے کی بھی آفر کی جواب میں پرویز الہٰی کا کہنا تھا کہ اس موقع پر اگر عہدہ لیا گیا تو لوگ سمجھیں گے کہ شاید ہم نے بار گین کی ہے اس لیے ہمیں کوئی عہدہ نہیں لینا۔
پرویز الہٰی کا کہنا تھا کہ البتہ تحریک انصاف میں ضم ہونے کے لیے پارٹی رہنماؤں کا اعلی سطح اجلاس طلب کرلیا ہے جس میں (ق) لیگ کے تمام سابق اراکین اسمبلی،عہدیداران ، سینیٹر کامل علی آغا اور دوسرے رہنما شریک ہوں گے اور اپنی علیحدہ شناخت برقرار رکھنے یا تحریک انصاف میں ضم ہونے کے حوالے سے حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔
چوہدری پرویز الہٰی نے اس حوالے سے مشاورت کے لیے (ق) لیگ کا اعلی سطح اجلاس اپنی رہائش گاہ پر طلب کرلیا ہے۔
تحریک انصاف کے ذمہ دار ذرائع کے مطابق عمران خان نے اس خواہش کا اظہار کیا کہ (ق) لیگ کو تحریک انصاف میں ضم کیا جائے اس کے ساتھ ساتھ عمران خان مونس الہٰی کے سیاسی تدبر اور وفاداری سے کافی خوش تھے۔
انہوں نے تحریک انصاف میں مونس الہٰی کو اہم عہدہ دینے کی بھی آفر کی جواب میں پرویز الہٰی کا کہنا تھا کہ اس موقع پر اگر عہدہ لیا گیا تو لوگ سمجھیں گے کہ شاید ہم نے بار گین کی ہے اس لیے ہمیں کوئی عہدہ نہیں لینا۔
پرویز الہٰی کا کہنا تھا کہ البتہ تحریک انصاف میں ضم ہونے کے لیے پارٹی رہنماؤں کا اعلی سطح اجلاس طلب کرلیا ہے جس میں (ق) لیگ کے تمام سابق اراکین اسمبلی،عہدیداران ، سینیٹر کامل علی آغا اور دوسرے رہنما شریک ہوں گے اور اپنی علیحدہ شناخت برقرار رکھنے یا تحریک انصاف میں ضم ہونے کے حوالے سے حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔