نیب پر مکمل اعتماد نہیں احتساب کا اپنا نظام متعارف کرا رہے ہیں پرویز خٹک
بلدیاتی انتخابات کی تیاری کرلی،ایک سال میں دیگرصوبوں کی کارکردگی کوچیلنج کرنے کی پوزیشن میں آجائینگے ،پرویز خٹک
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے کہا ہے کہ قومی احتساب بیوروپرعدم اعتمادکی وجہ سے خیبرپختونخواکی حکومت احتساب کا اپنا نظام متعارف کرارہی ہے جس میں چوراورلٹیروں کاعرصہ حیات تنگ ہوجائے گا۔
صوبائی حکومت بلدیاتی انتخابات کی تیاری کرچکی ہے،ایک سال میں دیگرصوبوں کی کارکردگی کو چیلنج کرنے کی پوزیشن میں آجائیں گے،اسپیڈی ٹرائل کورٹس کانظام فوری انصاف فراہم کرسکتا ہے،خیبرپختونخواحکومت اسلامی بینکاری نظام کی پشت پرکھڑی ہے، اب مغرب بھی اسلامی بینکاری نظام کی افادیت کا قائل ہوگیا ہے، یہ بات انھوں نے مقامی ہوٹل میں بینک آف خیبرکی''راست اسلامی بینکاری'' کے10 سال مکمل ہونے پرمنعقدہ ایک روزہ کانفرنس سے خطاب کے دوران کہی،کانفرنس سے خیبرپختونخوا کے سینئروزیر اور جماعت اسلامی کے نومنتخب امیرسراج الحق، چیئر مین شریعہ ایڈوائزری کمیٹی مفتی محمد زاہد،ڈپٹی گورنراسٹیٹ بینک سعید احمد ،منیجنگ ڈائریکٹر عمران صمد ، سیکریٹری خزانہ کے پی کے سید پاشا بخاری سمیت دیگر نے بھی خطاب کیا، پرویزخٹک نے کہاکہ ملک کو ہرآنے والے حاکم نے باپ کی جاگیر تصورکررکھا ہے۔
احتساب کا نظام موثر نہ ہونے کی وجہ سے یہاں وزارتوں میں آنے والے سائیکلوں سے لینڈ کروزر تک کیسے پہنچتے ہیں یہ سب اچھی طرح جانتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ قانون کی حکمرانی قائم کیے بغیراوررشوت کلچرکاخاتمہ جب تک نہیں ہو گا اس وقت تک ملک ترقی نہیںکر سکتا ہے۔درست سمت پر ملک کو نہیں لایا گیا تو انقلاب نا گزیر ہوجائے گا ۔انھوں نے کہا کہ ہمیں نیب پرمکمل اعتماد نہیں ہے اس لیے اپنا احتساب کا نظام قائم کیا ہے ۔میں بحیثیت وزیراعلیٰ بھی کسی کی ترقی یابھرتی کی سفارش نہیں کرسکتا ہوں ۔میں دیگر صوبوں کے نمائندوں کو دعوت دیتا ہوں کہ آئیں اورتبدیلی کے نظام کوہمارے صوبے میں دیکھیں۔پرویزخٹک کا کہنا تھا کہ کے پی کے حکومت اب تک 40 سے زائد ایشوز پر مربوط قانون سازی کر چکی ہے۔ صحت ، تعلیم کے سیکٹر ز میں بھی جدید بنیاد پر بہتری لا رہے ہیں۔
سنیئروزیر خزانہ خیبرپختونخوا سراج الحق نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا حکومت اسلامی بینکاری نظام کی پشت پرکھڑی ہے ہماری حکومت اس بات پر یقین رکھتی ہے کہ ایک دن ملک سے سودی نظام کاخاتمہ ہوگااور اللہ کی زمین پر اللہ کا قانون اسلامی نظام کی صورت میں نافذ ہوگا۔انھوں نے کہاکہ بطور وزیرخزانہ میں نے 17ماہ اپنے سیکریٹری اور بیورو کریسی کو سمجھانے میں صرف کردیے کہ اسلامی بینکاری بھی ایک مکمل بینکاری نظام ہے، اس سلسلے میں ہمیںمفتی تقی عثمانی ، پروفیسرخورشید احمد، ڈاکٹرشاہدحسن اور دیگر کا بھرپورتعاون بھی حاصل رہاجس کی بدولت ہم اسلامی بینکاری نظام کو نافذکرنے میں کامیاب ہوئے ۔سراج الحق کا کہنا تھا اس وقت کے گورنر اسٹیٹ بینک ڈاکٹرعشرت حسین نے بھی بھرپورتعاون اور رہنمائی کی ۔ اس وقت دنیا بھر میں برطانیہ اسلامی بینکاری کا مرکز ہے جہاں سالانہ تین ارب پاؤنڈ کی اسلامی بینکنگ ہورہی ہے۔
سنیئروزیرخزانہ نے کہاکہ کوئی سیاسی تحریک ہویا معاشی تحریک وہ اس وقت تک کامیاب نہیں ہوسکتی جب تک کراچی اس کی قیادت ، رہنمائی اورسرپرستی نہ کرے، میں اہالیان کراچی سے اپیل کرتاہوں کہ اسلامی بینکاری کے سلسلے میں بھی ہماری سرپرستی اور رہنمائی کریں۔کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی گورنراسٹیٹ بینک برائے اسلامی بینکاری سعید احمد نے کہا کہ بینک آف خیبر نے قلیل عرصے میں اس بات پر عمل کردکھایا ہے کہ میں چھوٹا سا بچہ ہوں پرکام کروں گا بڑے بڑے ۔ اسلامی بینکاری پاکستان اور دنیا بھر میں تیزی سے اپنی جگہ بنا رہی ہے ۔اس سے قبل تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بینک آف خیبر کے شریعہ ایڈوازئری بورڈ کے چیئرمین مفتی محمد زاہد نے قرآنی آیات اوراحادیث کی روشنی میں اسلامی بینکاری کے حوالے سے شرعی اصول وضوابط پر تفصیلی اظہار کیا۔کانفرنس سے افتتاحی خطاب کرتے ہوئے بینک آف خیبر کے مینیجنگ ڈائریکٹرعمران صمد نے کہا کہ بینک آف خیبر قلیل عرصے کی محنت کے بعد گزشتہ 2 سال سے سالانہ ایک ارب روپے مالیت کاخالص منافع کمارہاہے۔
صوبائی حکومت بلدیاتی انتخابات کی تیاری کرچکی ہے،ایک سال میں دیگرصوبوں کی کارکردگی کو چیلنج کرنے کی پوزیشن میں آجائیں گے،اسپیڈی ٹرائل کورٹس کانظام فوری انصاف فراہم کرسکتا ہے،خیبرپختونخواحکومت اسلامی بینکاری نظام کی پشت پرکھڑی ہے، اب مغرب بھی اسلامی بینکاری نظام کی افادیت کا قائل ہوگیا ہے، یہ بات انھوں نے مقامی ہوٹل میں بینک آف خیبرکی''راست اسلامی بینکاری'' کے10 سال مکمل ہونے پرمنعقدہ ایک روزہ کانفرنس سے خطاب کے دوران کہی،کانفرنس سے خیبرپختونخوا کے سینئروزیر اور جماعت اسلامی کے نومنتخب امیرسراج الحق، چیئر مین شریعہ ایڈوائزری کمیٹی مفتی محمد زاہد،ڈپٹی گورنراسٹیٹ بینک سعید احمد ،منیجنگ ڈائریکٹر عمران صمد ، سیکریٹری خزانہ کے پی کے سید پاشا بخاری سمیت دیگر نے بھی خطاب کیا، پرویزخٹک نے کہاکہ ملک کو ہرآنے والے حاکم نے باپ کی جاگیر تصورکررکھا ہے۔
احتساب کا نظام موثر نہ ہونے کی وجہ سے یہاں وزارتوں میں آنے والے سائیکلوں سے لینڈ کروزر تک کیسے پہنچتے ہیں یہ سب اچھی طرح جانتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ قانون کی حکمرانی قائم کیے بغیراوررشوت کلچرکاخاتمہ جب تک نہیں ہو گا اس وقت تک ملک ترقی نہیںکر سکتا ہے۔درست سمت پر ملک کو نہیں لایا گیا تو انقلاب نا گزیر ہوجائے گا ۔انھوں نے کہا کہ ہمیں نیب پرمکمل اعتماد نہیں ہے اس لیے اپنا احتساب کا نظام قائم کیا ہے ۔میں بحیثیت وزیراعلیٰ بھی کسی کی ترقی یابھرتی کی سفارش نہیں کرسکتا ہوں ۔میں دیگر صوبوں کے نمائندوں کو دعوت دیتا ہوں کہ آئیں اورتبدیلی کے نظام کوہمارے صوبے میں دیکھیں۔پرویزخٹک کا کہنا تھا کہ کے پی کے حکومت اب تک 40 سے زائد ایشوز پر مربوط قانون سازی کر چکی ہے۔ صحت ، تعلیم کے سیکٹر ز میں بھی جدید بنیاد پر بہتری لا رہے ہیں۔
سنیئروزیر خزانہ خیبرپختونخوا سراج الحق نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا حکومت اسلامی بینکاری نظام کی پشت پرکھڑی ہے ہماری حکومت اس بات پر یقین رکھتی ہے کہ ایک دن ملک سے سودی نظام کاخاتمہ ہوگااور اللہ کی زمین پر اللہ کا قانون اسلامی نظام کی صورت میں نافذ ہوگا۔انھوں نے کہاکہ بطور وزیرخزانہ میں نے 17ماہ اپنے سیکریٹری اور بیورو کریسی کو سمجھانے میں صرف کردیے کہ اسلامی بینکاری بھی ایک مکمل بینکاری نظام ہے، اس سلسلے میں ہمیںمفتی تقی عثمانی ، پروفیسرخورشید احمد، ڈاکٹرشاہدحسن اور دیگر کا بھرپورتعاون بھی حاصل رہاجس کی بدولت ہم اسلامی بینکاری نظام کو نافذکرنے میں کامیاب ہوئے ۔سراج الحق کا کہنا تھا اس وقت کے گورنر اسٹیٹ بینک ڈاکٹرعشرت حسین نے بھی بھرپورتعاون اور رہنمائی کی ۔ اس وقت دنیا بھر میں برطانیہ اسلامی بینکاری کا مرکز ہے جہاں سالانہ تین ارب پاؤنڈ کی اسلامی بینکنگ ہورہی ہے۔
سنیئروزیرخزانہ نے کہاکہ کوئی سیاسی تحریک ہویا معاشی تحریک وہ اس وقت تک کامیاب نہیں ہوسکتی جب تک کراچی اس کی قیادت ، رہنمائی اورسرپرستی نہ کرے، میں اہالیان کراچی سے اپیل کرتاہوں کہ اسلامی بینکاری کے سلسلے میں بھی ہماری سرپرستی اور رہنمائی کریں۔کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی گورنراسٹیٹ بینک برائے اسلامی بینکاری سعید احمد نے کہا کہ بینک آف خیبر نے قلیل عرصے میں اس بات پر عمل کردکھایا ہے کہ میں چھوٹا سا بچہ ہوں پرکام کروں گا بڑے بڑے ۔ اسلامی بینکاری پاکستان اور دنیا بھر میں تیزی سے اپنی جگہ بنا رہی ہے ۔اس سے قبل تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بینک آف خیبر کے شریعہ ایڈوازئری بورڈ کے چیئرمین مفتی محمد زاہد نے قرآنی آیات اوراحادیث کی روشنی میں اسلامی بینکاری کے حوالے سے شرعی اصول وضوابط پر تفصیلی اظہار کیا۔کانفرنس سے افتتاحی خطاب کرتے ہوئے بینک آف خیبر کے مینیجنگ ڈائریکٹرعمران صمد نے کہا کہ بینک آف خیبر قلیل عرصے کی محنت کے بعد گزشتہ 2 سال سے سالانہ ایک ارب روپے مالیت کاخالص منافع کمارہاہے۔