حکومت نے گیس کی قیمتوں میں اضافے کا عندیہ دے دیا
قیمت نہ بڑھانے سے خزانے پر بوجھ پڑ رہا ہے، مہنگی گیس لے کر سستی نہیں دے سکتے، مناسب وقت میں قیمت بڑھانی ہوگی، مصدق ملک
وزیر مملکت برائے پیٹرولیم مصدق ملک نے کہا ہے کہ گیس کی قیمت نہ بڑھانے سے قومی خزانے پر بوجھ پڑ رہا ہے، مہنگی گیس لے کر صارفین کو سستی گیس نہیں دے سکتے،مناسب وقت میں گیس کی قیمت بڑھانی ہوگی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سینیٹ کا اجلاس چیئرمین صادق سنجرانی کی زیر صدارت ہوا۔ اجلا س میں وقفہ سوالات کے دوران وزیر مملکت برائے پیٹرولیم مصدق ملک نے بتایا کہ ملک میں مجموعی طور پر 3200 ملین کیوبک فٹ پر ڈے (ایم ایم سی ایف ڈی) گیس پیدا ہوتی ہے جس میں سے 1600 ایم ایم سی ایف ڈی گیس سسٹم میں آتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ 700 ایم ایم سی ایف ڈی گیس براہ راست بجلی کے کارخانوں کو جاتی ہے، چولہے جلانے کے لیے ملک میں 1400 ایم ایم سی ایف ڈی گیس چاہیے، رواں سال صورت حال خراب ہونے کے باوجود خیبرپختونخوا میں گیس کی لوڈ شیڈنگ نہیں کی۔
وزیر مملکت نے کہا کہ اوگرا نے گیس مہنگی کرنے کی تجویز دی تھی لیکن مہنگائی کی وجہ سے گیس کی قیمت نہیں بڑھائی، قیمت نہ بڑھانے سے قومی خزانے پر بوجھ پڑرہا ہے لیکن عوام پر اضافی بوجھ نہیں ڈال رہے، مناسب وقت میں گیس کی قیمت بڑھانی ہوگی۔
عمران خان دور حکومت میں وزیر اعظم آفس کے اخراجات کی تفصیلات سینیٹ میں پیش
اجلاس میں عمران خان دور حکومت میں وزیر اعظم آفس کے اخراجات کی تفصیلات سینیٹ میں پیش کی گئیں۔ پیپلز پارٹی کے سینیٹر بہرہ مند تنگی نے کہا کہ سابق وزیراعظم عمران خان نے سائیکل پر آفس آنے کی بات کی اور سادگی کا درس دیا لیکن ہیلی کاپٹر پر سفر کیا، اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ تین سال میں عمران خان نے بطور وزیراعظم ایک ارب روپے خرچ کیے۔
وزیر مملکت برائے قانون شہادت اعوان نے وزیر اعظم ہاوٴس کے 3 سال کے اخراجات کی تفصیل پیش کی اور بتایا کہ ایوان میں 2019ء سے 2021ء کے اخراجات کی تفصیلات جمع کرادی گئی ہیں، 3 سال کے دوران وزیر اعظم آفس کے لیے ایک ارب 17 کروڑ روپے بجٹ مختص کیا گیا جبکہ اخراجات 90 کروڑ روپے سے زائد رہے۔
کراچی بلدیاتی انتخابات میں دھاندلی کا معاملہ زیر بحث
ایوان بالا کے اجلاس میں سندھ بلدیاتی انتخابات کا معاملہ بھی زیر بحث رہا۔ جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد نے الیکشن کمیشن اور سندھ حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا اور کہا کہ عوامی حق پر ڈاکا ڈالا گیا، بلدیاتی انتخابات کے نتائج باقاعدہ تبدیل کیے گئے۔
سینیٹر مشتاق نے کہا کہ کراچی بلدیاتی انتخابات میں بعد از انتخابات دھاندلی ہوئی، کراچی بلدیاتی انتخابات کے نتائج 36 گھنٹے بعد آئے، الیکشن کمشنر سندھ نااہل ہے جو صاف و شفاف انتخابات نہیں کرواسکا، فری اینڈ فیئر انتخابات پاکستان کی لائف لائن ہیں،عوام کا اعتماد الیکشن سے اٹھ گیا تو جغرافیہ خطرے میں پڑجائے گا، عوام کے مینڈیٹ پر ڈاکا جمہوریت پر حملہ ہے۔
بعد ازاں اجلاس جمعہ کی صبح ساڑھے دس بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔