پختونخوا اسمبلی تحلیل کی سمری گورنر کو موصول
وزیراعلیٰ نے رات 9 بجے سمری پر دستخط کیے، گورنر نے 48 گھنٹوں منظوری نہ دی تو 19 جنوری کو اسمبلی تحلیل ہوجائے گی
وزیراعلی محمود خان نے خیبرپختونخوا اسمبلی تحلیل کرنے کی سمری پر دستخط کر کے اُسے عمل درآمد کے لیے گورنر کو ارسال کردیا، گورنر کے پی نے سمری موصول ہونے کی تصدیق کردی ہے۔
وزیراعلیٰ محمود خان نے 17 جنوری کی رات 9 بجے اسمبلی تحلیل کی سمری پر دستخط کر کے اسے گورنر کو ارسال کیا، اگر 48 گھنٹوں میں گورنر نے اسمبلی تحلیل نہ کی تو آئینی و قانونی طور پر اسمبلی 19 جنوری کی رات 9 بجے خود ہی تحلیل ہوجائے گی۔
وزیر اعلیٰ محمود خان نے کہا کہ عمران خان کے حکم پر عمل کیا اور اسمبلی تحلیل کی ایڈوائس پر دستخط کرکے تمام افواہوں کو غلط ثابت کردیا۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ دو تہائی اکثریت سے واپس آئیں گے، خیبرپختونخوا کے عوام نے اعتماد کا اظہار کیا ہے اور آئندہ الیکشن میں بھی وہ تحریک انصاف کو ہی منتخب کریں گے۔
دوسری جانب صوبائی حکومت کے معاونِ خصوصی برائے اطلاعات بیرسٹر سیف نے کہا کہ اسمبلی تحلیل کی سمری گورنر کو ارسال کردی گئی ہے، گورنر نے سمری منظور نہ بھی کی تو 48 گھنٹے بعد اسمبلی ازخود تحلیل ہو جائے گی۔
بعد ازاں گورنر ہاؤس خیبرپختونخواہ کے ترجمان خیبرپختونخوا اسمبلی تحلیل کرنے کی سمری موصول ہونے کی تصدیق کی۔ گورنر خیبرپختونخوا حاجی غلام علی نے کہا کہ اسمبلی تحلیل کرنے کی ایڈوائس موصول ہوگئی ہے، جس پر سارے معاملات دیکھنے کے بعد آئین و قانون کے مطابق فیصلہ کریں گے۔
اسمبلی تحلیل کے بعد نگراں وزیراعلیٰ کی تقرری تک محمود خان قائم مقام وزیراعلیٰ کے عہدے پر کام کرتے رہیں گے۔
واضح رہے کہ عمران خان کے اعلان کے مطابق پہلے 12 جنوری کو پرویز الہیٰ نے پنجاب اسمبلی تحلیل کی، جس کی سمری پر گورنر بلیغ الرحمان نے دستخط نہیں کیے اور پھر مقررہ وقت گزرنے کے بعد اسمبلی از خود تحلیل ہوگئی۔
وزیراعلیٰ محمود خان نے 17 جنوری کی رات 9 بجے اسمبلی تحلیل کی سمری پر دستخط کر کے اسے گورنر کو ارسال کیا، اگر 48 گھنٹوں میں گورنر نے اسمبلی تحلیل نہ کی تو آئینی و قانونی طور پر اسمبلی 19 جنوری کی رات 9 بجے خود ہی تحلیل ہوجائے گی۔
وزیر اعلیٰ محمود خان نے کہا کہ عمران خان کے حکم پر عمل کیا اور اسمبلی تحلیل کی ایڈوائس پر دستخط کرکے تمام افواہوں کو غلط ثابت کردیا۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ دو تہائی اکثریت سے واپس آئیں گے، خیبرپختونخوا کے عوام نے اعتماد کا اظہار کیا ہے اور آئندہ الیکشن میں بھی وہ تحریک انصاف کو ہی منتخب کریں گے۔
دوسری جانب صوبائی حکومت کے معاونِ خصوصی برائے اطلاعات بیرسٹر سیف نے کہا کہ اسمبلی تحلیل کی سمری گورنر کو ارسال کردی گئی ہے، گورنر نے سمری منظور نہ بھی کی تو 48 گھنٹے بعد اسمبلی ازخود تحلیل ہو جائے گی۔
بعد ازاں گورنر ہاؤس خیبرپختونخواہ کے ترجمان خیبرپختونخوا اسمبلی تحلیل کرنے کی سمری موصول ہونے کی تصدیق کی۔ گورنر خیبرپختونخوا حاجی غلام علی نے کہا کہ اسمبلی تحلیل کرنے کی ایڈوائس موصول ہوگئی ہے، جس پر سارے معاملات دیکھنے کے بعد آئین و قانون کے مطابق فیصلہ کریں گے۔
اسمبلی تحلیل کے بعد نگراں وزیراعلیٰ کی تقرری تک محمود خان قائم مقام وزیراعلیٰ کے عہدے پر کام کرتے رہیں گے۔
واضح رہے کہ عمران خان کے اعلان کے مطابق پہلے 12 جنوری کو پرویز الہیٰ نے پنجاب اسمبلی تحلیل کی، جس کی سمری پر گورنر بلیغ الرحمان نے دستخط نہیں کیے اور پھر مقررہ وقت گزرنے کے بعد اسمبلی از خود تحلیل ہوگئی۔