امیر ترین افراد کی دولت میں یومیہ پونے 3 ارب ڈالر کا اضافہ

شدیدمالی مشکلات سے دوچار ملازمین کی تعداد پونے 2 ارب تک پہنچ گئی

 82کروڑ افراد بھوک کا شکار،امیر افراد پرمزید ٹیکس لگائے جائیں،آکسفیم —فائل فوٹو

انتہائی امیر افراد کی دولت میں یومیہ 2 ارب 70کروڑ ڈالر کا اضافہ ہورہا ہے۔


دنیا بھر میں پیدا ہونے والی نئی دولت کا دو تہائی صرف ایک فیصد انتہائی امیر افراد کے ہاتھوں میں جارہا ہے اور ان کی دولت میں یومیہ 2 ارب 70کروڑ ڈالر (6 کھرب 18 ارب 48 کروڑ 89 لاکھ روپے )کا اضافہ ہورہا ہے۔

یہ بات دنیا بھر میں تحفیف غربت کے لئے کام کرنے والے خیراتی اداروں کے گروپ آکسفیم کی طرف سے عالمی اقتصادی فورم کے موقع پر جاری رپورٹ میں کہی گئی۔


رپورٹ کے مطابق 2020 کے بعد سے پیدا ہونے والی دولت کا کل حجم 420 کھرب ڈالر ریکارڈ کیا گیا جس کا 63 فیصد یعنی 260 کھرب ڈالر دنیا کے انتہائی امیر افراد جو عالمی آبادی کا صرف ایک فیصد ہیں کے ہاتھوں میں چلا گیا جبکہ باقی 160 کھرب ڈالر یعنی 37 فیصد دنیا کی 99 فیصد آبادی کے پاس جارہاہے۔

اس وقت دنیا کے 10 فیصد امیر ترین افراد کو چھوڑ کر دنیا کی 90 فیصد آبادی میں شامل ہرایک فرد کی ایک ڈالر کمائی کے مقابلہ میں دنیا کے انتہائی امیر ایک فیصد افراد میں سے ہر ایک کی کمائی 17 لاکھ ڈالر ہے۔

گزشتہ سال خوراک اور ایندھن کی قیمتوں میں تیزی سے اضافے سے انتہائی امیر طبقہ کی دولت میں بھی تیزی سے اضافہ ہوا۔
Load Next Story