پاکستان میں توانائی ضروریات 2030 تک 30 فیصد بڑھ جائیں گی ایشیائی ترقیاتی بینک
کاریک ممالک میں توانائی شعبے کیلیے25 سے 49 ارب ڈالرسرمایہ کاری کی ضرورت
ایشیائی ترقیاتی بینک کا کہناہے کہ پاکستان سمیت وسطی ایشیائی علاقائی ممالک میں توانائی کی ضروریات 2030 تک 30 فیصد بڑھ جائیگی۔
چین کے علاوہ کاریک ممالک میں بجلی کے ترسیلی ڈھانچہ کوبہتربنانے کیلیے 25 سے لیکر49 ارب ڈالرتک کی سرمایہ کاری کی ضرورت ہے اور خطے میں موسمیاتی تبدیلیوں کے بڑھتے ہوئے اثرات کے تناظرمیں ان ممالک کو اپنے کاربن کے اخراج میں نمایاں کمی کرنی چاہیے اور صاف اور قابل تجدید توانائی کے ذرائع کی طرف منتقلی کو تیز کرنا چاہیے.
اس حوالے سے ایشیائی ترقیاتی بینک کی جانب سے جاری کردہ کاریک آئوٹ لک رپورٹ 2030 میں بتایاگیاہے کہ بڑھتی ہوئی معیشتوں اور آبادی کے ساتھ، وسطی ایشیا اورعلاقائی ممالک کو اپنی ترقی کے لیے مزید توانائی کی ضرورت ہے۔
خطے میں موسمیاتی تبدیلیوں کے بڑھتے ہوئے اثرات کے تناظرمیں ان ممالک کو اپنے کاربن کے اخراج میں نمایاں کمی کرنی چاہیے اور صاف اور قابل تجدید توانائی کے ذرائع کی طرف منتقلی کو تیز کرنا چاہیے.
رپورٹ میں وسطی ایشیا اور قفقاز کے ساتھ ساتھ ہمسایہ ملک منگولیا، پاکستان اور عوامی جمہوریہ چین کی معیشتوں کا جائزہ لیا گیا ہے۔
چین کے علاوہ کاریک ممالک میں بجلی کے ترسیلی ڈھانچہ کوبہتربنانے کیلیے 25 سے لیکر49 ارب ڈالرتک کی سرمایہ کاری کی ضرورت ہے اور خطے میں موسمیاتی تبدیلیوں کے بڑھتے ہوئے اثرات کے تناظرمیں ان ممالک کو اپنے کاربن کے اخراج میں نمایاں کمی کرنی چاہیے اور صاف اور قابل تجدید توانائی کے ذرائع کی طرف منتقلی کو تیز کرنا چاہیے.
اس حوالے سے ایشیائی ترقیاتی بینک کی جانب سے جاری کردہ کاریک آئوٹ لک رپورٹ 2030 میں بتایاگیاہے کہ بڑھتی ہوئی معیشتوں اور آبادی کے ساتھ، وسطی ایشیا اورعلاقائی ممالک کو اپنی ترقی کے لیے مزید توانائی کی ضرورت ہے۔
خطے میں موسمیاتی تبدیلیوں کے بڑھتے ہوئے اثرات کے تناظرمیں ان ممالک کو اپنے کاربن کے اخراج میں نمایاں کمی کرنی چاہیے اور صاف اور قابل تجدید توانائی کے ذرائع کی طرف منتقلی کو تیز کرنا چاہیے.
رپورٹ میں وسطی ایشیا اور قفقاز کے ساتھ ساتھ ہمسایہ ملک منگولیا، پاکستان اور عوامی جمہوریہ چین کی معیشتوں کا جائزہ لیا گیا ہے۔