پی ٹی آئی کے جن اراکین نے مطمئن کیا اُن کے استعفے منظور کرلیے اسپیکر قومی اسمبلی
پی ٹی آئی کے بہت سے اراکین نے استعفے کا حتمی فیصلہ نہیں کیا، خواہش ہے وہ واپس آئیں، راجہ پرویز اشرف
اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے پی ٹی آئی کی قومی اسمبلی میں ممکنہ واپسی سے قبل استعفے منظور کرنے پر وضاحت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ تحریک انصاف کے جن لوگوں نے مطمئن کیا اُن کے استعفے منظور کرلیے۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ تحریک انصاف کا وفد مجھ سے ملنے آیا، جو لوگ آئے یا جنہوں نے میڈیا پر آکر استعفے سے متعلق حامی بھری اور یقین دلایا اُن کے استعفے منظور کرلیے۔
انہوں نے کہا کہ مجھ سے بہت سے پی ٹی آئی ارکان نے رابطہ کرکے کہا ہے وہ ابھی استعفے کے حوالے سے سوچ رہے ہیں، جب وہ مطمئن کریں گے تو اُس کے بعد ہی فیصلہ کروں گا۔
مزید پڑھیں: پی ٹی آئی اور حکومت میں پارلیمانی جنگ تیز، مزید استعفے منظوری کا فیصلہ
اس موقع پر صحافی نے اسپیکر قومی اسمبلی سے سوال کیا کہ عمران خان نے واپسی کا عندیہ دیا تو آپ نے استعفے منظور کرلیے۔ اس پر راجہ پرویز اشرف کا کہنا تھا کہ 'ایسی بات نہیں اور یہ تاثر بلاکل غلط ہے،، جب پی ٹی آئی وفد آیا تو منظوری کا عمل شروع ہوچکا تھا، استعفیٰ منظور نہ کروں تب بھی شور ہوتا ہے اور جب کرلوں تب بھی تقریریں اور بیانات دیے جاتے ہیں'۔
انہوں نے کہا کہ میں اب بھی چاہتا ہوں جن کے استعفے منظور نہیں ہوئے پی ٹی آئی کے دوست اسمبلی میں آئیں۔
واضح رہے کہ دو روز قبل اسپیکر اسمبلی نے 35 اراکین قومی اسمبلی کے استعفے منظور کیے، جن میں پی ٹی آئی کے مخصوص رکن سمیت پی ٹی آئی کے 34 اراکین اور شیخ رشید شامل ہیں۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ تحریک انصاف کا وفد مجھ سے ملنے آیا، جو لوگ آئے یا جنہوں نے میڈیا پر آکر استعفے سے متعلق حامی بھری اور یقین دلایا اُن کے استعفے منظور کرلیے۔
انہوں نے کہا کہ مجھ سے بہت سے پی ٹی آئی ارکان نے رابطہ کرکے کہا ہے وہ ابھی استعفے کے حوالے سے سوچ رہے ہیں، جب وہ مطمئن کریں گے تو اُس کے بعد ہی فیصلہ کروں گا۔
مزید پڑھیں: پی ٹی آئی اور حکومت میں پارلیمانی جنگ تیز، مزید استعفے منظوری کا فیصلہ
اس موقع پر صحافی نے اسپیکر قومی اسمبلی سے سوال کیا کہ عمران خان نے واپسی کا عندیہ دیا تو آپ نے استعفے منظور کرلیے۔ اس پر راجہ پرویز اشرف کا کہنا تھا کہ 'ایسی بات نہیں اور یہ تاثر بلاکل غلط ہے،، جب پی ٹی آئی وفد آیا تو منظوری کا عمل شروع ہوچکا تھا، استعفیٰ منظور نہ کروں تب بھی شور ہوتا ہے اور جب کرلوں تب بھی تقریریں اور بیانات دیے جاتے ہیں'۔
انہوں نے کہا کہ میں اب بھی چاہتا ہوں جن کے استعفے منظور نہیں ہوئے پی ٹی آئی کے دوست اسمبلی میں آئیں۔
واضح رہے کہ دو روز قبل اسپیکر اسمبلی نے 35 اراکین قومی اسمبلی کے استعفے منظور کیے، جن میں پی ٹی آئی کے مخصوص رکن سمیت پی ٹی آئی کے 34 اراکین اور شیخ رشید شامل ہیں۔