سندھ بلدیاتی انتخابات کے نتائج میں غیر ضروری تاخیر سے انتخابی عمل متاثر ہوا فافن

آر او کے دیے گئے فارم 11 میں کئی خامیاں دیکھنے میں آئیں، ایم کیو ایم کے بائیکاٹ کی وجہ سے ٹرن آؤٹ کم رہا

فوٹو فائل

انتخابی امور پر نظر رکھنے والی غیر سرکاری تنظیم فافن نے سندھ بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کے حوالے سے رپورٹ جاری کردی جس میں کہا گیا ہے کہ ٹرن آؤٹ کم ہونے کے باوجود انتخابی نتائج میں غیرضروری تاخیر سے سارا عمل متاثر ہوگیا۔

سندھ مقامی حکومتوں کے انتخابات کے دوسرا مرحلے کے حوالے سے فری اینڈ فیئر الیکشن نیٹ ورک نے رپورٹ جاری کی، جس میں کہا گیا ہے کہ نتائج میں غیر ضروری تاخیر نے پرامن اور منظم انتخابی عمل کو گہنا دیا، کراچی اور حیدر آباد ڈویژن میں ووٹ ڈالے جانے کی شرح میں خاصا فرق رہا البتہ انتخابی عمل پرامن اور نسبتاً منظم رہا۔

فافن رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سیاسی جماعتوں کے دھاندلی کے الزامات نے انتخابات کی شفافیت کو متاثر کیا، ایم کیو ایم پاکستان کے بائیکاٹ سے کراچی اور شہری حیدرآباد میں ووٹر ٹرن آؤٹ کم رہا، عام انتخابات کے سال میں انتخابی عمل پر شکوک و شبہات کے تنازعات سے اچھا تاثر پیدا نہیں ہوگا، شکوک و شبہات سے پاک انتخابات کے ذریعے ہی ملک میں سیاسی استحکام آسکتا ہے جبکہ متنازع الیکشنز سے جمہوریت مزید کمزور ہوگی۔

مزید پڑھیں: کراچی بلدیاتی انتخابات؛ جماعت اسلامی کی پیپلز پارٹی سے اتحاد کیلیے مشروط آمادگی


رپورٹ کے مطابق شکوک و شبہات سے پاک انتخابات کے بغیر شہریوں کا جمہوری عمل پر اعتماد متزلزل رہے گا، الیکشن کمیشن سیاسی جماعتوں کے جائز خدشات دور کرنے کی کوشش کرے۔

فافن کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بدین، جامشورو، ٹنڈو محمد خان ، ٹنڈو الٰہ یار، ٹھٹھہ اور ملیر میں ووٹروں کی نمایاں تعداد نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ کراچی ضلع وسطی، شرقی (ایسٹ)، جنوب (ویسٹ)، کراچی ساؤتھ میں ووٹرٹرن آوٹ نسبتا"کم رہا جبکہ کورنگی، حیدرآباد اور کیماڑی کے اضلاع میں بھی ووٹر ٹرن آؤٹ نسبتاً کم رہا۔ حیدرآباد ڈویژن میں ٹرن آؤٹ 40 فیصد سے زائد رہا۔

رپورٹ کے مطابق کراچی میں ملیر کے سوا 20 فیصد سے بھی کم ٹرن آوٹ رہا، بیلٹ پیپر کے اجرا سے متعلق بے قاعدگیاں دوسرے مرحلے میں بھی برقرار رہیں، پولنگ اسٹیشنوں پر تلخ کلامی کے 14 واقعات رپورٹ ہوئے، دھاندلی کے الزامات کے باوجود کراچی ڈویژن کے عبوری نتائج دو دن کے اندر موصول ہو گئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کا کراچی بلدیاتی انتخابات کالعدم قرار دینے کا مطالبہ

فافن رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حیدرآباد ڈویژن کے مجموعی نتائج کا ابھی بھی انتظار ہے، آر او کے تیار کردہ نتیجے کے فارم 11 میں کئی خامیاں دیکھنے میں آئیں۔
Load Next Story