تیزابی کیمیکل سے دھلی ادرک کی فروخت پر پابندی عائد

مذموم کاروبار میں ملوث تاجروں کیخلاف مقدمات درج اور منڈی میں تیزابی کیمیکل کی ٹنکیاں مسمارکردی جائیں،کمشنر

کیمیکل سے دھلی ادرک کے استعمال سے گردوں کی خرابی، السر ،ہارمونز کے بگاڑ اور نظام انہضام کے سنگین امراض لاحق ہوسکتے ہیں،رپورٹ۔ فوٹو: فائل

وفاقی ادارے کونسل آف سائنٹفیک اینڈ انڈسٹریل ریسرچ( پی سی ایس آئی آر) لیبارٹری اور بلدیہ عظمیٰ کراچی کی فوڈ لیبارٹری نے تیزابی کیمیکل سے دھلی ہوئی ادرک کو انسانی صحت کے لیے مہلک قرار دے دیا ہے۔

کمشنر کراچی شعیب احمد صدیقی نے لیبارٹری رپورٹ کی بنیاد پر تیزابی کیمیکل سے دھلی ہوئی ادرک کی سبزی منڈی اور شہر میں فروخت پر مکمل پابندی عائد کردی ہے، کمشنر کراچی نے ایڈمنسٹریٹر کراچی اور ڈپٹی کمشنر ایسٹ کو ہدایت کی ہے کہ سبزی منڈی میں ادرک کو تیزابی کیمیکل سے دھونے والے تاجروں کے خلاف مقدمات درج کیے جائیں اور منڈی میں تیزابی کیمیکل کے لیے بنائی گئی پختہ ٹنکیاں فی الفور مسمار کردی جائیں، لیبارٹری رپورٹس کے مطابق تیزابی کیمیکل سے دھلی ہوئی ادرک کے استعمال سے گردوںکی خرابی، معدے کے السر اور ہارمونز کے بگاڑ سمیت نظام انہضام کے سنگین امراض لاحق ہوسکتے ہیں، کمشنر کراچی نے تیزابی ادرک کی فروخت پر فی الفور پابندی عائد کرتے ہوئے ایڈمنسٹریٹر سبزی منڈی کو اس مذموم کاروبار میں ملوث افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کے احکامات جاری کردیے ہیں۔


شعیب احمد صدیقی کے زیر صدارت گزشتہ روزکمشنر ہائوس میں سبزی منڈی کے امور سے متعلق ہنگامی اجلاس میں سبزی منڈی سے لیے گئے نمونوں کی لیبارٹری رپورٹ پر غور کیا گیا، دونوں اداروں کی رپورٹ کے مطابق تیزابی پانی سے دھلی ہوئی ادرک میں آکسیلک ایسڈ اور سوڈیم ہائیڈرو سلفائٹ کی موجودگی پائی گئی ہے، کے ایم سی کی فوڈ لیبارٹری کی رپورٹ کے مطابق کھانے پینے کی اشیا میں آکسیلک ایسڈ کی موجودگی انسانی صحت کے لیے مہلک ہے، اس لیے کھانے پینے کی چیزوں کی پراسیسنگ یا بلیچنگ کے لیے آکسیلک ایسڈ کا استعمال ممنوع ہے، رپورٹ کے مطابق آکسیلک ایسڈ کے استعمال سے گردوںکی خرابی، معدے کے السر، ہارمونز کے بگاڑ سمیت نظام انہضام کے امراض لاحق ہوسکتے ہیں، منڈی میں کیمیکل کے مہلک نتائج سے ناواقف لوگ اس دھندے میں ملوث ہیں جس سے عوامی صحت کو شدید خطرات لاحق ہیں۔

دریں اثنا صوبائی سیکریٹری زراعت نے بھی منڈی میں ادرک کو تیزابی پانی سے دھونے پر فی الفور پابندی کی سفارش کی ہے، واضح رہے کہ کے ایم سی کی فوڈ لیبارٹری نے23 جنوری کو اپنی رپورٹ میں تیزابی کیمیکل سے دھلی ہوئی ادرک کو پاکستان پیور فوڈ رولز کی حد کے مطابق اور بے ضرر قرار دیا تھا تاہم ایکسپریس کی29 جنوری کی اشاعت میں بلدیہ عظمیٰ کراچی کے اس کارنامے پر صارفین اور سبزی منڈی کے تاجروں کی تشویش کے اظہار پر مبنی رپورٹ شائع کی تھی، کمشنر کراچی اور کنزیومر رائٹس پروٹیکشن کونسل نے ایکسپریس کی رپورٹ کا نوٹس لیتے ہوئے ادرک کے نمونوں کی ازسرنو جانچ کو ممکن بنایا اور کے ایم سی کے ساتھ پی سی ایس آئی آر لیبارٹریز کو بھی نمونے ارسال کیے گئے جو انسانی صحت کے لیے مہلک قرار پائے ہیں۔
Load Next Story