کراچی گلستان جوہر میں ڈکیتی مزاحمت پر رینجرز اہلکار قتل
مقتول رینجرز ہیڈکوارٹرز میں تعینات تھا اور نائٹ پاس پر چھٹی لے کر نکلا تھا، ایس ایچ او
شہر قائد کے گلستان جوہر میں مزاحمت پر رینجرز اہلکار کو مسلح ڈکیتوں نے گولیاں مار کر قتل کردیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق فائرنگ کا واقعہ راشد منہاس روڈ پر قائم نجی شاپنگ مال کے سامنے پیش آیا، جہاں سادہ کپڑوں میں ملبوس اہلکار کو نامعلوم افراد نے فائرنگ کا نشانہ بنایا گیا۔
واقعے کے بعد جائے وقوعہ پر ریسکیو ادارے کو طلب کر کے لاش کو ضابطے کی کارروائی کے لیے جناح اسپتال منتقل کیاگیا۔ جہاں مقتول کی شناخت خام حسین کے نام سے ہوئی۔ ذرائع کے مطابق مقتول کے سینے پر چار گولیاں ماری گئیں ہیں۔
ایس ایچ او ملک اسحاق نے بتایاکہ مقتول کی شناخت 41سالہ خالد حسین کے نام سے ہوئی جوکہ رینجرزکا اہلکار تھا اور رینجرز ہیڈ کوارٹر میں تعینات تھا نائٹ پاس چھٹی لیکر نکلا تھا، ابتدائی طورپر واقعہ ڈکیتی مزاحمت بتایا گیا تھا لیکن ڈکیتی کے کوئی شواہد نہیں ملے مقتول کے پاس اسکی تمام چیزیں موجود تھی جبکہ رینجرز ذرائع کا کہنا تھا کہ واقعہ ڈکیتی مزاحمت بتایا جاتا ہے۔
ایس ایچ او نے اس حوالے سے مزید بتایا کہ مقتول کا آبائی تعلق اندرون سندھ سے تھا اور چند سال قبل اس کے بھائی کو اندرون سندھ میں قتل کردیا تھا، شبہ ہے کہ مذکورہ واقعہ اسکے بھائی کے قتل کی کڑی ہوسکتی ہے، پولیس جائے وقوع کےقریب سی سی ٹی فوٹیج حاصل کرنے کی کوشش کررہی ہے۔
پولیس کے مطابق واقعے کی تفتیش کا عمل جاری ہے ، مقتول کے اہلخانہ سے رابطے بھی شروع کردیئے ہیں۔
دوسری جاجنب گلشن معمار کے علاقے گارڈن سٹی کے قریب موٹر سائیکل سوار ملزمان نے فائرنگ کرکے تین افراد کو زخمی کردیا ،ریسکیو عملہ موقع پر پہنچ گیا تاہم پولیس تاخیر سے پہنچی جس کے باعث زخمیو ں کو ایمبولنس میں عباسی شہید اسپتال منتقل کردیا گیا جہاں زخمیوں کی شناخت 30سالہ انس ادریس ، 28سالہ عثمان مناف اور 40سالہ اسلم امین کے نام سے ہوئی۔
اسپتال ذرائع کے مطابق واقعہ ڈکیتی مزاحمت کے دوران پیش آیا تاہم پولیس مزید معلومات کررہی ہے۔ علاوہ زمان ٹاون کے علاقے کورنگی نمبر 6میں شادی کی تقریب میں ہوائی فائرنگ کی زد میں آکر 13سالہ وردہ دختر محمد یاسین زخمی ہوگئی جسے جناح اسپتال میں طبی امداد جارہی ہے ۔
علاوہ ازیں اس تھانے کی حدود کورنگی نمبر ایک میں موٹرسائیکل سوار ملزمان نے لوٹ مار کے دوران مزاحمت پر فائرنگ کرکے 30سالہ رمیز علی ولد بشیر کو شدید زخمی کردیا جسے تشویشناک حالت میں جناح اسپتال منتقل کیا گیا۔
واضح رہے کہ کراچی میں حالیہ واقعے سمیت رواں سال کے 22 دنوں میں ڈکیتی مزاحمت پر اب تک خاتون سمیت 10 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔