ہارون رشید پاکستان کرکٹ ٹیم کے نئے چیف سلیکٹر مقرر
بابراعظم کی کپتانی کے حوالے سے تمام خبریں بے بنیاد ہیں، نجم سیٹھی
پاکستان کرکٹ بورڈ ( پی سی بی ) کی منیجمنٹ کمیٹی کے چیئرمین نجم سیٹھی نے اعلان کیا ہے کہ ہارون رشید قومی ٹیم کے نئے چیف سلیکٹر ہوں گے۔
شاہدآفریدی کی بطور عبوری چیف سلیکٹر تقرری پر پی سی بی کو خوب سراہا گیا تھا، انھوں نے دیگر مصروفیات کی وجہ سے کام جاری رکھنے سے معذرت کر لی تو توقع تھی کہ موجودہ کرکٹ سے واقف کسی سابق بڑے کرکٹر کا تقرر کیا جائے گا مگر حیران کن طور پر قرعہ فال ہارون رشید کے نام نکلا،تقریبا 70سالہ سابق بیٹر بطور چیف سلیکٹر ذمہ داریاں نبھائیں گے۔
قذافی اسٹیڈیم لاہور میں میڈیا کانفرنس کرتے ہوئے پی سی بی مینجمنٹ کمیٹی کے چیئرمین نجم سیٹھی نے بتایا کہ ہارون کے ساتھ میں نے پہلے کئی برس کام کیا ہے، اعلان اس لیے کرنا ضروری تھا کہ بہت افواہیں چل رہی تھیں،کئی امیدواروں کی پروموشن بھی ہورہی تھی کہ فلاں کو ہونا چاہیے، اس فیصلے کیلیے ہمارے پاس وقت باقی لیکن دباؤ بڑا تھا، لہذا بہتر یہی سمجھا کہ اعلان کردیا جائے،ابھی صرف چیف سلیکٹر کی تقرری ہوئی، مشاورت کے بعد دیگر اراکین کو شامل کریں گے، ہارون رشید نے پی سی بی مینجمنٹ کمیٹی کی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا ہے،ضرورت پڑنے پر شاہد آفریدی کی خدمات سے بھی فائدہ اٹھایا جائے گا۔
یاد رہے کہ 23ٹیسٹ اور 12ون ڈے انٹرنیشنل میں پاکستان کی نمائندگی کرنے والے ہارون رشید اس سے قبل پی سی بی میں مختلف ذمہ داریاں سرانجام دے چکے ہیں،وہ 2015/16میں چیف سلیکٹر بھی رہ چکے،ان کا کہنا ہے کہ کام کا موقع ملنا اعزاز کی بات ہے،ہم مینجمنٹ اور نیشنل ہائی پرفارمنس سینٹر کے ساتھ مل کر ٹیم کو درست سمت میں گامزن کرنے کی راہیں تلاش کریں گے،ایشیا کپ اور ورلڈکپ سمیت انٹرنیشنل مصروفیات کیلیے بہترین اسکواڈ منتخب کرنے کی کوشش ہوگی،سلیکشن معاملے میں پلیئرز کے ساتھ رابطے میں رہنے کی کوشش کریں گے۔
دریں اثناء قومی ٹیم کے ممکنہ ہیڈ کوچ کے حوالے سے سوال پر نجم سیٹھی نے کہا کہ مکی آرتھر کا باب بند نہیں ہوا، میری ان کے ساتھ بات چیت جاری اور میں سمجھتا ہوں کہ ہم نے 90 فیصد راستہ عبور کر لیا، امید ہے کہ جلد ہی خبر دیں گے لیکن ابھی چند مسائل ہیں، اس لیے معاملات کو حتمی شکل نہیں دی، اگر مکی آرتھر آئے تو میں نے ان کو اشارہ دیا ہے کہ اپنی ٹیم بنائیں اور ان کو جتنی ادائیگی کرنا چاہتے ہیں کریں ، اگلے 2،3 دن میں یہ معاملات طے اور مکی آرتھر کی واپسی ہو جائے گی،سابق ہیڈ کوچ کی رہنمائی میں ٹیم نے چیمپئنز ٹرافی جیتی،وہ ایک عرصے تک پاکستانی کرکٹرز کے ساتھ کام کرچکے اور ان کی صلاحیتوں و مزاج کو سمجھتے ہیں۔
بابر اعظم کی کپتانی اور شان مسعود کو اچانک نائب کپتان بنانے کے سوال پر نجم سیٹھی نے کہا کہ آئین کے تحت کپتان، نائب کپتان اور چیف سلیکٹر کا تقرر بورڈ چیف کا حق ہے، میں مشاورت کرکے فیصلہ کرتا ہوں، شان مسعود کے فیصلے کیلیے مشاورت کی اور اس کے پیچھے ایک سوچ بھی تھی، اگرچہ میں نے نائب کپتان بنا دیا لیکن یہ اصرار تو نہیں کیا کہ اسے کھلائیں اور انھوں نے کھلایا بھی نہیں جس پر مجھے کوئی مسئلہ نہیں ہے،میں اس معاملے میں کوئی تنازع بھی نہیں چاہتا۔
انھوں نے کہا کہ بابراعظم کے ساتھ ہم سب پیار کرتے ہیں، وہ ممکنہ طور پر تاریخ کا عظیم ترین کھلاڑی بنے گا لیکن آپ صحافیوں کے اندر سے یہ بات نکلی کہ کیا وہ تینوں طرز کیلیے صحیح کپتان ہیں، میں تو اس بارے میں سوچ بھی نہیں سکتا ،اس کیلیے ماہرین کی رائے درکار ہوتی ہے، اس پر بات کرنا ابھی قبل از وقت ہوگا، وقت آیا تو پھر دیکھا جائے گا، نیوزی لینڈ کی سیریز آگئی ہے، چیف سلیکٹر مقرر ہوچکا اور دیگر اراکین بھی آئیں گے۔
نجم سیٹھی نے مزید کہا کہ کپتانی سمیت معاملات پر سب مل جل کر غور کرنے کے بعد فیصلے کریں گے،میں نہیں سمجھتا کہ بابراعظم کو کوئی خطرہ یا دباؤ ہے، ہم پوری طرح ان کے ساتھ ہیں اور ہم ہر سطح پر ان سے تعاون کریں گے، تینوں فارمیٹ کیلیے الگ نہیں تو 2ٹیموں کے بارے میں سوچا جاسکتا ہے مگر اس کیلیے ہر پہلو کا جائزہ لینا ہوگا۔