پورٹس پر پھنسے ہزاروں کنٹینرز کے چارجز معاف کردیے ہیں فیصل سبزواری
کوئی شپنگ لائن بند کرنے نہیں جا رہے، شپنگ لائنز کا کاروبار جاری رہے گا، وفاقی وزیر برائے بحری امور
وفاقی وزیر برائے بحری امور فیصل سبزواری نے کہا ہے کہ کراچی پورٹ ٹرسٹ اور پورٹ قاسم پر پھنسے ہوئے ہزاروں کنٹینرز کے سرکاری چارجز مکمل طور پر معاف کردیے گئے۔
تاجر برادری کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے بحری امور فیصل سبزواری کا کہنا تھا کہ ہمیں اندازہ ہے کہ شپنگ لائنز کے ہزاروں کنٹینرز پورٹس پر پھنسے ہوئے ہیں، ہم معاملے پر کئی روز سے اسٹیک ہورلڈز سے مشاورت کر رہے تھے اور فیصلہ کیا ہے کہ کراچی پورٹ ٹرسٹ اور پورٹ قاسم پر پھنسے کنٹینرز سے کسی قسم کے چارجز وصول نہیں کیے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ جولائی سے اب تک سوا دوہزار کنٹینرز پورٹ قاسم اور ساڑھے آٹھ ہزار کے پی ٹی پر ہیں، پاکستان میں کوئی شپنگ لائن بند کرنے نہیں جا رہے، شپنگ لائنز کا کاروبار جاری رہے گا، ہم نے بزنس کمیونٹی کو آگاہ کر دیا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہزار کنٹینرز پھنسے ہونے کی وجہ سے شپنگ لائنز بھی پریشان ہیں لیکن وہ اپنا کاروبار بند کرنے نہیں جا رہیں، ان کے حوالے سے میڈیا میں چلنے والے بیانات کو غلط رپورٹ کیا گیا ہے۔
فیصل سبزواری نے کہا کہ دنیا بھر میں کساد بازاری ہے، چین نے کورونا کی وجہ سے پابندیاں عائد کیں، جن ممالک نے ڈیفالٹ کیا وہاں بھی شپنگ کمپنیوں نے کاروبار بند نہیں کیا اور پاکستان میں بھی ایسا بالکل نہیں ہونے جا رہا۔
وفاقی وزیر برائے بحری امور نے کہا کہ کسٹم کے موجودہ قوانین میں موجود گنجائش کو استعمال کرتے ہوئے اور مزید پیدا کرکے تمام پھنسے ہوئے کنٹینرز کو متبادل مقامات پر بغیر کسی چارجز اور لاگت کے منتقل کردیں گے۔
تاجر برادری کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے بحری امور فیصل سبزواری کا کہنا تھا کہ ہمیں اندازہ ہے کہ شپنگ لائنز کے ہزاروں کنٹینرز پورٹس پر پھنسے ہوئے ہیں، ہم معاملے پر کئی روز سے اسٹیک ہورلڈز سے مشاورت کر رہے تھے اور فیصلہ کیا ہے کہ کراچی پورٹ ٹرسٹ اور پورٹ قاسم پر پھنسے کنٹینرز سے کسی قسم کے چارجز وصول نہیں کیے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ جولائی سے اب تک سوا دوہزار کنٹینرز پورٹ قاسم اور ساڑھے آٹھ ہزار کے پی ٹی پر ہیں، پاکستان میں کوئی شپنگ لائن بند کرنے نہیں جا رہے، شپنگ لائنز کا کاروبار جاری رہے گا، ہم نے بزنس کمیونٹی کو آگاہ کر دیا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہزار کنٹینرز پھنسے ہونے کی وجہ سے شپنگ لائنز بھی پریشان ہیں لیکن وہ اپنا کاروبار بند کرنے نہیں جا رہیں، ان کے حوالے سے میڈیا میں چلنے والے بیانات کو غلط رپورٹ کیا گیا ہے۔
فیصل سبزواری نے کہا کہ دنیا بھر میں کساد بازاری ہے، چین نے کورونا کی وجہ سے پابندیاں عائد کیں، جن ممالک نے ڈیفالٹ کیا وہاں بھی شپنگ کمپنیوں نے کاروبار بند نہیں کیا اور پاکستان میں بھی ایسا بالکل نہیں ہونے جا رہا۔
وفاقی وزیر برائے بحری امور نے کہا کہ کسٹم کے موجودہ قوانین میں موجود گنجائش کو استعمال کرتے ہوئے اور مزید پیدا کرکے تمام پھنسے ہوئے کنٹینرز کو متبادل مقامات پر بغیر کسی چارجز اور لاگت کے منتقل کردیں گے۔