رونالڈو کے بعد میسی کی بھی سعودی عرب جانے کی خبریں گردش کرنے لگیں
ارجنٹائن کے اسٹار فٹبالر پی ایس جی سے معاہدہ نہیں بڑھائیں گے، رپورٹس
ارجنٹینا کو تیسری بار عالمی چیمپئین بنوانے والے اسٹار فٹبالر لیونل میسی مبینہ طور پر پیرس سینٹ جرمن (پی ایس جی) کلب سے معاہدے بڑھانے کی پیشکش کو مسترد کردیا تاہم اس دوران سعودی عرب جانے کی خبریں گردش کرنے لگیں۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ارجنٹائن کے کپتان لیونل کی جرمن کلب سے نئے معاہدے کی توقع کی جارہی تھی لیکن 35 سالہ فٹبالر نے اپنا ذہن بدل لیا ہے اور رواں سیزن نیا کلب جوائن کرسکتے ہیں۔
میسی کی پیرس سینٹ جرمن کلب میں رہنے سے ہچکچاہٹ نے سعودی فٹبالر فیڈریشن کو آگے بڑھنے کا موقع فراہم کیا ہے، جس نے پہلے ہی ارجنٹائن کے عظیم حریف کرسٹیانو رونالڈو کو النصر کلب میں لا کر دنیا کو دنگ کر دیا ہے۔
مزید پڑھیں: میسی بمقابلہ رونالڈو؛ اسٹار فٹبالرز آج ایک دوسرے کے مدمقابل آئیں گے
سعودی فٹبال فیڈریشن کے جنرل سیکرٹری ابراہیم الکاسم نے کہا کہ وہ ارجنٹائن کے آئیکون پلئیر کو ملک میں خوش آمدید کہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ہم لیونل میسی کی ممکنہ آمد کے بارے میں کچھ نہیں جانتے ہیں تاہم عظیم فٹبالر کو ایک دن ڈومیسٹک لیگ میں شامل کرنا چاہیں گے۔
ابراہیم الکاسم نے کہا کہ یقیناً ہم رونالڈو اور میسی کو ایک ہی لیگ میں دوبارہ دیکھنا چاہیں گے لیکن اس حوالے کوئی بات قبل از وقت ہوگی۔
یورپی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق رونالڈو کے نئے کلب النصر کے روایتی حریف الحلال بارسلونا کے سابق کھلاڑی کو سائن کرنے کی کوشش کرسکتا ہے۔
مزید پڑھیں: فیفا ورلڈکپ؛ میسی کے روم کو میوزیم میں تبدیل کیا جاسکتا ہے، رپورٹس
واضح رہے کہ لیونل میسی کے آپشنز بھی خالی نہیں ہیں، انکے سابق کلب بارسلونا، مانچسٹر سٹی اور یہاں تک کہ امریکی کلب انٹر میامی بھی فٹبالر کو اپنے ساتھ منسلک کرنے خواہشمند ہے۔
تو میسی کا اگلا قدم کیا ہوگا؟
فٹبال کے شائقین اب یہ دیکھنے کے لیے بے صبری سے انتظار کررہے ہیں کہ میسی یورپی کلبز میں رہتے ہیں یا سعودی عرب میں نیا سفر شروع کرنے کا فیصلہ کرتے ہیں۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ارجنٹائن کے کپتان لیونل کی جرمن کلب سے نئے معاہدے کی توقع کی جارہی تھی لیکن 35 سالہ فٹبالر نے اپنا ذہن بدل لیا ہے اور رواں سیزن نیا کلب جوائن کرسکتے ہیں۔
میسی کی پیرس سینٹ جرمن کلب میں رہنے سے ہچکچاہٹ نے سعودی فٹبالر فیڈریشن کو آگے بڑھنے کا موقع فراہم کیا ہے، جس نے پہلے ہی ارجنٹائن کے عظیم حریف کرسٹیانو رونالڈو کو النصر کلب میں لا کر دنیا کو دنگ کر دیا ہے۔
مزید پڑھیں: میسی بمقابلہ رونالڈو؛ اسٹار فٹبالرز آج ایک دوسرے کے مدمقابل آئیں گے
سعودی فٹبال فیڈریشن کے جنرل سیکرٹری ابراہیم الکاسم نے کہا کہ وہ ارجنٹائن کے آئیکون پلئیر کو ملک میں خوش آمدید کہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ہم لیونل میسی کی ممکنہ آمد کے بارے میں کچھ نہیں جانتے ہیں تاہم عظیم فٹبالر کو ایک دن ڈومیسٹک لیگ میں شامل کرنا چاہیں گے۔
ابراہیم الکاسم نے کہا کہ یقیناً ہم رونالڈو اور میسی کو ایک ہی لیگ میں دوبارہ دیکھنا چاہیں گے لیکن اس حوالے کوئی بات قبل از وقت ہوگی۔
یورپی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق رونالڈو کے نئے کلب النصر کے روایتی حریف الحلال بارسلونا کے سابق کھلاڑی کو سائن کرنے کی کوشش کرسکتا ہے۔
مزید پڑھیں: فیفا ورلڈکپ؛ میسی کے روم کو میوزیم میں تبدیل کیا جاسکتا ہے، رپورٹس
واضح رہے کہ لیونل میسی کے آپشنز بھی خالی نہیں ہیں، انکے سابق کلب بارسلونا، مانچسٹر سٹی اور یہاں تک کہ امریکی کلب انٹر میامی بھی فٹبالر کو اپنے ساتھ منسلک کرنے خواہشمند ہے۔
تو میسی کا اگلا قدم کیا ہوگا؟
فٹبال کے شائقین اب یہ دیکھنے کے لیے بے صبری سے انتظار کررہے ہیں کہ میسی یورپی کلبز میں رہتے ہیں یا سعودی عرب میں نیا سفر شروع کرنے کا فیصلہ کرتے ہیں۔