جی ایس پی پلسٹیکسٹائل سیکٹر کیلیے زیرو ریٹڈ سہولت ناگزیر ہے عباس آفریدی

ویلیوایڈیشن پرتوجہ دی جائے،آئندہ سال بجلی وگیس کی قلت کے اعتبار سے انتہائی سخت ہوگا، وفاقی وزیر ٹیکسٹائل


Business Reporter April 08, 2014
ٹیکسٹائل پالیسی کا مسودہ اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بعد تیارکیاجائیگا، مراعات معاشی بہتری کے اقدامات سے مشروط ہونگی،پی ایچ ایم اے ہاؤس میں خطاب فوٹو: فائل

ٹیکسٹائل سیکٹر کے برآمدکنندگان کے لیے آئندہ سال بجلی اور گیس کی قلت کے اعتبار سے انتہائی سخت ہوگا ۔

جس سے نبردآزما ہونے کے لیے ٹیکسٹائل انڈسٹری کو پیشگی حکمت عملی اختیار کرنی ہوگی جبکہ نئی ٹیکسٹائل پالیسی کا مسودہ اسٹیک ہولڈرز سے سفارشات موصول ہونے کے بعد ہی مرتب کیا جائے گا۔ یہ بات وفاقی وزیربرائے ٹیکسٹائل انڈسٹری عباس خان آفریدی نے پیر کو پی ایچ ایم اے ہاؤس میں کونسل آف ٹیکسٹائل ایسوسی ایشنز کے عہدیداروں اور برآمدکنندگان کے اجلاس سے خطاب اور ''ایکسپریس'' سے بات چیت کے دوران کہی۔ انہوں نے ٹیکسٹائل مینوفیکچررز سے استفسار کیا کہ انہوں نے اپنی ویلیو ایڈیشن کو صرف 13 اشیا تک محدود کیوں رکھا ہے، دنیا بھر میں نت نئی ٹیکسٹائل مصنوعات کی طلب بڑھتی جارہی ہے جس پر پاکستانی ٹیکسٹائل انڈسٹری کو توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے بتایا کہ وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو بطور وزیرٹیکسٹائل آگاہ کردیا ہے کہ جی ایس پی پلس کے ذریعے برآمدات کے یقینی فروغ کی غرض سے ٹیکسٹائل سیکٹر کو دوبارہ زیروریٹڈ سہولت دینا ناگزیر ہے، اب یہ اسٹیک ہولڈر کا کام ہے کہ وہ وزارت ٹیکسٹائل کو مربوط، ٹھوس اور قابل عمل سفارشات تجویز کریں تاکہ ان پر سنجیدگی سے کام کرکے عمل درآمد کیا جا سکے۔

یہ امر خوش آئند ہے کہ ویلیو ایڈڈ سیکٹر کی برآمدات میں 13 سے 15 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے، جی ایس پی پلس سے بھرپور استفادے کے لیے ویلیوایڈڈ ٹیکسٹائل سیکٹر کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کرائے جائیں گے، نوپیمنٹ نو ریفنڈ کے فارمولے پر ٹیکسٹائل سیکٹر کو سیلزٹیکس میں دوبارہ زیروریٹڈ کا درجہ دلایا جائے گا۔ انہوں نے ویلیوایڈڈ ٹیکسٹائل سیکٹرکے نمائندوں سے مخاطب ہوکر کہا کہ وہ حکومتی مراعات وترغیبات کے عوض ملک وقوم اور معیشت کی بہتری کے لیے کیا کر سکتے ہیں، اسی حساب سے انہیں مراعات وترغیبات فراہم کی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ ویلیوایڈڈ ٹیکسٹائل سیکٹر کے مسائل کے حل کے لیے وہ شب وروز محنت کریں گے اور اگر مسائل حل نہ ہوئے تو وزارت چھوڑ دیں گے،اسٹیک ہولڈرز مسائل کے بجائے حل تجویز کریں۔ قبل ازیں کونسل آف آل پاکستان ٹیکسٹائل ایسوسی ایشن کے چیئرمین زبیر موتی والا نے جی ایس پی پلس کے حوالے سے بریفنگ دی اور پی ایچ ایم اے کے چیف کوآرڈینیٹر جاوید بلوانی نے سیلزٹیکس ریفنڈ اور کسٹم ری بیٹ کی عدم ادائیگی کے باعث برآمدکنندگان کو درپیش مالی بحران کی تفصیل بتائی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔