پنجاب اور کے پی کی نگراں کابینہ نے حلف اٹھا لیا
پنجاب کی 11 اور خیبرپختونخوا کی 14 رکنی نگراں کابینہ نے حلف اٹھایا
پنجاب کی 11 اور خیبرپختونخوا کی 14 رکنی نگراں کابینہ نے حلف اٹھا لیا۔
تفصیلات کے مطابق گورنر ہاؤس لاہور میں گورنر پنجاب محمد بلیغ الرحمان نے پنجاب کی 11 رکنی نگراں کابینہ سے حلف لیا۔ حلف اٹھانے والی نگراں کابینہ میں ایس ایم تنویر، ڈاکٹر جاوید اکرم، ابراہیم مراد، بلال افضل، ڈاکٹر جمال ناصر، منصور قادر، سید اظفر علی ناصر اور عامر میر شامل ہیں۔
علاوہ ازیں ریڈیو پاکستان کے مطابق خیبرپختونخوا کی 14 رکنی نگراں کابینہ نے گورنر ہاؤس پشاورمیں حلف اٹھایا۔ نگراں کابینہ کے ارکان میں عبدالحلیم قصوریہ، سید مسعود شاہ، حامد شاہ، ایڈووکیٹ ساول نذیر، بخت نواز، فضل الٰہی، عدنان جلیل، شفیع اللہ خان، شاہد خان خٹک، حاجی غفران، خوشدل خان ملک، تاج محمد آفریدی، محمد علی شاہ اور ریٹائرڈ جسٹس ارشاد قیصر شامل ہیں۔
یہ پیشرفت الیکشن کمیشن آف پاکستان کی پنجاب میں 9 سے 13 اپریل اور کے پی میں 15 اور 17 اپریل کے درمیان انتخابات کرانے کی سفارش کے بعد سامنے آئی ہے۔
ای سی پی کی یہ ہدایت 21 جنوری کو محمد اعظم خان کی کے پی کے نگراں وزیر اعلیٰ اور سید محسن رضا نقوی کی 22 جنوری کو پنجاب کے نگراں وزیر اعلیٰ کے طور پر تقرری کے کچھ دن بعد سامنے آئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق گورنر ہاؤس لاہور میں گورنر پنجاب محمد بلیغ الرحمان نے پنجاب کی 11 رکنی نگراں کابینہ سے حلف لیا۔ حلف اٹھانے والی نگراں کابینہ میں ایس ایم تنویر، ڈاکٹر جاوید اکرم، ابراہیم مراد، بلال افضل، ڈاکٹر جمال ناصر، منصور قادر، سید اظفر علی ناصر اور عامر میر شامل ہیں۔
علاوہ ازیں ریڈیو پاکستان کے مطابق خیبرپختونخوا کی 14 رکنی نگراں کابینہ نے گورنر ہاؤس پشاورمیں حلف اٹھایا۔ نگراں کابینہ کے ارکان میں عبدالحلیم قصوریہ، سید مسعود شاہ، حامد شاہ، ایڈووکیٹ ساول نذیر، بخت نواز، فضل الٰہی، عدنان جلیل، شفیع اللہ خان، شاہد خان خٹک، حاجی غفران، خوشدل خان ملک، تاج محمد آفریدی، محمد علی شاہ اور ریٹائرڈ جسٹس ارشاد قیصر شامل ہیں۔
یہ پیشرفت الیکشن کمیشن آف پاکستان کی پنجاب میں 9 سے 13 اپریل اور کے پی میں 15 اور 17 اپریل کے درمیان انتخابات کرانے کی سفارش کے بعد سامنے آئی ہے۔
ای سی پی کی یہ ہدایت 21 جنوری کو محمد اعظم خان کی کے پی کے نگراں وزیر اعلیٰ اور سید محسن رضا نقوی کی 22 جنوری کو پنجاب کے نگراں وزیر اعلیٰ کے طور پر تقرری کے کچھ دن بعد سامنے آئی ہے۔