محکمہ صحت سندھ کی محمد علی گوٹھ میں 18 اموات کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ جاری
یہ اموات کسی کیمیکل کے فضاء میں شامل ہونے کے بعد پھیپھڑوں کے متاثر ہونے سے ہورہی ہیں، ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ
محکمہ صحت سندھ نے کراچی کے ضلع کمیاڑی میں پراسرار بیماری سے ہلاک ہونے والے 18 افراد کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ جاری کردی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق کماڑی کے محمد علی گوٹھ میں 18 اموات ہوئیں جس کے بعد محکمہ صحت اور ڈی ایچ او کیماڑی کی ٹیم نے علاقے کا دورہ کیا۔
ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ اموات 16 دنوں میں ہوئیں، مرنے والوں میں بچوں سمیت تمام عمر کے افراد شامل ہیں اور متوفیوں میں موت کی علامات میں بخار، گلے کی سوزش، سانس لینے میں تکلیف پانچ سے سات دن تک برقرار رہی۔
تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق البتہ کسی جسم پر کوئی نشانات نہیں ملے جس کا مطلب ہے کہ مرنے والے بچوں اور دیگر افراد کو خسرہ نہیں، مقامی لوگوں کے مطابق ہوا میں شدید بدبو ہے۔
ابتدائی تحقیقات کے مطابق یہ اموات کسی کیمیکل کے فضاء میں شامل ہونے کے بعد پھیپھڑوں کے متاثر ہونے سے ہورہی ہیں، علاقے میں متاثرہ افراد کو نمونیہ سمیت پھیپھڑوں کے مرض کی ادویات دی جارہی ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق کماڑی کے محمد علی گوٹھ میں 18 اموات ہوئیں جس کے بعد محکمہ صحت اور ڈی ایچ او کیماڑی کی ٹیم نے علاقے کا دورہ کیا۔
ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ اموات 16 دنوں میں ہوئیں، مرنے والوں میں بچوں سمیت تمام عمر کے افراد شامل ہیں اور متوفیوں میں موت کی علامات میں بخار، گلے کی سوزش، سانس لینے میں تکلیف پانچ سے سات دن تک برقرار رہی۔
تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق البتہ کسی جسم پر کوئی نشانات نہیں ملے جس کا مطلب ہے کہ مرنے والے بچوں اور دیگر افراد کو خسرہ نہیں، مقامی لوگوں کے مطابق ہوا میں شدید بدبو ہے۔
ابتدائی تحقیقات کے مطابق یہ اموات کسی کیمیکل کے فضاء میں شامل ہونے کے بعد پھیپھڑوں کے متاثر ہونے سے ہورہی ہیں، علاقے میں متاثرہ افراد کو نمونیہ سمیت پھیپھڑوں کے مرض کی ادویات دی جارہی ہیں۔