حفیظ کے قدم اکھاڑ کر تبدیلی کی ہوا روک دی گئی

کپتان وکوچنگ اسٹاف کاانتخاب4ماہ کیلیے موخر،چیئرمین ڈومیسٹک کرکٹ نظام کا ازسرنو جائزہ لیں گے،راشد لطیف


Sports Reporter April 08, 2014
یو اے ای میں بھارت سے سیریزکیلیے کوششیں تیز، سابق بورڈ چیف بگ فور منصوبے پر انکار سے عالمی سطح پر پاکستانی تنہائی کے ذمہ دار بنے، نجم سیٹھی کا الزام فوٹو: گیٹی امیجز/فائل

حفیظ کے قدم اکھاڑ کر تبدیلی کی ہوا روک دی گئی، پاکستان نئے کپتان اور کوچنگ اسٹاف کا انتخاب4 ماہ بعد کرے گا۔

چیئرمین نجم سیٹھی نے آئندہ کچھ عرصے تک ڈومیسٹک کرکٹ کے نظام کا ازسرنو جائزہ لینے کا فیصلہ کیا ہے، چیف سلیکٹر راشد لطیف1،2 روز میں ذمہ داریاں سنبھال لیں گے، انھوں نے دعویٰ کیا کہ سابق بورڈ چیف ذکا اشرف بگ فور منصوبے پر انکار سے عالمی سطح پر پاکستان کی تنہائی کے ذمہ دار بنے۔ دوسری جانب بورڈ نے یو اے ای میں بھارت سے سیریز کیلیے کوششیں تیز کر دی ہیں، 3 ون ڈے اور 2 ٹوئنٹی 20 میچز کے انعقاد کا امکان ہے۔ تفصیلات کے مطابق چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی نے آئی سی سی اجلاس میں شرکت کیلیے دبئی روانگی کے موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ ٹوئنٹی20ٹیم کی قیادت سے دستبردارہونا محمد حفیظ کا ذاتی فیصلہ ہے تاہم انہوں نے شکست کی ذمہ داری لے کر ایک اچھی مثال قائم کی۔ انھوں نے کہا کہ اگلے 4ماہ تک ڈومیسٹک کرکٹ سسٹم کا از سر نو جائزہ لینے کے بعد نئے کپتان اور کوچنگ اسٹاف کا انتخاب کریںگے۔ یاد رہے کہ ورلڈ ٹوئنٹی20 کیلیے اسکواڈ منتخب کرنے والی سلیکشن کمیٹی کے ارکان کے معاہدوں میں توسیع نہیں کی گئی، چیئرمین نے کہا کہ نئے چیف سلیکٹر راشد لطیف 1،2 روز میں ذمہ داریاں سنبھال لیں گے، ذرائع کے مطابق وہ اپنی ٹیم کے ارکان منتخب کرنے کیلیے ہوم ورک مکمل کر چکے ہیں، نجم سیٹھی کی دبئی سے وطن واپسی پر ملاقات کے بعد اس ضمن میں مزید پیش رفت ہوگی۔

پاکستان کی اکتوبر تک کوئی مصروفیت نہ ہونے کی وجہ سے نجم سیٹھی کوچنگ اسٹاف کو مفت میں تنخواہیں دینے کے حق میں نہیں ہیں، البتہ اگر کسی سیریز کا انعقاد ممکن ہوگیا تو پلان میں تبدیلی کی جاسکتی ہے، اسٹاف کی تقرری کے حوالے سے حتمی فیصلے رواں ماہ کے دوسرے ہفتے میں ہونگے، آئی سی سی ایگزیکٹیو بورڈ میٹنگ کے بعد حالات پر غور اور مستقبل کی منصوبہ بندی کیلیے مینجمنٹ کمیٹی کا اجلاس طلب کیا جائے گا۔ دریں اثنا بھارت کے ساتھ سیریز کا سنہرا خواب آنکھوں میں سجائے نجم سیٹھی دبئی پہنچ گئے، وہ آئی سی سی ایگزیکٹیو بورڈ کے بدھ سے شروع ہونے والے اجلاس کے دوران یو اے ای میں 3ون ڈے اور 2 ٹوئنٹی میچزکیلیے راہ ہموار کرنے کی کوشش کرینگے، انھیں بگ تھری کے معاملے میں ناکامی کی راکھ سے کچھ فائدہ اٹھانے کا مشکل چیلنج درپیش ہوگا،چیئرمین پی سی بی نے روانگی سے قبل لاہور ایئر پورٹ پر کہا کہ سابق بورڈ چیف ذکا اشرف بگ فور منصوبے پر انکار سے عالمی سطح پر پاکستان کی تنہائی کے ذمہ دار بنے،انھوں نے کہا کہ بگ تھری منصوبہ میرے سامنے بنا، بھارت،آسٹریلیا اورانگلینڈ نے پی سی بی کی سابق انتظامیہ کو چوتھی طاقت کے طور پر منصوبے کا حصہ بننے کی پیشکش کی تھی لیکن سابق چیئرمین کی وجہ سے بات آگے نہ بڑھ سکی۔

دوسری طرف پی سی بی بگ تھری معاملے میں ناکامی کے بعد اب بچا کچا کوئی فائدہ تلاش کیلیے کوشاں ہے، نجم سیٹھی اچھی طرح واقف ہیں کہ جنوبی افریقہ اور سری لنکا کی حمایت حاصل ہونے کے بعد تین بڑوں کی اجارہ داری قائم ہوچکی، ووٹ کی صرف اخلاقی قدروقیمت رہ گئی جس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے تعلقات میں بہتری کیلیے کوشش کی جائے، ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ نہ ہونے سے مالی مشکلات کے شکار بورڈ کی توانائی بحال کرنے کیلیے بھارت سے سیریز ٹانک کا کام دے سکتی ہے،ذرائع کے مطابق ڈھاکا میں آئی سی سی اجلاس کے دوران چیف آپریٹنگ آفیسر پی سی بی سبحان احمد اس مقصد کیلیے کوشاں رہے،بدھ سے دبئی میں ایگزیکٹیو بورڈ میٹنگ کے دوران چیئرمین پی سی بی کی بھی پوری کوشش ہوگی کہ مئی، جون میں پاکستان یو اے ای میں 3 ون ڈے اور 2 ٹوئنٹی 20 میچز کیلیے بھارت کی میزبانی کرے۔ اس حوالے سے گرین سگنل کو موجودہ حالات میں اہم کامیابی سمجھا جائے گا،اس کے ساتھ دیگر ممالک کے حکام سے ملاقاتوں میں باہمی مقابلوں کے انعقاد کیلیے بات چیت بھی ہوگی۔ روانگی سے قبل گفتگو میں نجم سیٹھی نے کہا کہ بھارت سے کرکٹ تعلقات کی بحالی میری پہلی ترجیح ہے، بلو شرٹس کے ساتھ کھیلنے سے ہی پیسہ آئے گا جس سے ملکی کرکٹ کوفروغ دینے میں مدد ملے گی۔ انھوں نے بتایا کہ 2020 تک بھارت کے سوا تمام ممالک کیساتھ فیوچرٹورزپروگرام طے ہیں۔یاد رہے کہ پڑوسی ممالک کے مابین آخری سیریز 2012میں ہوئی تھی، گرین شرٹس نے دورئہ بھارت میں مصباح الحق کی کپتانی میں ون ڈے مقابلوں میں 2-1سے کامیابی حاصل کی جبکہ محمد حفیظ کی زیرقیادت ٹوئنٹی 20سیریز1-1سے برابر رہی تھی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں