ارضی مقناطیسی میدان میں خلل پرندوں کو ان کی منزل سے بھٹکا سکتا ہے
’ویگرینسی‘ نامی یہ مظہر ٹھیک موسم کے باوجود اور بالخصوص موسمِ خزاں کے دوران ہونے والی ہجرت کے دوران ہوتا ہے، سائنس دان
یونیورسٹی آف کیلیفورنیا لاس اینجلس میں کی جانے والی ایک نئی تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ زمین کی مقناطیسی میدان (میگنیٹک فیلڈ) میں خلل پرندوں کو ان کی منزل سے بھٹکاسکتا ہے۔سائنس دانوں کے مطابق 'ویگرینسی' نامی یہ مظہر ٹھیک موسم کے باوجود اور بالخصوص موسمِ خزاں کے دوران ہونے والی پرندوں کی ہجرت کے دوران ہوتا ہے۔
شمالی امریکا میں پرندوں کی تعداد میں بتدریج ہوتی کمی کے پیشِ نظر 'ویگرینسی' کے اسباب کا جائزہ لینا سائنس دانوں کو پرندوں کو لاحق خطرات اور ان خطرات سے نمٹنے کے طریقوں کے متعلق بہتر فہم حاصل کرنے میں مدد گار ثابت ہوسکتا ہے۔
مثال کے طور پر اس مظہر کے نتیجے میں اجنبی سرزمین پر پہنچ کر پرندوں کو کھانا اور موافق مسکن ڈھونڈنے میں مشکلات کا سامنا ہوسکتا ہے جس کے نتیجے میں وہ مر سکتے ہیں۔لیکن یہ چیزپرندوں کے لیے مفید بھی ہوسکتی ہے کیوں کہ ان کے حقیقی مسکن موسمیاتی تغیر کے سبب رہنے کے قابل نہیں رہے ہیں ، اور حادثاتی طور پریہ ایک نئے جغرافیے میں آجاتے ہیں جو ان کے لیے بہتر ہوتا ہے۔
زمین کے شمالی اور جنوبی قطبین کے درمیان چلنے والی مقناطیسی فیلڈسطح زمین کے اوپر اور نیچے موجود کئی عوامل کے سبب وجود میں آتی ہے۔
سالہا سال کی تحقیق کے بعد یہ معلوم ہوا ہے کہ پرندے اپنی آنکھوں میں موجود میگنیٹو ریسیپٹرز کا استعمال کرتے ہوئے مقناطیسی فیلڈ کو محسوس کرسکتے ہیں۔
یونیورسٹی میں ماحولیات اور ارتقائی حیاتیات کے ایسوسی ایٹ پروفیسر اور تحقیق کے مصنف مورگن ٹِنگلے کا کہنا تھا کہ اس بات کے شواہد بڑھتے جارہے ہیں کہ پرندے جیو مگنیٹک فیلڈز کو دیکھ سکتے ہیں۔واقف مقامات پر تو پرندے جغرافیے کی مدد سے سمت کا تعین کرسکتے ہیں لیکن کچھ صورتوں میں جیومیگنیٹزم استعمال کرنا آسان ہوجاتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر جیومیگنیٹک فیلڈ کو خلل کا سامنا ہوتو یہ بالکل ایسا ہی ہے جیسے کوئی خراب نقشہ لے کر گھوم رہا ہو، جس کے سبب پرندے اپنی منزل سے بھٹک جاتے ہیں۔
سائنٹیفک رپورٹس میں شائع ہونے والی یہ تحقیق ماحولیاتی نقطہ نظر کی بھی تائید کرتی ہے۔