قرآن کی توہین بدترین انتہا پسندی دشمن آپسی اختلافات کا فائدہ اٹھا رہا ہے ایکسپریس فورم

مذاہب کے مقدسات، مقدس کتب اور شخصیات کی توہین پر سخت سزا کا عالمی قانون بنایا جائے

آزادی اظہار رائے کی آڑ میں گستاخی اور توہین کا یہ سلسلہ بند ہونا چاہیے۔ فوٹو: ایکسپریس

قرآن کریم کی توہین بدترین انتہا پسندی اور دہشت گردی ہے،اس سے دنیا کے ڈیڑھ ارب مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچی ہے۔

مسلمان کسی مذہب یا الہامی کتاب کی توہین نہیں کرتے، ان پر ایمان لائے بغیر ہمارا ایمان نامکمل ہے، فرقہ واریت اورہمارے آپسی اختلافات کا فائدہ دشمن اٹھا رہا ہے، عالم اسلام کو متحد ہوکر اقوام متحدہ سمیت تمام فورمز پر بھرپور آواز اٹھانی چاہیے، عالمی سطح پر قانون سازی کرنی چاہیے تاکہ آزادی اظہار رائے کی آڑ میں گستاخی اور توہین کا یہ سلسلہ بند ہوسکے۔

امریکا، ڈنمارک، فرانس اور اب سویڈن،9/11 کے بعد سے منصوبہ بندی کے تحت قرآن کریم اور ذات نبویﷺ کی شان میں گستاخی کی جارہی ہے، توہین کا یہ تسلسل دنیا بھر کے مسلمانوں، مسیحی و دیگر مذاہب کے پیروکاروں کیلیے بھی لمحہ فکریہ ہے، شیطان صف لوگ بین المذاہب ہم آہنگی کو ٹھیس پہنچانا چاہتے ہیں، ایسے افراد کی حوصلہ شکنی کرنی چاہیے۔ ریاست پاکستان اور علماء نے اس پر سخت موقف دیا ہے، پاکستان کی مسیحی برادری اوراقلیتیں اس گستاخانہ عمل پر شدید غم و غصے کا اظہار کر رہی ہے، مطالبہ ہے کہ سویڈن کے ساتھ فی الفور تجارتی و سفارتی تعلقات ختم کیے جائیں اور سفر کو واپس بھیجا جائے۔

ان خیالات کا اظہار مختلف مکاتب فکر کے علماء اور سابق وزیرانسانی حقوق نے ''ایکسپریس فورم'' میں کیا۔


چیئرمین رویت ہلال کمیٹی و خطیب امام بادشاہی مسجد لاہور مولانا عبدالخبیر آزاد نے کہا کہ سویڈن میں قرآن پاک کی بے حرمتی کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے،ہر تھوڑے عرصے کے بعد دنیا کے بعض ممالک میں ایسا عمل کیا جاتا ہے جو مسلمانوں کے دلوں کو ٹھیس پہنچاتا ہے،اس کا خاتمہ ہونا چاہیے اور جو بھی اس میں ملوث ہو، اسے قرار واقعی سزا ملنی چاہیے، یہ دنیا کے ڈیڑھ ارب مسلمانوں کے جذبات کا مسئلہ ہے۔

امیر مرکزی جمعیت اہلحدیث زبیر ظہیر نے کہا کہ آسمانی کتاب ، کلام الٰہی کی توہین بدترین انتہا پسندی اور دہشت گردی ہے ، تمام مسلمان معلون کی اشتعال انگیزی اور شیطانی شرارت کی مذمت کر رہے ہیں، حکومت پاکستان سمیت عالم اسلام کو ایسے عملی اقدامات کرنے چاہئیں جس سے یہ سلسلہ رک سکے ، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں مسلمان ممالک خصوصاََ اسلامی تعاون تنظیم کو یہ مسئلہ پورے زور و شور سے اٹھانا چاہیے۔

مہتمم جامعہ نعیمیہ لاہور راغب نعیمی نے کہا کہ 9/11 سے لے کر اب تک ، ہر دو سال کے بعد پلاننگ کے تحت کبھی قرآن کریم کے حوالے سے توہین کی جا رہی ہے اور کبھی ذات نبویﷺ کے حوالے سے ایسے معاملات سامنے لائے جا رہے ہیں جن سے مسلمان کا بھڑکنا بجا ہے۔

سابق صوبائی وزیر برائے انسانی حقوق و اقلیتی امور پنجاب اعجاز عالم آگسٹین نے کہا کہ سویڈن کے ایک سیاسی رہنما نے ترکیہ سفارتخانے کے باہر قرآن پاک کی بے حرمتی کا جو قبیح عمل کیا ہے میں اس کی بھرپور مذمت کرتا ہوں۔
Load Next Story