بنگلہ دیش لیگ چھوڑیں نمائشی میچ کھیلیں بورڈ کا کرکٹرز کو الٹی میٹم
چند کھلاڑیوں نے کوئٹہ میں 5 فروری کو شیڈول مقابلے میں شرکت سے معذرت کرلی تھی، چیئرمین مینجمنٹ کمیٹی
بنگلہ دیش لیگ چھوڑیں نمائشی میچ کھیلیں، پی سی بی نے کرکٹرز کو الٹی میٹم دے دیا۔
کراچی میں ایک تقریب کے دوران گفتگو کرتے ہوئے پی سی بی مینجمنٹ کمیٹی کے چیئرمین نجم سیٹھی نے کہا کہ ہم پی ایس ایل کے میچز کوئٹہ میں بھی کرانا چاہتے تھے،اس کیلیے وفاقی اور بلوچستان کی حکومت سے درخواست بھی کردی تھی تاہم بوجوہ ایساممکن نہ ہوسکا،اب بگٹی اسٹیڈیم میں 5 فروری کو پشاور زلمی اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے مابین نمائشی میچ کھیلا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ اسٹار سے مزین 2 ٹیمیں میدان میں آمنے سامنے ہوں گی،میچ کیلیے منتخب ٹیموں میں شامل 4سے 5 کرکٹرز بنگلہ دیش پریمیئر لیگ کھیل رہے ہیں،چند نے شرکت سے معذرت کا اظہار کیا، یہ عمل ہمارے لیے نقصان دہ ہوگا، لہذا ہم نے تمام کھلاڑیوں کی درخواست مسترد کر دی ہے سب کو ملک کی خاطر غیرملکی لیگ چھوڑنی پڑے گی۔
نجم سیٹھی نے کہا کہ نمائشی میچ کیلیے منتخب ہر کھلاڑی بی پی ایل سے واپس آئے گا،آپ نہیں چاہتے تو پی سی بی دوسری شرٹس بنا لے گا،سب اپنے اسٹارز کو پشاور زلمی اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی جرسی میں دیکھنا چاہتے ہیں،میں نمائشی میچ کا حصہ دونوں فرنچائزز سے کہتا ہوں کہ ملکی مفاد میں قربانی دیں۔
انھوں نے کہا کہ پی ایس ایل ایک برانڈ بن چکی،لیگ نے عالمی سطح پر اپنی شناخت بنالی ہے،آٹھویں ایڈیشن 8 کو شایان شان طریقے سے منعقد کرایا جائے گا، اس ایونٹ میں بھی دنیا کے نامور کرکٹرز پاکستان آرہے ہیں،کوئٹہ گلیڈی ایٹرزکے ندیم عمر نے لیگ کو ہمیشہ آگے بڑھ کر سپورٹ کیا، ہر فرنچائز نے پی ایس ایل کیلیے جدوجہد کی ہے،ابتدا میں غیر ملکی کھلاڑیوں کی آمد کے حوالے سے مشکلات رہیں، وہ ہچکچاہٹ کا شکار تھے۔
نجم سیٹھی نے بتایا کہ ویسٹ انڈیز کے ڈیرن سیمی کے آنے سے بہت فائدہ ہوا اورغیر ملکی کرکٹرز کا اعتماد بڑھ گیا،پی ایس ایل کی کامیابی میں پاک فوج نے بھی نمایاں کردار ادا کیا،لیگ کو کامیابی سے ہمکنار کرنے میں ہر شعبے سے تعاون اور مدد ملی،ہم دنیا کو دکھانا چاہتے ہیں کہ پاکستان ایک پْرامن ملک ہے یہاں سب کرکٹ سے محبت کرتے ہیں۔
نجم سیٹھی نے کہا کہ کراچی کرکٹ کے متوالوں کا شہر ہے،ہم نے انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی یہیں سے کی، ہم شہر قائد کو کبھی نظر انداز نہیں کرسکتے،انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کا دورہ شاندار رہا،شائقین کی بڑی تعداد میچز دیکھنے آئی۔
انھوں نے کہا کہ پی ایس ایل کی مارکیٹنگ کیلیے صرف ایک لاکھ ڈالرز رکھے گئے تھے ، کم بجٹ کی وجہ سے ہائپ نہیں بن سکی، میں نے بورڈ میں واپس آنے کے بعد مارکیٹنگ کے پیسے بڑھائے ہیں۔
کراچی میں ایک تقریب کے دوران گفتگو کرتے ہوئے پی سی بی مینجمنٹ کمیٹی کے چیئرمین نجم سیٹھی نے کہا کہ ہم پی ایس ایل کے میچز کوئٹہ میں بھی کرانا چاہتے تھے،اس کیلیے وفاقی اور بلوچستان کی حکومت سے درخواست بھی کردی تھی تاہم بوجوہ ایساممکن نہ ہوسکا،اب بگٹی اسٹیڈیم میں 5 فروری کو پشاور زلمی اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے مابین نمائشی میچ کھیلا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ اسٹار سے مزین 2 ٹیمیں میدان میں آمنے سامنے ہوں گی،میچ کیلیے منتخب ٹیموں میں شامل 4سے 5 کرکٹرز بنگلہ دیش پریمیئر لیگ کھیل رہے ہیں،چند نے شرکت سے معذرت کا اظہار کیا، یہ عمل ہمارے لیے نقصان دہ ہوگا، لہذا ہم نے تمام کھلاڑیوں کی درخواست مسترد کر دی ہے سب کو ملک کی خاطر غیرملکی لیگ چھوڑنی پڑے گی۔
نجم سیٹھی نے کہا کہ نمائشی میچ کیلیے منتخب ہر کھلاڑی بی پی ایل سے واپس آئے گا،آپ نہیں چاہتے تو پی سی بی دوسری شرٹس بنا لے گا،سب اپنے اسٹارز کو پشاور زلمی اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی جرسی میں دیکھنا چاہتے ہیں،میں نمائشی میچ کا حصہ دونوں فرنچائزز سے کہتا ہوں کہ ملکی مفاد میں قربانی دیں۔
انھوں نے کہا کہ پی ایس ایل ایک برانڈ بن چکی،لیگ نے عالمی سطح پر اپنی شناخت بنالی ہے،آٹھویں ایڈیشن 8 کو شایان شان طریقے سے منعقد کرایا جائے گا، اس ایونٹ میں بھی دنیا کے نامور کرکٹرز پاکستان آرہے ہیں،کوئٹہ گلیڈی ایٹرزکے ندیم عمر نے لیگ کو ہمیشہ آگے بڑھ کر سپورٹ کیا، ہر فرنچائز نے پی ایس ایل کیلیے جدوجہد کی ہے،ابتدا میں غیر ملکی کھلاڑیوں کی آمد کے حوالے سے مشکلات رہیں، وہ ہچکچاہٹ کا شکار تھے۔
نجم سیٹھی نے بتایا کہ ویسٹ انڈیز کے ڈیرن سیمی کے آنے سے بہت فائدہ ہوا اورغیر ملکی کرکٹرز کا اعتماد بڑھ گیا،پی ایس ایل کی کامیابی میں پاک فوج نے بھی نمایاں کردار ادا کیا،لیگ کو کامیابی سے ہمکنار کرنے میں ہر شعبے سے تعاون اور مدد ملی،ہم دنیا کو دکھانا چاہتے ہیں کہ پاکستان ایک پْرامن ملک ہے یہاں سب کرکٹ سے محبت کرتے ہیں۔
نجم سیٹھی نے کہا کہ کراچی کرکٹ کے متوالوں کا شہر ہے،ہم نے انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی یہیں سے کی، ہم شہر قائد کو کبھی نظر انداز نہیں کرسکتے،انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کا دورہ شاندار رہا،شائقین کی بڑی تعداد میچز دیکھنے آئی۔
انھوں نے کہا کہ پی ایس ایل کی مارکیٹنگ کیلیے صرف ایک لاکھ ڈالرز رکھے گئے تھے ، کم بجٹ کی وجہ سے ہائپ نہیں بن سکی، میں نے بورڈ میں واپس آنے کے بعد مارکیٹنگ کے پیسے بڑھائے ہیں۔