امرت دھارا…ام الفنون

ایک بہت ہی مشہور قول ہے کہ ہرکامیاب مرد کے پیچھے ایک عورت ہوتی ہے لیکن یہ قول جتنا مشہور ہے اتنا ہی غلط بھی ہے


Saad Ulllah Jaan Baraq January 29, 2023
[email protected]

جب سے ہم نے اپنے تحقیقی کیرئیر کا آغاز کیا ہے تب سے عام قسم کے تحقیقی پروجیکٹ بھی کرتے رہے لیکن ان سب کے ساتھ ساتھ ایک مستقل پروجیکٹ ہمارا یہ رہاکہ ایسا کون سانسخہ کیمیا ہے جو تمام انسانی علوم و فنون کے پیچھے کارفرما رہاہے.

یعنی سارے افعال واقوال واعمال کے پیچھے قوت محرکہ کیا ہے، مثلاً دنیا میں موجود سارے آلات اپنی جگہ لیکن بجلی نہ ہو تو سب کے سب بیکار محض ہیں یا پانی جو ممات کی بنیاد ہے، اسی طرح تمام انسانی اعمال اقوال وافعال ،فنون اورسرگرمیوں کے پیچھے بھی کوئی ایک قوت محرکہ ہونی چاہیے لیکن کیا ؟ یہ پتہ نہیں چل رہاتھا اور ابھی ابھی جب سے اس ملک میں الیکٹڈ، سلیکٹڈ، امپورٹڈ ،ایکسپورٹڈ، لمیٹیڈ، ان لمیٹڈ حکومتوں کا سلسلہ چلاہے، ہمیں خیال آیا ہے کہ ہروقت مسلسل جھوٹ سننے سے بہتر ہے کہ اپنے اس ادھورے پروجیکٹ پر توجہ دی جائے۔

بیکار مباش کچھ کیاکر
پجامہ ادھیڑکر سیا کر

پجامے بھی بے شمار ہیں جو ہوائوں میں اڑ رہے ہیں، پانی میں بہہ رہے ہیں، بازاروں میں رل رہے ہیں اورسیاست میں بسنت بہار یعنی پتنگوں کی طرح اڑ رہے ہیں، لٹ رہے ہیں اورکسی کی زبان پر۔

پتنگ باز سجنا سے
پجامہ باز بلما سے

آنکھوں آنکھوں میں الجھی ڈور کہ مچ گیا شور

اورآپ حیران رہ جائیںگے کہ بچہ ہماری اپنی بغل میں تھا اور ہم خوامخواہ شہرمیں ڈھنڈورہ لیے گھوم رہے تھے، ویسے اس کا سہرا بھی سیاسیوں اورخاص طور پر معاونین خصوصی کے سر جاتاہے کہ ان کے بیانات نے ہماری رہنمائی کی۔

جنھیں میں ڈھونڈتا تھاآسمانوں میں زمینوں میں
وہ نکلے میرے ظلمت خانہ دل کے مکینوں میں

آپ خود بھی اپنی فکر کا خچر دوڑائیں کہ وہ کونسی چیز ہے جسے ام الفنون ،ابوالفنون اور جدالفنون کا مقام حاصل ہے اور جس نے یہ فن سیکھ لیا، اس نے دنیا کا ہرفن سیکھ لیا لیکن آپ نہیں بتاسکیں گے حالانکہ وہ دن رات آپ کے سامنے پھر رہاہے، چل رہاہے، ناچ رہاہے، گارہا ہے۔

چلیے ہم بتائے دیتے ہیں، اس عظیم فن، اس سنگ پارس، اس جادو، اس منتر اور اس ہمہ صفت موصوف کا نام ہے ''بے شرمی'' اگر کسی بھی کام میں کامیاب ہوناچاہتے ہیں تو اس جادو کی چھڑی، اس تیر بہدف، اس رام بان کو اپنا لئیجے، پھر دیکھیے انداز گل افشانی گفتار۔ آپ دیکھیں ہرکامیابی دوردور سے دوڑتی ہوئی آکر آپ کے پیروں میں گررہی ہے ۔

بے شرمی ایک ایسا ہنر ہے، فن ہے ،دیوہے، جن ہے جس سے ہرکوئی سب کچھ کروا سکتاہے ۔

سب کچھ خدا سے مانگ لیا تجھ کو مانگ کر
اٹھتے نہیں ہیں ہاتھ میرے اس دعا کے بعد

اب ہمارے چشم گل چشم عرف کووڈ نائنٹین اور علامہ بریانی عرف برڈ فلو دونوں اس فن میں ایک دوسرے کے ''رنر'' ہیں، فرق صرف یہ ہے کہ علامہ نے اپنے لیے دین کا میدان چنا ہے اور قہرخداوندی دنیا کی فیلڈ میں ہے ۔دونوں اس فن میں اتنے طاق ہیں کہ بھینسے اور بیل سے بھی دوچار لیٹردودھ حاصل کرسکتے ہیں ،مرغ کو اکیس انڈے دینے پر مجبور کرسکتے ہیں ،ایک پاؤ پتھر سے دوپاؤ تیل نچوڑ سکتے ہیں اور تارکول کی کالی سڑک سے گھاس اگاسکتے ہیں ۔

ایک بہت ہی مشہور قول ہے کہ ہرکامیاب مرد کے پیچھے ایک عورت ہوتی ہے لیکن یہ قول جتنا مشہور ہے اتنا ہی غلط بھی ہے ، ہرکامیاب مردکے پیچھے کوئی عورت نہیں بلکہ آگے پیچھے اوپر نیچے اور دائیں بائیں صرف بے شرمی ہوتی ہے ،ہاںاگر مونث ہونے کی وجہ سے ''بے شرمی'' کانام عورت ہو تو ایسا ہوسکتاہے بلکہ ہورہا ہے، ہوچکاہے اور ہوتارہے گا ۔

ویسے اردومیں بھی ایک پھسپھسا سا قول زریں ہے کہ جس نے کی شرم ،اس کے پھوٹے کرم۔لیکن بہترین قول زرین پشتو میں ہے کہ دنیا کو یا زورآوروں نے جیتا ہے یا بے شرموں نے ۔

بلکہ زورآور بھی تو بے شرمی سے ہی کوئی چیز لیتے ہیں ،گویا ساری دنیاصرف بے شرمی اور بے شرموں کی ہے ، بلاشرکت غیرے شفق ،دھنک، مہتاب ، ہوائیں، بجلی، تارے ،نغمے، پھول

اس ''دامن'' میں کیاکیاکچھ ہے وہ دامن ہاتھ میں آئے۔یعنی بے شرمی ہی وہ دامن ہے جس میں ایک بھی چھید نہیں البتہ فراخی ہی فراخی ہے بلکہ خود یہ دامن علاج تنگی داماں بھی ہے ۔ایک دن ہمارے ایک دوست اپنے بیٹے کو لے کر ہم سے مشورہ کرنے آئے کہ وہ اس نالائق کاکیاکرے ، پڑھاناچاہا تو فیل ہونے کاریکارڈ ہولڈرہوکرآیا، دکان کرادی تو چند روز بعد دکان میں صرف ''تالا''رہ گیا اور کچھ نہیں، مستری بنانے کو بٹھایا تو پرزے اور استاد کے آلات غائب ہونے لگے، آپ ہی بتائیں کہ میں اس ناکار ناہنجارکیاکیاکروں۔

ہم نے اسے مشورہ دیا کہ اسے کچھ بھی مت سکھائو صرف بے شرمی سکھادو، باقی سب وہی اسے سکھادے گی ۔آج کل وہ لڑکا بلدیاتی کونسلر ہے جو ہتھیار اس کے پاس ہے اس کے بارے ہم کہہ سکتے ہیں کہ کسی بھی روز اس کے معاون خصوصی ہونے کی خبر آسکتی ہے جو آگے کی ساری دنیا کاگیٹ وے ہے۔

جلنے والے جلاکریں ، بے شرمی ہمارے ساتھ ہے

اس طرح ہمارا تحقیقی پروجیکٹ کامیاب ہوگیا اور ہم نے وہ دریکتا اورگوہر یک دانہ ڈھونڈ لیا جو تمام کامیابیوں کی ماں اور باپ دونوں ہے، چاہیے کسی بھی فیلڈ میں ہو،آپ اس پر سوار ہوکر اول آسکتے ہیں ۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں