سابق وزیراعلیٰ پرویز الہیٰ کے پی ایس پر 46 کروڑ رشوت لینے کا مقدمہ درج
رشوت کے الزام میں ہائی وے کا ایک افسر گرفتار، محمد خان بھٹی کی گرفتاری کے لیے تیاریاں شروع
سابق وزیراعلی پنجاب پرویز الہٰی کے پرنسپل سیکریٹری محمد خان بھٹی کے خلاف اینٹی کرپشن میں مقدمہ درج کرلیا گیا، ان پر محکمہ ہائی وے کے افسروں سے 46 کروڑ روپے سے زائد رقم بطور رشوت لینے کا الزام ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق رشوت کے الزام میں سرکاری افسر ایس ڈی او ہائی وے رانا محمد اقبال کو گرفتار کرلیا گیا جب کہ اینٹی کرپشن نے محمد خان بھٹی کی گرفتاری کے لیے کارروائی شروع کردی ہے۔
ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ ایس ڈی او محکمہ ہائی وے رانا اقبال، ملزم محمد خان بھٹی کو گزشتہ چند برس میں من پسند پوسٹنگ کے لیے کروڑوں روپے دے چکا ہے، محکمہ مواصلات و تعمیرات کے کئی افسران محمد خان بھٹی کے لیے کام کرتے اور اسے کروڑوں روپے رشوت دیتے رہے۔
ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ اینٹی کرپشن محکمہ ہائی وے کے ایکسین دلشاد احمد، کاشف شکور، فتح محمد اور ارشد ندیم کے کردار کا تعین دوران تفتیش کرے گا، ایس ڈی او نعیم بٹ، ایکسین محمد فریاد، مالکان نوید کنسٹرکشن اور رضا کنسٹرکشن کے کردار کا تعین بھی دوران تفتیش کیا جائے گا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق رشوت کے الزام میں سرکاری افسر ایس ڈی او ہائی وے رانا محمد اقبال کو گرفتار کرلیا گیا جب کہ اینٹی کرپشن نے محمد خان بھٹی کی گرفتاری کے لیے کارروائی شروع کردی ہے۔
ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ ایس ڈی او محکمہ ہائی وے رانا اقبال، ملزم محمد خان بھٹی کو گزشتہ چند برس میں من پسند پوسٹنگ کے لیے کروڑوں روپے دے چکا ہے، محکمہ مواصلات و تعمیرات کے کئی افسران محمد خان بھٹی کے لیے کام کرتے اور اسے کروڑوں روپے رشوت دیتے رہے۔
ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ اینٹی کرپشن محکمہ ہائی وے کے ایکسین دلشاد احمد، کاشف شکور، فتح محمد اور ارشد ندیم کے کردار کا تعین دوران تفتیش کرے گا، ایس ڈی او نعیم بٹ، ایکسین محمد فریاد، مالکان نوید کنسٹرکشن اور رضا کنسٹرکشن کے کردار کا تعین بھی دوران تفتیش کیا جائے گا۔