اسلامیہ کالج کا سامان پرانے کمپلیکس میں سیل طلبہ و عملہ زمین پر بیٹھنے پر مجبور
سائنس کالج کی 15 تجربہ گاہیں نئی عمارت کی 4 لیبس میں منتقل، لائبریری اور میوزیم پرانی عمارت میں رہ گئے
اسلامیہ کالج کی منتقلی ناکامی کا شکار ہوگئی، آرٹس اینڈ کامرس کالج میں طلبہ اور عملے کے لیے فرنیچر نہیں جب کہ سائنس کالج کی 15 تجربہ گاہیں نئی عمارت کی 4 لیبس میں منتقل ہوگئی لیکن لائبریری اور میوزیم پرانی عمارت میں ہی رہ گئے۔
کراچی کے معروف سرکاری تعلیمی ادارے گورنمنٹ اسلامیہ کالج (سائنس/کامرس اینڈ آرٹس) مارننگ/ایوننگ کی منتقلی کا منصوبہ ناکامی سے دوچار ہوگیا ہے، محکمہ کالج ایجوکیشن کی غفلت و لاپرواہی کے سبب یہ دونوں کالج تباہی کے دہانے پر آکھڑے ہوئے ہیں۔
مزار قائد کے نزدیک گرومندر کے علاقے میں برسہا برس سے قائم اسلامیہ کالج کمپلیکس سیل (سربمہر) کردیا گیا ہے جب کہ محکمانہ غفلت کے سبب گورنمنٹ اسلامیہ آرٹس اینڈ کامرس کالج کا تمام فرنیچر، دفتری ریکارڈ، لائبریری اور اسلامیہ سائنس کالج کا 70 فیصد ساز وسامان وہی رہ گیا ہے، جس کے بعد دونوں کالجوں کی نئی عمارتوں میں رکھنے کو کچھ بھی نہیں ہے جس کے باعث ہزاروں طلبہ کا مستقبل ڈاؤ پر لگ گیا ہے۔
نارتھ کراچی میں منتقل کیے گئے گورنمنٹ اسلامیہ آرٹس اینڈ کامرس کالج کی نئی عمارت خالی پڑی ہے اور عملہ زمین پر بیٹھنے پر مجبور ہے جب کہ اسلامیہ سائنس کالج کا محض 30 فیصد سامان نئی عمارت میں منتقل ہو پایا ہے باقی تمام سامان اسلامیہ کالج کمپلیکس کی پرانی عمارت میں ہی سیل ہوگیا۔
دوسری جانب اسلامیہ سائنس کالج کو نارتھ کراچی کے دور دراز علاقے میں جو نئی عمارت دی گئی ہے اس کا رقبہ گزشتہ عمارت کے مقابلے میں 70 فیصد سے بھی کم ہے جس کے سبب اس نئی عمارت میں سائنس کالج چلانا محال ہوگیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق بعض سائنسی مضامین کی تجربہ گاہیں بند ہوگئی ہیں اور بعض تجربہ گاہوں کو ایک ہی لیب میں منتقل کردیا گیا ہے۔
اس سلسلے میں "ایکسپریس " کو گورنمنٹ اسلامیہ آرٹس اینڈ کامرس کالج کے تدریسی و غیر تدریسی عملے نے بتایا کہ پہلے تو محکمہ کالج ایجوکیشن نے ہمیں کسی تحریری حکم نامے کے بجائے زبانی احکامات دیتے ہوئے کالج منتقل کرادیا جب کہ منتقلی پر آنے والے اخراجات بھی کالج کو نہیں دیے اور کہا کہ یہ اخراجات کالج انتظامیہ خود برداشت کرے۔
ابھی یہ بحث جاری ہی تھی کہ اسی اثناء میں اسلامیہ کالج کمپلیکس سیل کردیا گیا اور ہمارا بیشتر دفتری سامان، آفس کمپیوٹرز اور تدریس و غیر تدریسی استعمال کا فرنیچر وہیں رہ گیا جس میں طلبہ کے انرولمنٹ فارم بھی شامل ہیں جو انٹر بورڈ کو پورٹل کے ذریعے بھجوانے ہیں جب کہ پرانے طلبہ کا ریکارڈ بھی اسی میں شامل ہے۔
عملے نے مزید بتایا کہ اب ہم کالج کی نئی عمارت میں جاتے ہیں تو زمین پر ہی بیٹھ جاتے ہیں دفتری سامان نہ ہونے کے سبب کچھ کرنے کو بھی نہیں ہے اور اگر طلبہ کلاسز لینے پہنچ گئے تو انھیں بٹھانے کے لیے بھی کچھ نہیں ہے۔
واضح رہے کہ آرٹس اینڈ کامرس کالج سیل کیے گئے اسلامیہ کالج کمپلیکس سے تقریبا 15 کلومیٹر جبکہ سائنس کالج 20 کلومیٹر کی مسافت پر نارتھ کراچی کے علاقے میں ہے، آرٹس اینڈ کامرس کالج سے متعلق تمام ہی ساز و سامان اسلامیہ کالج کمپلیکس میں رہ جانے کے باعث کلاس رومز، دفاتر، لائبریری اور تمام تدریسی و غیر تدریسی استعمال کے لیے مختص کمرے و دفاتر خالی پڑے ہیں۔
نمائندہ ایکسپریس نیوز کے مطابق عملے کے بیٹھنے کے لیے فرنیچر ہے اور نہ ہی طلبہ کےلیے ڈیکس ہیں جس کے سبب یہ کالج اب عملی طور پر بند ہے۔
اس سلسلے میں "ایکسپریس" نے اس کالج کے پرنسپل پروفیسر رفیق لاکھو سے رابطے کی کوشش کی تاہم وہ مسلسل رابطے سے گریز کرتے رہے اور بھیجے گئے سوال کا جواب بھی نہیں دیا جب کہ ڈائریکٹر جنرل کالجز پروفیسر محمد علی مانجھی سے جب اس معاملے پر رابطہ کیا تو ان کا کہنا تھا کہ "اسلامیہ آرٹس اینڈ کامرس صبح اور شام کے 2 کالج ہیں، پہلے بھی یہ ایک ہی عمارت میں مختلف اوقات میں لگتے تھے اب بھی ایسا ہی ہونا چاہیے، رفیق لاکھو کو سمجھایا ہے کہ جہاں صبح کا کالج منتقل ہوا ہے وہی چلے جائیں لیکن ان کا اصرار ہے کہ علیحدہ عمارت میں جانا ہے جس کے باعث یہ مسئلہ پیش آیا ہے۔
اسلامیہ سائنس کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ نئی عمارت اتنی چھوٹی نہیں ہے منیج ہوجائے گا، سامان پرانی عمارت میں ضرور رہ گیا ہے لیکن ہم کوشش کررہے ہیں کہ یہ ہمیں مل جائے۔
دوسری جانب اسلامیہ گورنمنٹ سائنس کالج کی صورتحال مزید گھمبیر ہے، پرانے کالج میں 15 تجربہ گاہیں تھیں یہاں 4 ہیں جس میں زبردستی زولوجی، بوٹنی، کیمسٹری ، مائیکروبائیولوجی، بائیو کیمسٹری، کمپیوٹر سائنس اور فزکس کی لیب منتقل کرنے کی کوشش تو کی گئی ہے تاہم انتظامیہ کو یہاں 15 لیبس کو 4 لیبس میں منتقل کرنے میں بدترین مشکلات کا سامنا ہے۔
اسلامیہ کالج کمپلیکس میں سائنس کالج کے پاس 20 کلاس رومز تھے جبکہ نئی عمارت میں 8 کلاس رومز ہیں۔
دوسری جانب اس کالج کا زولوجی کا میوزیم اسلامیہ کالج کمپلیکس میں ہی رہ گیا ہے کالج کے پاس کتب خانے میں 20 ہزار کتابیں تھیں 2 ہزار منتقل ہو پائی ہیں باقی 18 ہزار کمپلیکس میں ہی سیل ہوگئی اور یوں لائبریری بھی جزوی طور پر ہی منتقل ہوسکی۔
اس صورتحال پر "ایکسپریس" نے اسلامیہ سائنس کالج کے پرنسپل پروفیسر ندیم حیدر سے رابطہ کیا تو ان کا کہنا تھا کہ ہم نے 30 ٹرک پر انتہائی ضروری سامان نئی عمارت میں منتقل کیا ہے تاہم اب مزید فنڈز نہیں تھے اور نئے کالج میں گنجائش بھی کم ہے ہمارے اساتذہ نے اپنی گاڑیوں پر سامان نئی عمارت میں منتقل کیا ہے۔
ادھر ذرائع کا کہنا ہے کہ سائنس کالج کی منتقلی کے لیے بھی فنڈز نہیں دیے گئے جس کے سبب کالج انتظامیہ نے وینڈر سے رقم ادھار لے کر کچھ سامان منتقل کیا اور وینڈر نے ایک مخصوص رقم سے زیادہ نہیں دی جس کے سبب کالج کا مزید سامان منتقلی سے رہ گیا۔
ادھر یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ سائنس کالج میں طلبہ کے لیے بمشکل 4 کلاس رومز تیار کیے گئے ہیں لیکن طویل مسافت کے سبب طلبہ کہ حاضری انتہائی کم ہے اور طلبہ کی اکثریت کالج نہیں آرہی ہے۔
کراچی کے معروف سرکاری تعلیمی ادارے گورنمنٹ اسلامیہ کالج (سائنس/کامرس اینڈ آرٹس) مارننگ/ایوننگ کی منتقلی کا منصوبہ ناکامی سے دوچار ہوگیا ہے، محکمہ کالج ایجوکیشن کی غفلت و لاپرواہی کے سبب یہ دونوں کالج تباہی کے دہانے پر آکھڑے ہوئے ہیں۔
مزار قائد کے نزدیک گرومندر کے علاقے میں برسہا برس سے قائم اسلامیہ کالج کمپلیکس سیل (سربمہر) کردیا گیا ہے جب کہ محکمانہ غفلت کے سبب گورنمنٹ اسلامیہ آرٹس اینڈ کامرس کالج کا تمام فرنیچر، دفتری ریکارڈ، لائبریری اور اسلامیہ سائنس کالج کا 70 فیصد ساز وسامان وہی رہ گیا ہے، جس کے بعد دونوں کالجوں کی نئی عمارتوں میں رکھنے کو کچھ بھی نہیں ہے جس کے باعث ہزاروں طلبہ کا مستقبل ڈاؤ پر لگ گیا ہے۔
نارتھ کراچی میں منتقل کیے گئے گورنمنٹ اسلامیہ آرٹس اینڈ کامرس کالج کی نئی عمارت خالی پڑی ہے اور عملہ زمین پر بیٹھنے پر مجبور ہے جب کہ اسلامیہ سائنس کالج کا محض 30 فیصد سامان نئی عمارت میں منتقل ہو پایا ہے باقی تمام سامان اسلامیہ کالج کمپلیکس کی پرانی عمارت میں ہی سیل ہوگیا۔
دوسری جانب اسلامیہ سائنس کالج کو نارتھ کراچی کے دور دراز علاقے میں جو نئی عمارت دی گئی ہے اس کا رقبہ گزشتہ عمارت کے مقابلے میں 70 فیصد سے بھی کم ہے جس کے سبب اس نئی عمارت میں سائنس کالج چلانا محال ہوگیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق بعض سائنسی مضامین کی تجربہ گاہیں بند ہوگئی ہیں اور بعض تجربہ گاہوں کو ایک ہی لیب میں منتقل کردیا گیا ہے۔
اس سلسلے میں "ایکسپریس " کو گورنمنٹ اسلامیہ آرٹس اینڈ کامرس کالج کے تدریسی و غیر تدریسی عملے نے بتایا کہ پہلے تو محکمہ کالج ایجوکیشن نے ہمیں کسی تحریری حکم نامے کے بجائے زبانی احکامات دیتے ہوئے کالج منتقل کرادیا جب کہ منتقلی پر آنے والے اخراجات بھی کالج کو نہیں دیے اور کہا کہ یہ اخراجات کالج انتظامیہ خود برداشت کرے۔
ابھی یہ بحث جاری ہی تھی کہ اسی اثناء میں اسلامیہ کالج کمپلیکس سیل کردیا گیا اور ہمارا بیشتر دفتری سامان، آفس کمپیوٹرز اور تدریس و غیر تدریسی استعمال کا فرنیچر وہیں رہ گیا جس میں طلبہ کے انرولمنٹ فارم بھی شامل ہیں جو انٹر بورڈ کو پورٹل کے ذریعے بھجوانے ہیں جب کہ پرانے طلبہ کا ریکارڈ بھی اسی میں شامل ہے۔
عملے نے مزید بتایا کہ اب ہم کالج کی نئی عمارت میں جاتے ہیں تو زمین پر ہی بیٹھ جاتے ہیں دفتری سامان نہ ہونے کے سبب کچھ کرنے کو بھی نہیں ہے اور اگر طلبہ کلاسز لینے پہنچ گئے تو انھیں بٹھانے کے لیے بھی کچھ نہیں ہے۔
واضح رہے کہ آرٹس اینڈ کامرس کالج سیل کیے گئے اسلامیہ کالج کمپلیکس سے تقریبا 15 کلومیٹر جبکہ سائنس کالج 20 کلومیٹر کی مسافت پر نارتھ کراچی کے علاقے میں ہے، آرٹس اینڈ کامرس کالج سے متعلق تمام ہی ساز و سامان اسلامیہ کالج کمپلیکس میں رہ جانے کے باعث کلاس رومز، دفاتر، لائبریری اور تمام تدریسی و غیر تدریسی استعمال کے لیے مختص کمرے و دفاتر خالی پڑے ہیں۔
نمائندہ ایکسپریس نیوز کے مطابق عملے کے بیٹھنے کے لیے فرنیچر ہے اور نہ ہی طلبہ کےلیے ڈیکس ہیں جس کے سبب یہ کالج اب عملی طور پر بند ہے۔
اس سلسلے میں "ایکسپریس" نے اس کالج کے پرنسپل پروفیسر رفیق لاکھو سے رابطے کی کوشش کی تاہم وہ مسلسل رابطے سے گریز کرتے رہے اور بھیجے گئے سوال کا جواب بھی نہیں دیا جب کہ ڈائریکٹر جنرل کالجز پروفیسر محمد علی مانجھی سے جب اس معاملے پر رابطہ کیا تو ان کا کہنا تھا کہ "اسلامیہ آرٹس اینڈ کامرس صبح اور شام کے 2 کالج ہیں، پہلے بھی یہ ایک ہی عمارت میں مختلف اوقات میں لگتے تھے اب بھی ایسا ہی ہونا چاہیے، رفیق لاکھو کو سمجھایا ہے کہ جہاں صبح کا کالج منتقل ہوا ہے وہی چلے جائیں لیکن ان کا اصرار ہے کہ علیحدہ عمارت میں جانا ہے جس کے باعث یہ مسئلہ پیش آیا ہے۔
اسلامیہ سائنس کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ نئی عمارت اتنی چھوٹی نہیں ہے منیج ہوجائے گا، سامان پرانی عمارت میں ضرور رہ گیا ہے لیکن ہم کوشش کررہے ہیں کہ یہ ہمیں مل جائے۔
دوسری جانب اسلامیہ گورنمنٹ سائنس کالج کی صورتحال مزید گھمبیر ہے، پرانے کالج میں 15 تجربہ گاہیں تھیں یہاں 4 ہیں جس میں زبردستی زولوجی، بوٹنی، کیمسٹری ، مائیکروبائیولوجی، بائیو کیمسٹری، کمپیوٹر سائنس اور فزکس کی لیب منتقل کرنے کی کوشش تو کی گئی ہے تاہم انتظامیہ کو یہاں 15 لیبس کو 4 لیبس میں منتقل کرنے میں بدترین مشکلات کا سامنا ہے۔
اسلامیہ کالج کمپلیکس میں سائنس کالج کے پاس 20 کلاس رومز تھے جبکہ نئی عمارت میں 8 کلاس رومز ہیں۔
دوسری جانب اس کالج کا زولوجی کا میوزیم اسلامیہ کالج کمپلیکس میں ہی رہ گیا ہے کالج کے پاس کتب خانے میں 20 ہزار کتابیں تھیں 2 ہزار منتقل ہو پائی ہیں باقی 18 ہزار کمپلیکس میں ہی سیل ہوگئی اور یوں لائبریری بھی جزوی طور پر ہی منتقل ہوسکی۔
اس صورتحال پر "ایکسپریس" نے اسلامیہ سائنس کالج کے پرنسپل پروفیسر ندیم حیدر سے رابطہ کیا تو ان کا کہنا تھا کہ ہم نے 30 ٹرک پر انتہائی ضروری سامان نئی عمارت میں منتقل کیا ہے تاہم اب مزید فنڈز نہیں تھے اور نئے کالج میں گنجائش بھی کم ہے ہمارے اساتذہ نے اپنی گاڑیوں پر سامان نئی عمارت میں منتقل کیا ہے۔
ادھر ذرائع کا کہنا ہے کہ سائنس کالج کی منتقلی کے لیے بھی فنڈز نہیں دیے گئے جس کے سبب کالج انتظامیہ نے وینڈر سے رقم ادھار لے کر کچھ سامان منتقل کیا اور وینڈر نے ایک مخصوص رقم سے زیادہ نہیں دی جس کے سبب کالج کا مزید سامان منتقلی سے رہ گیا۔
ادھر یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ سائنس کالج میں طلبہ کے لیے بمشکل 4 کلاس رومز تیار کیے گئے ہیں لیکن طویل مسافت کے سبب طلبہ کہ حاضری انتہائی کم ہے اور طلبہ کی اکثریت کالج نہیں آرہی ہے۔