گوجرانوالہ میں ن لیگی ایم پی اے کے بھتیجوں کا ایلیٹ فورس کے جوانوں پر تشدد
ایلیٹ فورس کےجوانوں نےایم پی اےکےبھتیجوں کوعدالت کےسامنے رش لگانے سے منع کیا جس پر انھوں نے اہلکارون کی پٹائی کردی۔
پاکستان مسلم لیگ ن سے تعلق رکھنے والے ممبر پنجاب اسمبلی قیصر سندھو کے بھتیجوں نےعدالت میں ایلیٹ فورس کو جوانوں کو تشدد کا نشانا بنا ڈالا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ن لیگ کے ایم پی اے قیصر سندھو کے بھتیجے سلمان اور عبداللہ ایک طالب علم کے اغواء کے کیس میں سیشن جج عمر شریف کی عدالت میں پیشی کے لئے آئے تھے کہ ایلیٹ فورس کے جوانوں خرم، جاوید اور فیصل نے انھیں عدالت کے احاطے میں رش لگانے سے منع کیا جس پر ایم پی اے کے بھتیجے آپے سے باہر ہو گئے اور اپنے دیگر ساتھیوں کے ہمراہ ایلیٹ فورس کے اہلکارون کو شدید تشدد کا نشانہ بنا ڈالا۔
ایم پی اے قیصر سندھو کا کہنا تھا کہ ان کے بھتیجے عدالت کے باہر کھڑے تھے کہ ایلیٹ فورس کے جوانوں نے انھیں پیٹنا شروع کر دیا۔ دوسری جانب ایلیٹ فورس کے اہلکاروں کا کہنا تھا سلمان اور عبداللہ کو عدالت میں رش لگانے سے منع کیا جس پر انھوں نے پہلے گالم گلوچ کی اور پھر اپنے دیگر ساتھیوں کے ہمراہ تشدد کا نشانا بنایا۔ سیشن جج نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے دونوں فریقین کو طلب کر لیا ہے۔
واضح رہے کہ ایک ماہ قبل بھی دونوں ملزمان نے تھانہ پیپلز کنی کی حدود میں کامرس کالج میں فائرنگ کی تھی جس پر ان کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا تاہم سیاسی اثرورسوخ کی بناء پر مقدمہ درج کرنے پر ایس ایچ او کو ہی تبدیل کر دیا گیا تھا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ن لیگ کے ایم پی اے قیصر سندھو کے بھتیجے سلمان اور عبداللہ ایک طالب علم کے اغواء کے کیس میں سیشن جج عمر شریف کی عدالت میں پیشی کے لئے آئے تھے کہ ایلیٹ فورس کے جوانوں خرم، جاوید اور فیصل نے انھیں عدالت کے احاطے میں رش لگانے سے منع کیا جس پر ایم پی اے کے بھتیجے آپے سے باہر ہو گئے اور اپنے دیگر ساتھیوں کے ہمراہ ایلیٹ فورس کے اہلکارون کو شدید تشدد کا نشانہ بنا ڈالا۔
ایم پی اے قیصر سندھو کا کہنا تھا کہ ان کے بھتیجے عدالت کے باہر کھڑے تھے کہ ایلیٹ فورس کے جوانوں نے انھیں پیٹنا شروع کر دیا۔ دوسری جانب ایلیٹ فورس کے اہلکاروں کا کہنا تھا سلمان اور عبداللہ کو عدالت میں رش لگانے سے منع کیا جس پر انھوں نے پہلے گالم گلوچ کی اور پھر اپنے دیگر ساتھیوں کے ہمراہ تشدد کا نشانا بنایا۔ سیشن جج نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے دونوں فریقین کو طلب کر لیا ہے۔
واضح رہے کہ ایک ماہ قبل بھی دونوں ملزمان نے تھانہ پیپلز کنی کی حدود میں کامرس کالج میں فائرنگ کی تھی جس پر ان کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا تاہم سیاسی اثرورسوخ کی بناء پر مقدمہ درج کرنے پر ایس ایچ او کو ہی تبدیل کر دیا گیا تھا۔