مودی سرکار کی مسلم تاریخ مٹانے کی مہم ایوان صدر کے مغل گارڈن کا نام تبدیل
کیا لال قلعہ اور تاج محل کا نام بھی بدل دیں گے، کانگریس رہنما راشد علوی کا حکومت سے سوال
مودی سرکار میں مسلم تاریخ مٹانے کی مہم زور پکڑ گئی۔ ایوان صدر کے تاریخی مغل گارڈن کا نام تبدیل کردیا گیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں واقع ایوان صدر کے مغل گارڈن کا نام تبدیل کر کے 'امرت اددیان' رکھ دیا گیا ہے۔
کانگریس اوردیگر اپوزیشن جماعتوں نے مودی سرکار کی حرکت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ کانگریس رہنما راشد علوی نے سوال کیا کہ حکومت مغل گارڈن کا نام کیوں بدل رہی ہے؟ کیا اسے بی جے پی نے بنایا تھا؟ کیا آپ لال قلعہ اور تاج محل کا نام بھی بدل دیں گے؟جہاں وزیر اعظم رہتے ہیں اسے بھی انگریزوں نے بنایا تھا، کیا اس کو بھی گرا دیا جائے گا۔
تاریخی مغل گارڈن 15 ایکڑ پر پھیلا ہوا ہے جسے 1917 میں سر ایڈون لوٹینز نے ڈیزائن کیا تھا۔ مغل گارڈن دنیا کے تمام معروف پھولوں کی خوشبو سے معطر رہتا ہے۔ یہاں ہالینڈ کے ٹیولپس، برازیل کے آرکڈز، جاپان کے چیری کے پھول اور دیگر موسمی پھولوں کے ساتھ چین سے لائے جانے والے کنول کے پھول بھی ہیں۔ مغل گارڈن میں مغل طرز کی نہریں اور چبوترے بھی ہیں۔
مغل گارڈن کو سال میں ایک مرتبہ عوام کے لیے کھولا جاتا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں واقع ایوان صدر کے مغل گارڈن کا نام تبدیل کر کے 'امرت اددیان' رکھ دیا گیا ہے۔
کانگریس اوردیگر اپوزیشن جماعتوں نے مودی سرکار کی حرکت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ کانگریس رہنما راشد علوی نے سوال کیا کہ حکومت مغل گارڈن کا نام کیوں بدل رہی ہے؟ کیا اسے بی جے پی نے بنایا تھا؟ کیا آپ لال قلعہ اور تاج محل کا نام بھی بدل دیں گے؟جہاں وزیر اعظم رہتے ہیں اسے بھی انگریزوں نے بنایا تھا، کیا اس کو بھی گرا دیا جائے گا۔
تاریخی مغل گارڈن 15 ایکڑ پر پھیلا ہوا ہے جسے 1917 میں سر ایڈون لوٹینز نے ڈیزائن کیا تھا۔ مغل گارڈن دنیا کے تمام معروف پھولوں کی خوشبو سے معطر رہتا ہے۔ یہاں ہالینڈ کے ٹیولپس، برازیل کے آرکڈز، جاپان کے چیری کے پھول اور دیگر موسمی پھولوں کے ساتھ چین سے لائے جانے والے کنول کے پھول بھی ہیں۔ مغل گارڈن میں مغل طرز کی نہریں اور چبوترے بھی ہیں۔
مغل گارڈن کو سال میں ایک مرتبہ عوام کے لیے کھولا جاتا ہے۔