کرناٹک میں گائے ذبح کرنے کے الزام پر نوجوان پر انتہا پسند ہندوؤں کا تشدد
کرناٹک میں گائے کے ذبح اور گوشت کی خرید و فروخت پر پابندی ہے
بھارتی ریاست کرناٹک میں گائے کا گوشت لے جانے کے الزام میں موٹر سائیکل سوار نوجوان کو سڑک کنارے کھمبے سے باندھ کر انتہا پسند ہندو جماعت کے کارندوں نے تشدد کا نشانہ بنایا جس کی ویڈیو وائرل ہوگئی۔
مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر صحافی اور انسانی حقوق کے کارکن اشوک سوائین نے ایک ویڈیو اپ لوڈ کی ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ چند لوگ ایک نوجوان کو کھمبے سے باندھ کر تشدد کر رہے ہیں۔
یہ ویڈیو بھارتی ریاست کرناٹک کی ہے جہاں آسام سے تعلق رکھنے والا نوجوان موٹر سائیکل پر گائے کا گوشت لاد کر کہیں لے جا رہا تھا۔ راستے میں ہندو انتہا پسند جماعت بجرنگ دل کے غنڈوں نے نوجوان کو روک لیا۔
بجرنگ دل کے کارندوں نے نوجوان کو کھمبے سے باندھ کر تشدد کا نشانہ بنایا اور اس کی ویڈیو بھی بناتے رہے۔
خیال رہے کہ مودی سرکار مسلسل دوسری بار بھارت میں حکمرانی کر رہی ہے اور اس دوران مسلم دشمنی پر مبنی کئی کالے قوانین متعارف کرائے ہیں جن میں سے ایک گائے کے ذبح، اس کے گوشت کی خرید و فروخت اور گوشت کی کسی دوسرے ریاست منتقلی پر پابندی ہے۔
مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر صحافی اور انسانی حقوق کے کارکن اشوک سوائین نے ایک ویڈیو اپ لوڈ کی ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ چند لوگ ایک نوجوان کو کھمبے سے باندھ کر تشدد کر رہے ہیں۔
یہ ویڈیو بھارتی ریاست کرناٹک کی ہے جہاں آسام سے تعلق رکھنے والا نوجوان موٹر سائیکل پر گائے کا گوشت لاد کر کہیں لے جا رہا تھا۔ راستے میں ہندو انتہا پسند جماعت بجرنگ دل کے غنڈوں نے نوجوان کو روک لیا۔
بجرنگ دل کے کارندوں نے نوجوان کو کھمبے سے باندھ کر تشدد کا نشانہ بنایا اور اس کی ویڈیو بھی بناتے رہے۔
خیال رہے کہ مودی سرکار مسلسل دوسری بار بھارت میں حکمرانی کر رہی ہے اور اس دوران مسلم دشمنی پر مبنی کئی کالے قوانین متعارف کرائے ہیں جن میں سے ایک گائے کے ذبح، اس کے گوشت کی خرید و فروخت اور گوشت کی کسی دوسرے ریاست منتقلی پر پابندی ہے۔