انٹربینک میں ڈالر کی قیمت 175 روپے کم اوپن مارکیٹ میں بدستور اضافہ

ماہرین پیش گوئی کر چکے ہیں کہ ڈالر کے انٹربینک ریٹ کو 270 روپے تک پہنچتے ہی مزاحمت کا سامنا کرنا پڑے گا

(فوٹو فائل)

ملک میں ڈالر کی قیمت روپے کے مقابلے میں بلند ترین شرح پر ہے، تاہم مسلسل اضافے کے رجحان کے بعد آج انٹربینک میں ڈالر کی قیمت 1.75 روپے کم جب کہ اوپن مارکیٹ میں بدستور 1.50 روپے بڑھ گئی۔

ڈالر طویل دورانیے کی اُڑان کے بعد منگل کے روز ریورس گیئر میں آگیا اور سپلائی قدرے بہتر ہونے سے انٹربینک میں 2 ماہ بعد ڈالر کی قدر میں کمی واقع ہوئی۔ جس سے ڈالر کے انٹربینک ریٹ 269 اور 268روپے سے نیچے آگئے جب کہ اسکے برعکس اوپن ریٹ بڑھ کر 275 اور 276روپے سے بھی تجاوز کرگیا۔

انٹربینک مارکیٹ میں کاروباری دورانیے کی ابتدا میں ڈالر کے انٹربینک 33پیسے بڑھ کر 270روپے کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا تھا لیکن اس کے بعد اتارچڑھاؤ کے رحجان سے ایک موقع پر ڈالر کی قدر 4روپے 18پیسے کی کمی سے 265روپے 65پیسے پر آگیا تھا، اس کے بعد معمولی ریکوری کے ساتھ انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر1روپے 63پیسے کی کمی سے 268روپے پر ٹریڈ ہوا۔


کاروبار کے اختتام تک ڈالر کے انٹربینک ریٹ 1.75روپے کی کمی سے 267.88روپے کی سطح پر بند ہوئے۔ اس کے برعکس اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر 1روپے 50پیسے اضافے سے 276.50روپے کی سطح پر بند ہوا۔

واضح رہے کہ ماہرین پہلے ہی پیش گوئی کرچکے تھے کہ ڈالر کے انٹربینک ریٹ کو 270روپے کی سطح پر پہنچتے ہی مزاحمت کا سامنا کرنا پڑے گا اور پھر اس کے بعد ڈالر کی قدر بتدریج کمی سے 265روپے کے آس پاس مستحکم رہے گی یا معمولی نوعیت کے اتارچڑھاؤ کے ساتھ 265روپے سے بڑھتا یا گھٹتا ہوا نظر آئے گا۔

مارکیٹ ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈالر کی قدر کا تعین اب چونکہ مارکیٹ فورسز کررہی ہیں لہذا طلب ورسد کی بنیاد پر مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں اتار چڑھاؤ کا سلسلہ نظر آرہا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈالر آزاد ہونے سے بینکنگ سیکٹر میں اوورسیز ورکرز کا لیگل ریمیٹینسز انفلو بڑھ گیا ہے جبکہ ایکسپورٹرز نے بھی بیرونی ممالک سے اپنی برآمدی آمدنی کی ترسیلات منگواکر مقامی مارکیٹ میں کیش کرانا شروع کردیے ہیں جس سے سپلائی بڑھ گئی ہے اور ڈالر تنزلی سے دوچار ہوگیا ہے۔
Load Next Story