والدین پر پٹرول چھڑک کر زندہ جلانے والے بدبخت بیٹے کو دو بار عمر قید
ملزم کی بیوی ناراض ہوکر چلی گئی تھی اور وہ والدین کو ذمہ دار سمجھتا تھا
بیوی کے ناراض ہوکر میکے چلے جانے کا غصہ بوڑھے والدین پر اتارنے اور انھیں بیدردی سے قتل کرنے والے سفاک بیٹے کو عدالت نے 2 بار عمر قید اور 6 لاکھ جرمانے کی سزا سنائی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق یہ دل دہلا دینے والا واقعہ 9 جون 2022 کو پیش آیا تھا جب ایک سفاک بیٹے محمد وسیم نے اپنے ضعیف والدین پر نہ صرف تشدد کیا بلکہ پٹرول چھڑک کر انھیں زندہ جلادیا تھا، ملزم کو اسی دن گرفتار کرلیا گیا تھا۔
ملزم کی بیوی کسی بات پر جھگڑ کر میکے جا کر بیٹھ گئی تھی اور واپس نہیں آرہی تھی جس کا ذمہ دار بیٹا اپنے والدین کو سمجھتا تھا اور بیوی کی ناراضگی پر اپنے والدین کو موت کی گھاٹ اتار دیا۔
تھانہ دھمیال پولیس نے بروقت کارروائی کرکے ملزم کو حراست میں لے لیا تھا اور عدالت میں کئی ماہ سے سماعت جاری تھی۔
آج ہونے والی کیس کی سماعت میں ایڈیشنل سیشن جج نتاشہ سلیم نے جرم ثابت ہونے پر ملزم کو 2 بار عمر قید اور 6 لاکھ روپے جرمانہ کی سزا سنادی۔
عدالت نے کہا کہ مجرم نے اپنی والدہ اور والد کو پیڑول چھڑک کر آگ لگا دی تھی کیوں کہ مجرم کو ملال تھا کہ والدین نے اس کی بیوی کو ناراض ہو کر میکے جانے سے نہیں روکا تھا۔
جج نتاشہ سلیم نے سماعت کے دوران ریمارکس دئیے کہ مجرم سنگین جرم کیا ہے، والدین کا قتل ناقابل معافی جرم ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق یہ دل دہلا دینے والا واقعہ 9 جون 2022 کو پیش آیا تھا جب ایک سفاک بیٹے محمد وسیم نے اپنے ضعیف والدین پر نہ صرف تشدد کیا بلکہ پٹرول چھڑک کر انھیں زندہ جلادیا تھا، ملزم کو اسی دن گرفتار کرلیا گیا تھا۔
ملزم کی بیوی کسی بات پر جھگڑ کر میکے جا کر بیٹھ گئی تھی اور واپس نہیں آرہی تھی جس کا ذمہ دار بیٹا اپنے والدین کو سمجھتا تھا اور بیوی کی ناراضگی پر اپنے والدین کو موت کی گھاٹ اتار دیا۔
تھانہ دھمیال پولیس نے بروقت کارروائی کرکے ملزم کو حراست میں لے لیا تھا اور عدالت میں کئی ماہ سے سماعت جاری تھی۔
آج ہونے والی کیس کی سماعت میں ایڈیشنل سیشن جج نتاشہ سلیم نے جرم ثابت ہونے پر ملزم کو 2 بار عمر قید اور 6 لاکھ روپے جرمانہ کی سزا سنادی۔
عدالت نے کہا کہ مجرم نے اپنی والدہ اور والد کو پیڑول چھڑک کر آگ لگا دی تھی کیوں کہ مجرم کو ملال تھا کہ والدین نے اس کی بیوی کو ناراض ہو کر میکے جانے سے نہیں روکا تھا۔
جج نتاشہ سلیم نے سماعت کے دوران ریمارکس دئیے کہ مجرم سنگین جرم کیا ہے، والدین کا قتل ناقابل معافی جرم ہے۔