سانحہ پشاور پر آرمی چیف پارلیمنٹ کو بریفنگ دیں نورعالم خان
مجھے پشاور جانے سے روکا گیا، کیا میں دہشت گرد ہوں، لوگ شہید ہوئے اور اسمبلی میں گپ شپ ہورہی ہے، چیئرمین پی اے سی
چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی اور پی ٹی آئی کے منحرف رکن قومی اسمبلی نور عالم خان نے سانحہ پشاور کے بعد پارلیمنٹ کی قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس طلب کرنے اور آرمی چیف سے بریفنگ دینے کا مطالبہ کردیا۔
قومی اسمبلی کے اجلاس میں پشاور سانحہ پر بحث میں اظہار خیال کرتے ہوئے نور عالم خان نے کہا کہ آپ نےہمارا کلچر ختم کر دیا ،افغانیوں کا مسئلہ حل کرنا ہوگا، کیا پھر ہمارے بچے ،جوان ہماری خواتین شہید ہوں گی، پارلیمنٹ کی نیشنل سیکورٹی کمیٹی کا اجلاس طلب کیا جائے، سانحہ پشاور کے بعد اجلاس بلا کرآرمی چیف ک پارلیمنٹ میں بریفنگ کے لیے وبلایا جانا چاہیے تھا،
مزید پڑھیں: سانحہ پشاور کے بعد ضرب عضب جیسے آپریشن کی ضرورت ہے، وزیردفاع
انہوں نے کہا کہ ہمیں پالیسی بتائیں اپنا پالیسی بیان دیں، جو حالات اور جس طرح کا رویہ ہے اُس کے بعد میں خود کو اس ملک میں خود کو دوسرے درجے کا شہری سمجھتا ہوں، مجھ سے شناختی کارڈ مانگا جاتا ہے ،کہا جاتا ہے ورنہ نہیں جا سکتے، ریڈ زون میں واقعہ ہوا ،میں پشاور جا رہا تھا مجھے روک لیا جاتا ہے، کیا میں دہشتگرد ہوں یا مولانا صاحب دہشت گرد ہیں ؟
یہ بھی پڑھیں: پشاور پولیس لائنز خودکش دھماکے میں شہدا کی تعداد 100 ہوگئی
نور عالم خان نے کہا کہ جب تک پنجاب میں کوئی بندہ نہیں مرے گا،یہ لوگ سنجیدہ نہیں لیں گے، ہمیں بتائیں ملک میں دہشتگردی کازمہ دارکون ہے، جو لوگ کل شہید ہوئے کیا وہ کسی کے پیارے نہیں ہیں، ہمارے 100 لوگ شہید ہوئے یہاں گپ شپ لگائی جا رہی ہے۔
قومی اسمبلی کے اجلاس میں پشاور سانحہ پر بحث میں اظہار خیال کرتے ہوئے نور عالم خان نے کہا کہ آپ نےہمارا کلچر ختم کر دیا ،افغانیوں کا مسئلہ حل کرنا ہوگا، کیا پھر ہمارے بچے ،جوان ہماری خواتین شہید ہوں گی، پارلیمنٹ کی نیشنل سیکورٹی کمیٹی کا اجلاس طلب کیا جائے، سانحہ پشاور کے بعد اجلاس بلا کرآرمی چیف ک پارلیمنٹ میں بریفنگ کے لیے وبلایا جانا چاہیے تھا،
مزید پڑھیں: سانحہ پشاور کے بعد ضرب عضب جیسے آپریشن کی ضرورت ہے، وزیردفاع
انہوں نے کہا کہ ہمیں پالیسی بتائیں اپنا پالیسی بیان دیں، جو حالات اور جس طرح کا رویہ ہے اُس کے بعد میں خود کو اس ملک میں خود کو دوسرے درجے کا شہری سمجھتا ہوں، مجھ سے شناختی کارڈ مانگا جاتا ہے ،کہا جاتا ہے ورنہ نہیں جا سکتے، ریڈ زون میں واقعہ ہوا ،میں پشاور جا رہا تھا مجھے روک لیا جاتا ہے، کیا میں دہشتگرد ہوں یا مولانا صاحب دہشت گرد ہیں ؟
یہ بھی پڑھیں: پشاور پولیس لائنز خودکش دھماکے میں شہدا کی تعداد 100 ہوگئی
نور عالم خان نے کہا کہ جب تک پنجاب میں کوئی بندہ نہیں مرے گا،یہ لوگ سنجیدہ نہیں لیں گے، ہمیں بتائیں ملک میں دہشتگردی کازمہ دارکون ہے، جو لوگ کل شہید ہوئے کیا وہ کسی کے پیارے نہیں ہیں، ہمارے 100 لوگ شہید ہوئے یہاں گپ شپ لگائی جا رہی ہے۔