عمران خان کا توہین الیکشن کمیشن کیس سننے والے ارکان پر اعتراض
جن ممبران کیخلاف نفرت پھیلانے کا الزام ہے وہ کیس سننے کے مجاز ہی نہیں، اعتراض
عمران خان اور فواد چوہدری نے توہین الیکشن کمیشن کیس سننے والے ارکان پر اعتراض کر دیا۔
پی ٹی آئی رہنماؤں نے اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ قانون واضح ہے جس کی توہین کا الزام ہو وہ مقدمہ نہیں سن سکتا، شوکاز نوٹس میں الیکشن کمیشن ممبران کیخلاف نفرت پھیلانے کا الزام ہے، لہذا جن ممبران کیخلاف نفرت پھیلانے کا الزام ہے وہ کیس سننے کے مجاز ہی نہیں۔
یہ بھی پڑھیں: توہین الیکشن کمیشن کیس میں عمران خان کے وارنٹ گرفتاری جاری
انہوں نے کہا کہ انصاف کا تقاضا ہے کہ متاثرہ ممبران خود کو بنچ سے الگ کر لیں، توہین الیکشن کمیشن کا نوٹس الیکشن کمیشن بھیج سکتا ہے سیکرٹری نہیں، آئین کے مطابق الیکشن کمیشن کا مطلب چیف الیکشن کمشنر اور ممبران ہیں۔
عمران خان، فواد چوہدری نے استدعا کی کہ سیکرٹری الیکشن کمیشن اور ڈی جی لاء توہین کے نوٹس جاری کرنے کے مجاز نہیں، اختیارات سے تجاوز کرکے جاری کردہ شوکاز نوٹس کی قانونی حیثیت نہیں، الیکشن کمیشن اعتراضات کو منظور کرتے ہوئے شوکاز نوٹس واپس لے۔
پی ٹی آئی رہنماؤں نے اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ قانون واضح ہے جس کی توہین کا الزام ہو وہ مقدمہ نہیں سن سکتا، شوکاز نوٹس میں الیکشن کمیشن ممبران کیخلاف نفرت پھیلانے کا الزام ہے، لہذا جن ممبران کیخلاف نفرت پھیلانے کا الزام ہے وہ کیس سننے کے مجاز ہی نہیں۔
یہ بھی پڑھیں: توہین الیکشن کمیشن کیس میں عمران خان کے وارنٹ گرفتاری جاری
انہوں نے کہا کہ انصاف کا تقاضا ہے کہ متاثرہ ممبران خود کو بنچ سے الگ کر لیں، توہین الیکشن کمیشن کا نوٹس الیکشن کمیشن بھیج سکتا ہے سیکرٹری نہیں، آئین کے مطابق الیکشن کمیشن کا مطلب چیف الیکشن کمشنر اور ممبران ہیں۔
عمران خان، فواد چوہدری نے استدعا کی کہ سیکرٹری الیکشن کمیشن اور ڈی جی لاء توہین کے نوٹس جاری کرنے کے مجاز نہیں، اختیارات سے تجاوز کرکے جاری کردہ شوکاز نوٹس کی قانونی حیثیت نہیں، الیکشن کمیشن اعتراضات کو منظور کرتے ہوئے شوکاز نوٹس واپس لے۔