فرنچائز کرکٹ نے انگلینڈ کیلیے پریشانی بڑھادی
پی ایس ایل کی وجہ سے دورہ بنگلہ دیش کیلیے ٹاپ پلیئرز کا ’اسٹاک‘ کم
فرنچائز کرکٹ نے انگلش بورڈ کیلیے پریشانی بڑھادی جب کہ پی ایس ایل کی وجہ سے دورہ بنگلہ دیش کیلیے ٹاپ پلیئرز کا 'اسٹاک' کم پڑگیا۔
انگلش ٹیم کو مارچ میں 3 ون ڈے اور اتنے ہی ٹی 20 میچز کیلیے بنگلہ دیش کا دورہ کرنا ہے، اسی دوران پاکستان سپر لیگ بھی جاری ہوگی جس کی وجہ سے اہم پلیئرز کی خدمات انگلینڈ کودستیاب نہیں ہوں گی، اس ہفتے ای سی بی کو اس ٹور کیلیے ٹیم کا اعلان کرنا ہے، اسے کچھ پرانے کرکٹرز کے ساتھ نئے ٹیلنٹ پر انحصار کرنا پڑے گا۔
انگلینڈ کی جانب سے بنگلہ دیش کا یہ ٹور اصل میں اکتوبر 2021 میں شیڈول تھا مگر کورونا وائرس کی وجہ سے ملتوی کردیا گیا، ایک روز قبل الیکس ہیلز کے حوالے سے یہ رپورٹ سامنے آئی تھی کہ وہ بنگلہ دیش جانیکے بجائے پاکستان سپر لیگ کھیلنے کو ترجیح دیں گے۔
اب چند مزید نام بھی سامنے آئے ہیں جوپی ایس ایل کے ساتھ اپنی کمٹمنٹ پوری کریں گے، ان میں سام بلنگز، لیام ڈاسن اور جیمز ونس شامل ہیں، یہ تینوں کھلاڑی کئی برس سے انگلینڈ کی وائٹ بال ٹیموں کا لازمی جزو ہیں،پاکستانی لیگ 13 فروری سے 19 مارچ تک جاری رہے گی۔
انگلینڈ کا بنگلہ دیش سے پہلا ون ڈے یکم مارچ کو شیڈول ہے، اسی طرح نیوزی لینڈ کے ٹیسٹ ٹور میں شامل کرکٹرز بھی دستیاب نہیں ہوں گے ، وہاں پر دوسرا ٹیسٹ 28 فروری کو ختم ہوگا۔
ہیری بروک، بین ڈکٹ اور اولی اسٹن بھی ایک روزہ میچز میں حصہ نہیں لیں گے، ول جیک نے ابھی تک ون ڈے ڈیبیو نہیں کیا جبکہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے ان کی خدمات بطور متبادل پلیئر حاصل کرلی ہیں، اس لیے وہ بھی نیوزی سے ٹیسٹ سیریز کے بعد پی ایس ایل کھیلنے پاکستان آئیں گے۔
پلیئرز کی جانب سے فرنچائز کرکٹ میں بڑھتی ہوئی دلچسپی انگلش بورڈ کیلیے پریشانی کا باعث ہے، البتہ مینز کرکٹ ڈائریکٹر روب کی اور پرفارمنس ڈائریکٹر مو بوباٹ سمجھتے ہیں کہ غیرملکی لیگ کھیلنے سے کھلاڑیں کی صلاحیتوں میں مزید نکھار آتا ہے۔
انگلش ٹیم کو مارچ میں 3 ون ڈے اور اتنے ہی ٹی 20 میچز کیلیے بنگلہ دیش کا دورہ کرنا ہے، اسی دوران پاکستان سپر لیگ بھی جاری ہوگی جس کی وجہ سے اہم پلیئرز کی خدمات انگلینڈ کودستیاب نہیں ہوں گی، اس ہفتے ای سی بی کو اس ٹور کیلیے ٹیم کا اعلان کرنا ہے، اسے کچھ پرانے کرکٹرز کے ساتھ نئے ٹیلنٹ پر انحصار کرنا پڑے گا۔
انگلینڈ کی جانب سے بنگلہ دیش کا یہ ٹور اصل میں اکتوبر 2021 میں شیڈول تھا مگر کورونا وائرس کی وجہ سے ملتوی کردیا گیا، ایک روز قبل الیکس ہیلز کے حوالے سے یہ رپورٹ سامنے آئی تھی کہ وہ بنگلہ دیش جانیکے بجائے پاکستان سپر لیگ کھیلنے کو ترجیح دیں گے۔
اب چند مزید نام بھی سامنے آئے ہیں جوپی ایس ایل کے ساتھ اپنی کمٹمنٹ پوری کریں گے، ان میں سام بلنگز، لیام ڈاسن اور جیمز ونس شامل ہیں، یہ تینوں کھلاڑی کئی برس سے انگلینڈ کی وائٹ بال ٹیموں کا لازمی جزو ہیں،پاکستانی لیگ 13 فروری سے 19 مارچ تک جاری رہے گی۔
انگلینڈ کا بنگلہ دیش سے پہلا ون ڈے یکم مارچ کو شیڈول ہے، اسی طرح نیوزی لینڈ کے ٹیسٹ ٹور میں شامل کرکٹرز بھی دستیاب نہیں ہوں گے ، وہاں پر دوسرا ٹیسٹ 28 فروری کو ختم ہوگا۔
ہیری بروک، بین ڈکٹ اور اولی اسٹن بھی ایک روزہ میچز میں حصہ نہیں لیں گے، ول جیک نے ابھی تک ون ڈے ڈیبیو نہیں کیا جبکہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے ان کی خدمات بطور متبادل پلیئر حاصل کرلی ہیں، اس لیے وہ بھی نیوزی سے ٹیسٹ سیریز کے بعد پی ایس ایل کھیلنے پاکستان آئیں گے۔
پلیئرز کی جانب سے فرنچائز کرکٹ میں بڑھتی ہوئی دلچسپی انگلش بورڈ کیلیے پریشانی کا باعث ہے، البتہ مینز کرکٹ ڈائریکٹر روب کی اور پرفارمنس ڈائریکٹر مو بوباٹ سمجھتے ہیں کہ غیرملکی لیگ کھیلنے سے کھلاڑیں کی صلاحیتوں میں مزید نکھار آتا ہے۔